پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن مہاخسرو: یمنی تھے۔ لیکن اصل میں ایرانی نسل سے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو سفید براق کپڑوں میں ملبوس تھے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زاہر کالقب عطا فرمایا اس واقعہ کو عیاش بن یزید بن شرحبیل بن یزید بن مہاخسرو نے اپنے والد سے، انہوں نے شرحبیل سے انہوں نے اپنے والد یزید سے بیان کیا، کہ وہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں سفید لباس میں حاضر ہوئے تھے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن نعامۃ الضبی یا السوائی۔ ان کی صحبت میں اختلاف ہے۔ ان سے سعید بن سلمان الربعی نے روایت کی ابن ابی عاصم اور ابو مسعود نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ ابو حاتم ان کی صحبت کے منکر ہیں۔ اکثر راویوں نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے ہناد اور قتیبہ سے انہوں نے حاتم بن اسماعیل سے، انہوں نے عمران بن مسلم القصیر سے، انہوں نے سعید بن سلمان سے، انہوں نے یزید بن نعامہ الضبی سے روایت کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو م...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن نعیم: بقی بن مخلد نے سفیان بن وکیع سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے علی بن مبارک سے، انہوں نے ابن ابو کثیر سے، انہوں نے یزید بن نعیم سے روایت کی کہ زمانۂ جاہلیت میں ایک شخص عمر نامی جو بنو اسلم سے تھا۔ اسی قبیلے کے ایک آدمی کے پاس رہتا تھا۔ جس کا نام عبید بن عویم تھا۔ اس نے اس کی لڑکی سے زنا کیا اور اس کے بطن سے حمام نامی ایک لڑکا پیدا ہوا۔ ہم اس کا واقعہ پہلے بیان کر آئے ہیں۔ یہ قصہ اثیری نے ابن مندہ کو سنایا۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

ابو ہانی الحنفی: ان سے ان کے بیتے ہانی نے روایت کی، کہ ان کا بھائی قیس بن معبد اور جاریہ بن ظفر جو ان کا عمزاد تھا۔ ایک چراگاہ کے بارے میں لڑ پڑے، اور قیس نے جاریہ کا ہاتھ زخمی کردیا۔ دونوں یزید کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں انغصالِ مقدمہ کے لیے حاضر ہوئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جاریہ سے کہا، کہ اپنے عمزاد کو معاف کردے، انہوں نے تعمیل ارشاد کی اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کے لیے دعائے خیر فرمائی۔ اور قیس بن...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن یحنس: ابو محمد بن ابو القاسم دمشقی نے اپنے والد سے روایت کی کہ یزید بن یحنس ابو الحسن کوفی کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ اور یرموک کی لڑائی میں موجود تھے۔ وہ گھوڑوں کے ایک رسالے کے امیر تھے۔ انہوں نے سعید بن زید بن عمرو العدوی اور سعد بن زید انصاری سے روایت کی اور ان سے یزید بن ابو زیاد کوفی نے روایت کی۔ اور جریر نے یزید بن ابی زیاد سے روایت کی کہ جب امام حسین شہید ہوئے تووہ چودہ پندرہ برس کے تھے۔ ...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن قیس مزنی: یہ اپنے بھتیجے حارث بن عقبہ بن قابوس کے ساتھ مزینہ سے اپنی بکریوں کے ساتھ مدینے آئے مگر شہر کو خالی پایا دریافت پر معلوم ہوا، کہ اسلامی لشکر کفار سے لڑنے کے لیے احد کو گیا ہوا ہے یہ دونوں مسلمان ہوگئے اور جہاد میں شرکت کے لیے روانہ ہوگئے دونوں خوب جان توڑ کر لڑے اور شہید ہوگئے تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔...