منظومات  

تہنیت بتقریب شادی

عبد الکریم صاحب برائے حاجی سلیمان ابراہیم ٓٓ------------------------- مژدہ دیتی دلِ مضطر کو صبا آئی ہے چل سلیماں کے یہاں انجمن آرائی ہے چل دکھائیں وہ کسی کا تجھے دولھا بننا اٹھ کے کیا خوب یہ سامانِ شکیبائی ہے غمِ ہستی کو بھلادے یہ ہے بزمِ مستی جھوم کر تو بھی کہہ فضا ساری ہی صہبائی ہے دل بھی آخریہ پکار اٹھاکہ اے بادِ صبا آفریں کیا تری باتو ں کی پذیرائی ہے ہم بھی اس ماہ جبیں کو دیکھیں تو سہی مہ جبینوں کی نظر جس کی تماشائی ہے یا خدا تا...

سہرا بتقریب شادی خانہ آبادی

کیسا باغ و بہار ہے سہرا کس قدر خوشگوار ہے سہرا نورِ جانِ بہار ہے سہرا غیرتِ لالہ زار ہے سہرا کس کے رخ پر نثار ہے سہرا کس کیلئے تار تار ہے سہرا کیا گہر ہے بجائے گل اس میں کس قدر آب دار ہے سہرا رحمتِ دوجہاں کے جلوے ہیں گلشنِ نو بہار ہے سہرا رضویوں کی بہار ہے سہرا سنیوں کا قرار ہے سہرا نجدیوں کو کہاں ہے تابِ نظر آتشِ شعلہ بار ہے سہرا سینۂ یار کے لئے ٹھنڈک دلِ اعدا میں خار ہے سہرا چشمِ بد دور کیوں نہ ہو تجھ سے تیرے رخ کا حصار ہے س...