پسندیدہ شخصیات  

شیخ مبارک

           شیخ [1]مبارک بن شیخ خضر ناگوری اکبر آبادی والد شیخ ابو الفیض فیضی: ہند کے علمائے فحول میں سے فقیہ فاضل،مفسر کامل،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے،اپنی  تمام عمر افادہ وافاضہ اور تنشیر علوم میں صرف کی،اخیر عمر میں باوجود یکہ آپ کی بینائی کہ ہوگئی تھی مگر قوت ھافطہ سے تفسیر منبع عیون المعانی چار مجلد کلاں میں تسنیف کی اور ۱۰۰۱؁ھ میں وفات پائی اور آگرہ میں دفن کیے گئے۔’’فخر الم...

شیخ عبدالوہاب متقی

                شیخ عبد الوہاب متقی بن شیخ ولی اللہ مندی: شہر مندو میں پیدا ہوئے،پھر آپ کے والد،اجد جواکابر اعیان ولایت مندو سے تھے بسبب حوادثات زمانہ کے ہندوستان میں آکر برہان پور میں سکونت پذیر ہوئے اور تھوڑے دنوں کے بعد آپ کو صغیر السن چھوڑ کر فوت ہوگئے آپو کو صغر سنی میں ہی علم اور تصف کا شوقت غالب ہوا اس لیے ملک گجرات اور دکھن دو سیلان اور سراندیپ میں سیر کر کے تحصیل علم میں مشغول ہ...

شیخ محمد شاطبّی

            شیخ محمد بن سعید بن ہشام[1]ابن الجنان شاطبی: شاطبہ میں ۶۱۵؁ھ میں پیدا ہوئے،ابو الولید اور فخر الولید کنیتیں تھیں۔عالم ماہر،ادیب فاضل،شاعر محسن، حسن الاخلاق،خوش مزاج تھے،پہلے مالکی مذہب تھے۔جب شام میں آکر صاحب کمال الدین بن عدیم اور ان کے بیٹے قاضی القضاۃ مجدالدین کی صحبت اختیار کی تو مالکی سے حنفی المذہب ہوئے۔اقبالیہ میں مدت تک درس دیتے رہے اور دمشق میں ۶۷۵؁ھ میں فوت ہوئے اور سفح ...

مولانا خواجہ شمس الدین پال کاشمیری

          مولانا خواجہ شمس الدین پاک کاشمیری: اعلم علمائے دہر اور مرجع فضلائے عصر تھے۔مزار حیدر کے زمانہ میں بسبب حق گوئی کے علماء کے درمیان ممتاز تھے،اکثر علماء سے بحر و مناظرہ میں گلبہ حاصل کیا ور بہ ولایت خواجہ داؤد طوسی کے جو آپ کے شاگردوں میں سے تھے حضرت مخدوم کی خدمت میں پہنچے اور ان سے طریقت  کو حاصل کیا،بعد شہادت میرز[1]حیدر کے حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہیں وفات پائی۔   1۔ مرز...

عبدالعزیز دبیری

عبدالعزیز بن احمد دبیر: سعید الدین لقب تھا۔فقیہ مفسر،جامع معقول و منقول،حاوی فروع واصول علامۂ زمانہ تھے۔تمام تدریس و تصنیف اور تنثیر علم میں مصروف رہ کر ۶۷۳؁ھ میں وفات پائی۔تفسیر دبیری آپ کی عمدہ تصنیفات میں سے یادگار ہے۔’’خواجۂ ادان‘‘ آپ کی تاریخ وفا ت ہے۔ حدائق الحنفیہ...

عبداللہ اذرعی

عبداللہ [1]بن محمد اذرعی: شمس الدین لقب تھا۔اپنے زمانہ کے امام فاضل عزیز العلم کبیرالمحل تھے۔اکثر علوم و فنون میں آپ کو مشارکت تامہ حاصل تھی،دیانت و صیانت و عفت اور تواضع میں مشار الیہ تھے۔مدت تک دمشو کے قاضی القضاۃ رہے اور تحدیث و تدریس اور افتاء آپ کا کام رہا۔آپ کے بیٹے بدرالدین یوسف نے آپ سے علم اخذ کیا اور ۲۷۳؁ھ میں فوت ہوئے۔اذرعی طرف اذرعات کے منسوب ہے جو شام میں ایک نواح کا نام ہے ۔’’اشرف الانام‘‘ تاریخ وفات ہے۔ &nbs...

مولیٰ امیر کیو  

              محمد بن عبد الاول تبریزی الشہیر بہ مولیٰ امیر کیو: بڑے عالم فاضل، عارف علوم عقلیہ و نقلیہ اور جامع فنون اصولیہ و فرعیہ تھے اور صنعتِ انشاء میں آپ کو معرفتِ تامہ حاصل تھی باپ آپ کا تبریز کا قاضی تھا۔آپ نے صغر سنی  میں مولیٰ جلال الدین دوانی کو دیکھا اور اپنے باپ کی حیات میں روم کے ملک میں آئے۔ چونکہ آپ کے باپ اور عبد الرحمٰن بن مؤید میں بڑی دوستی تھی اس لیے اس نے آپ کو سلطان...

مولانا حسامی واعظ

                مولانا حسامی واعظ: چونکہ مولانا محمد حسام الدین قہستانی  کے اقرباء و تلامذہ میں سے تھے اس لیے اسی مناسبت سے حسامی کے نام سے مشہور ہوئے،بڑے فصیح و بلیغ و طلیق اللسان اور کثرت قوت حافظہ میں مشہور و معروف تھے چنانچہ بڑی بڑی حکایات کو بعینہ  عبارت مصنفین میں منبر پر یا دپڑھ دیتے تھے اور ہر جمع کو جامع مسجد دار السلطنت ہرات میں وعظ کرتے تھے اور چار شنبہ کے روز مزار خ...

صلاح الدین موسیٰ

          صلاح  الدین موسیٰ بن حمید الدین بن افضل الدین: آپ بھی اپنے باپ کی طرح بڑے عالم فاضل عابد زاہد تھے اور ہر وقت علم و عبادت و تدریس و نشر علوم میں مصروفررہے اور آٹھ مدارس میں سے ایک مدرس ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ اسماعیل حقی آفندی

          شیخ[1]اسٰمعیل حقی آفندی: عارف کامل فاضل،مفسر مستند،سراج العلماء، زبدۃ الفضلاء تھے۔اپنے شیخ عثمان نزیل قسطنطنیہ کے اشارہ سے چھ جلد میں تفسیر البیان تصنیف فرمائی جس میں امامِ اعظم  کے مذہب کی تائیداد اور اعانت کی اور انہیں کے مذہب کے موافق آیات قرآنی کی تفسیر فرمائی ہے۔   1۔ ابو الفداء اسمٰعیل حقی بن مصطفیٰ استانبولی پیدائش ۱۰۶۳؁ھ ، وفات۱۱۳۷؁ھ، ۵۰ سے زائد کتب تصنیف کیں۔(ہدیۃ العارفین)...