پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمیر سدوسی۔صحابی ہیں۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گئے تھے۔عمروبن سفیان بن عبداللہ بن عمیرسدوسی نے اپنے والد سے انھوں نےان کےداداسے روایت کی ہے کہ وہ ایک ظرف رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے لے آئے تھےجس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ دھویا تھااوراسی پانی میں کلی کی تھی اوردونوں ہاتھ دھوئے تھے پھرآپ نے اس ظرف کوبھردیا تھااورفرمایاتھا کہ راستے میں جہاں تم کو پانی ملے اس ظرف کو بھرلیاکرناپھرجب اپنے شہر میں پہونچنا تو ا...

سیّدنا عبداللہ ابن عمیر رضی اللہ عنہ

   خطمی قبیلہ بنی خطمہ بن جشم بن ملک بن اوس انصاری اوسی خطمی ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے نابیناتھا مگر باوجود نابینا ہونے کے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جہادکرتے تھے۔بنی خطمہ کی مسجدمیں امامت انھی سے متعلق تھی۔جریر نے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے عبداللہ بن عمیر سے روایت کی ہے کہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں بنی خطمہ کا امام تھااورابومعاویہ نے ہشام سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے اورانھوں نے...

 سیّدنا عبداللہ ابن عمیر رضی اللہ عنہ

   اشجعی۔صحابی ہیں۔ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی شخص باغی ہوجائے اورمسلمانوں میں تفرقہ ڈالناچاہے اس کوقتل کردو۔ اس میں آپ نے کسی کو مستثنیٰ نہیں کیا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ

  لشکری۔ان کا نام اعوس تھا جیساکہ ابن شاہین نے اسکوذکر کیاہےسنان حنفی نے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے سب سے پہلے جس قبیلہ نے اپنی زکوٰۃ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے خدمت میں حاضر کی وہ قبیلہ لشکر سے تھا اس قبیلہ کی زکوٰۃ لے کر اعوص بن عمروآئے تھے حضرت نےپوچھا کہ تم کون ہو انھوں نے کہا میں اعوس بن عمرو ہوں حضرت نے فرمایا نہیں بلکہ تمھارا نام عبداللہ ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمروبن ہلال۔اوربعض لوگ ان کو ابن شرحبیل کہتے ہیں۔مزنی ہیں۔یہ علقمہ اورابوبکرکے والد ہیں یہ بھی ان رونے والوں میں تھے جن کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی ہے۱ ؎  ولاعلی الذین اذا ما اتوک لتحملہ قلت لا اجد ما اھلکم علیہ الٓایہ۔یہ لوگ چھ آدمی تھے ان سے ان کے بیٹے علقمہ نے اورابن بریدہ نے روایت کی ہے صحابی ہیں اور روایت حدیث بھی کرتے ہیں ان کے بیٹے اہل بصرہ کے بڑے لوگوں میں تھےمشہورتھا کہ حسن بصری بوڑھوں میں ہیں اوربکرجوانوں میں۔ہمیں یحییٰ...

سیّدنا عبداللہ ابن عمروکنیت رضی اللہ عنہ

  ابوہریرہ واقدی نے ان کا نام یہی بتایاہے اور کہاہے کہ ۵۹ھ؁ میں بعمر اٹھاون سال وفات پائی ۔مقام ذوالحلیفہ میں رہتےتھے ان کا ایک گھرمدینہ میں تھا جس کوانھوں نے اپنے غلام پر خیرات کردیاتھا کنیت کے بابوں میں ان کا حال پھربیان کیا جائے گا ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے حضرت ابوہریرہ کے نام میں قریب قریب بیس اختلاف ہیں۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن عمرو لویم۔بعض لوگ ان کو عبداللہ  بن عامر کہتے ہیں ان کا شمار صحابہ میں ہے مسعرنے عبید بن حسن سے انھوں نے عبداللہ بن معقل سے انھوں نے  جن میں سے ایک شخص قبیلہ مزینہ کے تھے اورایک دوسرے سے روایت کرتے تھے ان میں سے ایک کا نام عبداللہ بن عمرو بن یوم تھا اور دوسرے کانام غالب بن ابجر مسعر کہتے تھےمیں سمجھتاہوں غالب وہی شخص ہیں جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گئے تھے اورانھوں نے عرض کیاتھا کہ یارسول اللہ اب میرے پاس سوائے گدھوں ...

سیّدنا عبداللہ ابن عمرو بن قیس رضی اللہ عنہ

   بن زید بن سوادبن مالک بن غنم بن مالک بن نجار۔ابی کے والد ہیں اور ابن ام حرام کے ساتھ مشہورہیں حضرت انس بن مالک کے خالہ زاد بھائی ہیں ان کی والدہ ام حرام بنت ملحان ہیں جو حضرت عبادہ بن صامت کی بی بی تھیں۔پس یہ حضرت عبادہ کے رہیب ہوئے،انھوں نے بہت بڑی عمرپائی تھی یہاں تک کہ ان سے ابراہیم ابن ابی عبلہ نے روایت کی ہے۔ہمیں ابویاسر نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبردی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے کثیر بن مر...