پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا عبداللہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ

  ان کی کنیت ابوہریرہ تھی۔یہ برابر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں رہاکرتے تھے۔ان کے اور ان کے والد کے نام میں بہت سااختلاف ہے چنانچہ کچھ اختلاف گذرچکا ہے اورکچھ آئندہ آئےگا انشاء اللہ تعالیٰ ہم کنیت کے باب میں اس کا تصفیہ کردیں گے اس لیے کہ یہ اپنی کنیت ہے کے ساتھ زیادہ مشہور تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنےلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن حبیب بن اہیب رضی اللہ عنہ

   بن سحیم بن غیرۃ بن سعد بن لیث بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ۔کنانہ لیثی۔یہ (قبیلۂ)عبدشمس کے حلیف تھے اور بعض لوگوں نے کہا کہ (قبیلہ)بنی اسد بن خزیمہ کے حلیف تھے اور ان کے بھانجے تھے۔یہ خیبر کے دن شہیدکیے گئے ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرتک خبردی انھوں نے محمد بن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام میں جو (واقعہ)خیبرکے دن شہید ہوئے یہ بیان کیاہے کہ(قبیلہ) بنی سعد بن لیث سے عبداللہ بن قلان ابن وہیب بن سحیم تھے...

سیّدنا عبداللہ ابن حبیب بن اہیب رضی اللہ عنہ

   بن سحیم بن غیرۃ بن سعد بن لیث بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ۔کنانہ لیثی۔یہ (قبیلۂ)عبدشمس کے حلیف تھے اور بعض لوگوں نے کہا کہ (قبیلہ)بنی اسد بن خزیمہ کے حلیف تھے اور ان کے بھانجے تھے۔یہ خیبر کے دن شہیدکیے گئے ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرتک خبردی انھوں نے محمد بن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام میں جو (واقعہ)خیبرکے دن شہید ہوئے یہ بیان کیاہے کہ(قبیلہ) بنی سعد بن لیث سے عبداللہ بن قلان ابن وہیب بن سحیم تھے...

حضرت محمد حنفیہ ابنِ علی المرتضٰی رضی اللہ عنہا

۲۱ھ میں پیدا ہوئے، بڑے بہادر جوان مرد سخی تھے، فرقہ کیسانیہ اِن کو امام مانتے ہیں، انہوں نے یکم محرم ۸۱ھ کو انتقال کیا، ان کے چودہ لڑکے اور دس لڑکیاں تھیں، اِن کے تین فرزندوں ابو ہاشم رحمۃ اللہ علیہ و جعفر شہیدِ یوم الحرّہ و علی رحمۃ اللہ علیہ سے اِن کی نسل چلی ہے۔ [۱][۱۔ نسب نامہ رسول مقبول ۱۲ شرافت] (شریف التواریخ)...

حضرت محسن ابن علی المرتضی

حضرت محسن ابن علی المرتضی رضی اللہ عنہا بچپن میں انتقال کیا، ان کا ذکر صرف ابو موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت میں ہے جس کے متعلق حافظ ذھبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے تفرّد بذکرہ ابو اسحاق عن ھانی بن ھانی عن علیّ۔ [۱] [۱۔ نسب نامہ رسول مقبول ۱۲ شرافت] (شریف التواریخ)...

سیّدنا عبداللہ ابن ہانی رضی اللہ عنہ

  ۔یہ بھائی ہیں شریح بن ہانی بن یزید بن نہیک بن ورید بن سفیان بن ضباب کے ضباب کا دوسرا نام سلمہ ہے وہ بیٹے ہیں ربیعہ بن حارث بن کعب کے حارثی ہیں اس لیے کہ یہ قبیلہ ٔ بنی حارث بن کعب بن مذحج کی ایک شاخ سے ہیں۔یزید بن مقدام بن شریح ہانی نے اپنے والد مقدام سے انھوں نے اپنے والد شریح سےانھوں نے اپنے والد ہانی بن یزید سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ (ایک دفعہ)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم (میرے یہاں)تشریف لائے اور یہ پوچھا کہ تمھارے کتنے لڑکے ...

سیّدنا عبداللہ ابن ہاد رضی اللہ عنہ

  ۔ان کاتذکرہ حسن بن سفیان نے(کتاب) وحدان میں لکھا ہے۔ابونعیم نے ان کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں شبہ ہے۔عبداللہ بن عمروجمحی نے عبداللہ بن ہاد سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعامیں یہ مانگتے تھے کہ اللہ میرے مجھ کو ثابت قدم رکھ اس بات سے کہ(حق سے)جاؤں اور میری ہدایت کرتاکہ گمراہ نہ ہونے پاؤں اور اے اللہ میرے جیسا کہ تومیرے اور میرے قلب کے درمیان حائل ہوگیاہے ویساہی تومیرے اور شیطان اورشیطان کاموں ...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن نہیک۔یہ مالک بن حسل کی اولا د میں ہیں۔ان کاتذکرہ ابن واب نے صحابہ میں لکھاہے۔اورکہا ہےکہ ان کو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے  (قبیلہ)بنی معیض اورمحارب بن فہر کے پاس بھیجا تھا تاکہ ان لوگوں کودعوت اسلام دیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن نوفل رضی اللہ عنہ

   بن الحارث بن عبدالمطلب۔قریشی۔ہاشمی۔ان کی کنیت ابومحمد تھی۔واقدی نے بیان کیا ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ کو پایاہے مگرانھوں نے آپ سے کوئی روایت نہیں کی ہے۔یہ (حضرت) معاویہ کے زمانہ میں مدینہ منورہ کے قاضی بنائے گئے تھے ان کو مروان بن حکم نے قاضی بنایاتھا۔ایک قول کے مطابق یہی شخص ہیں جو مدینہ میں قاضی بنائے گئے ۔ان کی صورت شباہت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ تھی۔ان کی وفات۸۴ھ؁ میں ہوئی تھی اور بعض لوگوں کاقول ہے ک...