شمیم زلف نبی
شمیم زلفِ نبی لا صبا مدینے سے مریضِ ہجر کو لا کر سونگھا مدینے سے یہ آرہی ہے مرے دل! صدا مدینے سے ہر ایک دکھ کی ملے گی دوا مدینہ سے مدینہ کہتا ہے ہمدم نہ جا مدینے سے تجھے ہے عیشِ ابد کی صلا مدینہ سے نسیمِ مست چلے دلربا مدینے سے بہار دل میں بسے دل کشا مدینے سے نسیمِ مست چلے دلربا مدینے سے بہار و باغ بنے دل مرا مدینے سے اٹھائو بادہ کشو! ساغرِ شرابِ کہن وہ دیکھو جھوم کے آئی گھٹا مدینے سے مدینہ جانِ جنان و جہاں ہے وہ سن لیں جنہیں جنونِ ...