حاجی عبداللہ آبریز مکی
حضرت حاجی عبداللہ آبریز مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت حاجی عبداللہ آبریز مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
مولانا کلان اولاد خواجہ کوہی: محدث اجل،فقیہ فاضل،علوم کے بحر ذخار تھے،حدیث اور علوم درسیہ کو زبدۃ المحققین میرک شاہ تلمیذ سید جمال الدین محدث صاحب روضۃ الاحباب سے حاصل کیا اور بہت سے مشائخ کی صحبت کی اور حج کر کے ہندوستان میں تشریف لائے اور جہانگیر شاہ کے استاذ ہوئے۔ہندوستان کے ایک بڑے گروہ نے آپ سے حدیث کو پڑھا۔ملّا علی قاری نے بھی آپ سے مشکوۃ شریف پڑھی جیسا کہ انہوں نے مرقاۃ ش...
محمد بن سلیمان بن حسن بن حسین بلخی قدسی المعروف بہ ابن النقیب: ابو عبداللہ کنیت اور جمال الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام،عالم،زاہد،فقیہ،محدث، مفسر،جامع علوم مختلفہ تھے قدس میں نصف شعبان ۶۱۱ھ میں پیدا ہوئے،قاہرہ میں علم پڑھا اور مصر میں یوسف بن محیلی سے حدیث کو سُنا۔مدت تک جامع ازہر قاہرہ میں اقامت اختیار کی اور مدرسہ عاشوریہ کے مدرس مقرر ہوئے پھر قدس کو واپس تشریف لے گے جہاں لوگ دور دور سے آپ کی زیارت کو آتے اور آپ کی دعا سے تبرک چاہتے تھ...
محمد بن محمد بن مصطفیٰ [1]بن عماد اسکلیبی المعروف بہ ابی السعود: قصبۂ اسکلیب میں جو درملک میں واقع ہے،انیسویں ماہ صفر ۸۹۶ھ میں پیدا ہوئے۔آپ کے باپ نے جو بڑے عالم فاضل تھے بعد مبانی علوم کے آپ کو فقہ وادب کی تعلیم دی اور سکاکی مفتاح کو حفظ کرایا اور نیز فنون ادبیہ اور علومِ نقلیہ و عقلیہ موید زادہ تلمیذ جلال الدین دوانی ار ایک جماعت علمائے عصر سے حاصل کیے یہاں تک کہ شیخ کبیر اور عالم ن...
محمد آفندی برکلی رومی: عالم فاضل،جامع علوم نقلیہ و فنان عقلیہ تھے، علم محی الدین سے پڑھا اور سلطان سلیمان خاں کے عہد میں مولیٰ عبد الرحمٰن قاضی عسکر کی ملازمت کی یہاں تک کہ فائق قراسان ہوئے اور ایک خلق کثیر نے آپ سے استفادہ کیا۔آپ کے اور معلم سلطان سلیم خاں کے باہم بڑی محبت تھی اس لیے اس نے قصبۂ برکل میں آپ کے لیے مدرسہ بنوایا۔آپ کی تصنیفات سے مختصر کافیہ بیضاوی کی شرح اور کتاب طر...
سید عبداللہ ربانی بن سید محمد غوث گیلانی حلبی اوچی: جامع علوم معقول و منقول،حاوی فروع واصول،صاح عمل و توکل،دنیا ومافیہا سے بے نیاز اور قصبہ اوچ میں سکونت رکھتے تھے آپ کے وسیلہ سے بے شمار خلقت صوری و معنوی کمالات کو پہنچی۔وفات آپ کی بہ عہد اکبر بادشاہ ۹۷۸ھ میں ہوئی۔مزار آپ کا اوچ میں زیارت گاہ ہے’’فخر زماں‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...
محمدبن احمد بن عمر صاعدی بخاری المعروف بہ عیدی: جلال الدین لقب تھا۔چونکہ آپ کے آباء واجداد میں سے کوئی شخص عید کے روز پیدا ہوا تھا اس لیے آپ عیدی کی نسبت سے نامزد ہوئے۔آپ اپنے زمانہ کے امام فاضل،عالم متجر تھے اور اصول و فروع و خلاف میں معرفت تامہ رکھتے تھے۔پہلے حسام الدین محمد اخسیکتی پھر حمید الدین علی ضریر سے فقہ پڑھی اور ۶۶۸ھ میں فوت ہوئے اور مقام کلا باذ واقع بخارا کے مقربۂ قضاۃ سبعہ میں مدفون ہوئے۔’’شمع حریم‘‘ تاریخ ...
مفتی ملا فیروز معروف بہ پنچہ گنائی بن لوئی گنائی: کاشمیر کے علمائے اجلہ اور فضلائے متجرین سے جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،ابتداء جوانی میں حرمین شریفین کی زیارت کو تشریف لے گئے اور کچھ مدت تک وہاں رہ کر ہندوستان کو آئے اور بد ایوں میں پہنچ کر ہر چند تحصیل علوم میں مشغول ہوئے لیکن کامیابی حاصل نہ ہوئی، آخر کو خوش قسمتی سے آپ کو حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت ہوئی،آپ نے ان سے...
علی بن محمد بن علی رامثی بخاری: نجم العلماء اور حمید الدین الضریر کے لقب سے مشہور تھے،امام کبیر،فقیہ محدث،مفسر،اصولی،جلدی،کلامی،حافظ متقن تھے۔ ماوراء النہر میں علم کی ریاست آپ پر منتہیٰ ہوئی اور آپ کی جلالت کے آوازہ سے زمین کا طبق پُر ہوا۔فقہ شمس الائمہ محمد بن عبد الستار کردری سے پڑھی اور حدیث کو جمال الدین عبید اللہ محبوبی سے سُنا اور آپ سے حافظ الدین عبداللہ بن احمد نسفی صاحب کنز اور ابو الحامد محموب بن احمد بخاری صاحب حقائق شرح منظومہ اور جلا...
مولیٰ تاج الدین ابراہیم بن عبیداللہ حمیدی[1]: شہر حمید میں نویں صدی کے ابتداء میں پیدا ہوئے اور قسطنطنیہ میں داخل ہوکر وہاں وطن اختیار کیا،علوم مولیٰ نور الدین وغیرہ سے حاصل کر کے فاضل اجل،فقیہ اکمل ہوئے۔پہلے قسطنطنیہ کے مدرسہ ابراہیم رواس میں مدرس مقرر ہوئے پھر مدرسہ قصبہ یلونہ اور مدرسہ قاضی اسوداور مدرسہ سلیمان پاشا واقعہ ازنیق میں مدرس مقرر ہوئے اور وہاں شرح وقایہ پر ح...