پسندیدہ شخصیات  

حضرت مولانا سید افضل حسین مونگری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

علوم اسلامیہ کے فاضل اجل،مدرسہ منظر اسلام بریلی سے سند تک تکمیل حاصل کی،حضرت مولانا نور الحسین فاروقی ابن شمس العلماء علامہ ظہور الحسین رام پوری جیسے فردزمانہ سے اخذ علوم کیا،مفتئ اعظم مولانا شاہ محمد مصطفیٰ رضا بریلوی مدظلہٗ کے دار الافتاء میں فتویٰ نویسی سیکھی،اور بیعت کا شرف حاصل کیا،اجازت و خلافت پائی،مدرسہ احسن المدارس قدیم،کانپور (جس میں راقم الحروف خادم تدریس ہے) میں صدر مدرس ہوکر آئے،تھوڑی مدت کے بعد واپس تشریف لے گئے،برسہا برس مدرسۂ مظہر...

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ شام میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ اشعث بن سوار نے محمد بن سیرین سے انہوں نے میمون سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فتح شام سے پیشتر ہی وہاں ایک جاگیر کی درخواست کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان لکھ دیا۔ جس میں جاگیر کا حکم تھا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں شام فتح ہوا، تو انہوں نے وہ فرمان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا۔ خلیفہ نے اس کے تین حصّے کر کے ایک حصّہ مسافروں کے لیے ایک اس کی تعم...

سیّدنا ودان رضی اللہ عنہ

بن زر الکلبی: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضری کی سعادت حاصل کی اور ودان جیسا کہ ان کے والد سے بواسطہ، ان کے دادا کے مروی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے راوی نے یہ حدیث صالح بن عبد الرحمٰن بن مسعد سے سنی اور انہوں نے(ودان نے) ایک حدیث سعد بن ابی وقاص کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا ودقہ رضی اللہ عنہ

بن ایاس الانصاری: ایک روایت میں دزقہ ہے ابو زکریا نے ان کا ذکر کیا ہے غزوہ بدر میں شریک تھے ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے، بہ سلسلہ شرکائے انصار از بنو لوذان بن غنم، ربیع بن ایاس بن عمرو اور ان کے بھائی ودقہ بن ایاس کا ذکر کیا ہے اور جعفر نے باسنادہ ابن اسحاق سے روایت کی کہ ودقہ اور ان کے دونوں بھائی ربیع اور عمرو غزوۂ بدر میں موجود ہے، ابو نعیم، ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ فرق یہ ہے کہ ابو عمر نے ان کا نام وذقہ...

سیّدنا وزر رضی اللہ عنہ

بن سدوس طائی: یہ ابن قانع کا قول ہے انہوں نے باسنادہ علی بن حرب سے انہوں نے ہشام ابو المنذر سے، انہوں نے عبد اللہ بن عبد اللہ نبہانی سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی، کہ زید الخیل الطائی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کے ساتھ وزر بن سدوس اور قبیصہ بن اسود بھی تھے۔ انہوں نے اپنی سواریوں کو زمین پر بٹھایا ابن دباغ نے ان کا ذکر ابو عمر پر استدراک سے کیا ہے۔...

سیّدنا وعلہ رضی اللہ عنہ

بن یزید: ان کا شمار اعراب بصرہ میں ہوتا ہے ان سے ان کی بیٹی ام یزید نے روایت کی، کہ ان کے والد نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سورۂ قاق اور قتل ہو اللہ پڑھتے سنا اور عاشورہ کا روزہ رکھتے دیکھا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

الجذامی: طبرانی نے ان کا شمار صحابہ میں کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے اذناً ابو غالب سے انہوں نے ابو بکر سے انہوں نے سلیمان بن احمد سے انہوں نے محمد بن ینرداد الثوری سے، انہوں نے حسن بن حماد البجلی سجادہ سے، انہوں نے یحییٰ بن سعید اموی سے، انہوں نے محمد بن اسحاق سے اُنہوں نے حمید بن رومان سے انہوں نے بعجہ بن زید سے انہوں نے عمیر بن معبد الجذامی سے، انہوں نے اپنے والد سے روایت بیان کی۔ کہ رفاعہ بن زید الجذامی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک وف...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن صبیح بصری: ان سے حسن بصری نے روایت کی۔ ابو موسیٰ نے کتابۃً ابو علی سے انہوں نے ابو نعیم سے، انہوں نے سعد بن صلت سے انہوں نے ابو حنیفہ سے اُنہوں نے منصور بن زاذان سے اُنہوں نے حسن بن معبد سے روایت کی۔ ایک دفعہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا رہےتھے کہ اس اثناء میں ایک اندھا آیا اور وہ ایک گڑھے میں گِر پڑا۔ اس سے کئی لوگ قہقہہ مار کر ہنس پڑے۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ختم کی۔ تو فرمایا۔ تم میں سے جو شخص قہقہہ مار کر ہنسا ہے، اسے...