پسندیدہ شخصیات  

زرنوجی

برہان الاسلام زرنوجی: بڑے عالم فاضل،فقیہ محدث،جامع معقولات و منقولات تھے۔فقہ وغیرہ برہان الدین مر غینانی صاحب ہدایہ اور حماد بن ابراہیم صفار اور امام زادہ چوغی سے حاس کی اور کتاب تعلیم المتعلم نہایت نفیس و مفید قلیل الحجم کثیر المنافع تصنیف کی حدائق الحنفیہ...

حسن بن عمار

          حسن[1]بن عمار المصری الشرنبلانی: ابو الاخلاص کنیت تھی،اعیان فقہاء اور اعلم فضلاء میں سے مشہور زمانہ اور معتبر فی الفتاویٰ تھے،علم عبداللہ نحریری اور محمد محبی اور علی بن غانم مقدسی سے حاصل کیا اور آپ سے ایک  جماعت مثل سید احمد حموی اور احمد عجمی اور اسمٰعیل نابلسی وغیرہم نے استفادہ کیا۔بہت کتابیں تصنیف  کیں جن میں سے شرح منظومہ ابن وہبان اور درروغرر کے حواشی اور نور الایضاح فقہ میں ...

رکن الدین خوارزمی

رکن الدین والجبانی خوارزمی: امام جلیل القدر کثیر العلم،معرفت اصول دینیہ میں او حد زمانہ اور مذہب و خلاف میں مجتہد یگانہ تھے۔نجم الدین حکیمی شاگرد فخر الدین حسن قاضی خان سے تفقہ کیا ور آپ سے نجم الدین مختار زاہدی صاحب قنیہ نے فقہ کو حاصل کیا۔ حدائق الحنفیہ...

شیخ الاسلام حناطی

شیخ الاسلام سدید بن محمد حنافی: علاؤ الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام کبیر اور فقہ و کلام یں رئیس بے نظیر تھے۔علم نجم المشائخ علی بن محمد عمر انی تلمیذ زمخشری سے حاصل کیا اور آپ سے ابو یعقوب یوسف سکاکی اور حسین بن محمد بارعی نے تفقہ کیا۔ حدائق الحنفیہ...

امام شمس الدین فرضی

محمود بن ابی بکر ابو العلاء[1]بن علی کلا باذی بخاری: شمس الدین فرضی لقب تھا۔۶۴۴؁ھ میں شہر بخارا کے محلہ کلا باذ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے امام محدث، متقن،فقیہ،صالح،فرضی،عارف رجال حدیث،جم الفضائل،ملیح الکتابت،واسع الرحلۃ،جبر فاخر،بحر ذاخر علوم عقیلہ و نقلیہ تھے۔آپ کے مشائخ سات سو سے کچھ اوپر تھے جن میں سے حافظ الدین کبیر محمد اور حمید الدین علی ضریر اور صدر الدین محمد خلاطی اور صدر الدین سلیمان بن وہب وغیرہ ہیں،حدیث کو ایک جماعت محدثین خراسان و ...

محمد بن سلیمان دمشقی

محمد سلیمان بن وہب ‎[1]بن ابی العزدمشقی: شمس الدین لقب تھا۔علم خلاف کے عالم فاضل اور فروع و اصول کے جامع تھے۔علم اپنے باپ شاگرد حصیری تلمیذ قاضی خان سے پڑھا اور دمشق میں تیس سال سے زیادہ مفتی رہے۔بعد ازاں وہاں کے قاضی مقرر ہوئے یہاں تک کہ ۶۹۹؁ھ میں وفا ت پائی۔   1۔ محمد بن سلیمان ابن ابی المعزوہیب’’جواہر المضیۃ‘‘  حدائق الحنفیہ...

کاتب چلپی

            مصطفیٰ بن عبداللہ قسطنطنی المعروف بہ کاتب چلپی: قسطنطنیہ میں پیدا ہوئے اور وہیں نشو ونماپایا۔بڑے عالم فاضل،مؤرخ کامل،جامع معقول و منقول تھے تمام عمر درس و تدریس میں مشغول رہے اور حرمین  شریفین کی زیارت سے مشرف ہوئے۔کتاب کشف الظنون عن اسامی الکتب والفنون ایسی عمدہ تصنیف فرمائی جو آج تک اپنا ثانی نہیں رکھتی جس میں تمام کتب مصنفہ قبل سلام اور بعد اسلام کے نام مع ان کے مصنفین کے حالات...

ملّا خدا وند گار

                آدم الانطا کی الرومی المعروف بہ ملا خدا وندگار: جلال الدین رومی کے خلفاء میں سے عالم فاضل،عابد زاہد،جامع علومِ صوری اور معنوی،مشہور بہ استاذ تھے اور شہر انطاکیہ میں جو قرمان کےملک میں ساحل بحررومی پر واقع ہے،رہتے تھے، جب سوار ہوتے تھے تو آپکی رکاب میں تقریباً ایک سو مرید وغیرہ ساتھ ہوتے تھے اور باوجود اس کے ہمیشہ عبادت و وعظ میں مشغول رہتے تھے اور مثنوی مولانا روم کو نہای...

شیخ محمد فاضل[1] جونپوری

                شیخ محمد فاضل جونپوری: علوم نقلیات و عقلیات میں افضل فضلاء عصر اور مثل علماء دہر،حصور،تقی،حسن الخلق،سلیم المزاج تھے،تمام عمر مسند افادت و افاضت پر متکی رہ کر تعلیم و تدریس میں مشغول رہے۔جب آپ کے تلمیذ رشید ملا محمود مذکور فوت ہوئے تو آپ بھی ان کے غم میں چالیس روز کے بعد ۱۰۶۲؁ھ میں فوت ہوگئے۔   [1] ۔ فضل بن محمد حمزہ بن محمد سلطان بن فرید الدین بن بہاؤ الدین جونپوری،ش...

حسن بن احمد رازی

حسن بن احمد بن حسن بن انوشر وان رازی: ۶۳۱؁ھ میں پیدا ہوئے۔ اپنے وقت کے امام کامل،علامۂ اضل،مفروع واصول میں سر آمد اور حدیث و تفسیر میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔حسام الدین کے لقب سے ملقب اور قاضی القضاۃ کے خطاب سے پکارے جاتے تھے۔۶۷۵؁ھ کو دمشق میں تشریف لائے اور یہاں بیس برس تک قاضی رہے،پھر مصر میں گئے اور وہاں چار سال تک دار القضاء کے متولی رہےاور ۶۹۹؁ھ میں تا تار کی لڑائی میں فوت ہوئے۔’’تجلیٔ نور‘‘ تاریخ وفا ت ہے۔ حدائق الحنفیہ ...