منظومات  

دعونی أسئل الرحمان سولی

تلو مونی علی ذنب عظیم ومن یات الذنوب فقد ألاما بڑے گناہ پر تم مجھ کو ملامت کرتے ہواور جو گناہ کرے گا مستحق ملامت ہوگا۔   ولطف اللّٰہ أوسع أن یضیقا بمثلی فاسمعوا ودعوا الملا ما اور اللہ کی مہربانی وسیع تر ہے اس سے کہ تنگ ہومیرے مثل پر تو یہ سنو اور ملامت چھوڑو   دعونی أسئل الرحمان سولی وانی واثق أن لن أضاما مجھے رحمت والے خدا سے بھیک مانگنے دواور میں بھروسہ رکھتا ہوں کہ وہ قہر نہ کریگا۔   فلی میثاق ربی أن یتوبا ...

ألایاخمینی یا فاجر

ألا یا خمینی یا فاجر أفق من ضلالک یا خاسرٗ   أفیضوا بھیجاء أو أقصروا فجیش العراق ھو الظافرٗ   أبی أن یَّھون العراق الأبی فمجد العراق ھو الظاھرٗ   وانّ العراق بعلیاء ہ لفی غایۃ ما لھا حازرٗ   لیھنا العراق الحبیب العلٰی ومجد مجید لہ زاھرٗ   یظلّ العراق بحرزالِالٰہ منیعا فلیس لہ کاسرٗ   ویردی الخمینی وأحزابہ اذلّاء لیس لھم ناصرٗ   ویکفی العراقَ قتالَ العدی ملیکُ الورٰی القادرُ القاھ...

أعینای جوداولا تجمدا

أعینای جودا ولا تجمدا وکونا لخیر البلاد فدی   ألا تبکیان لھا من أسی ألا تھمیان لارض الھدی   وما قد أبیح لھا من حمی وما قد أریق بھا من دِما   ألاتبکیان لبغدادنا وقد قذفوہ شرارالعدی   ألافاسلوانی بدمع ھمی فان البکاء لخیرُ العزاء   بلایا الزمانِ غدتْ دیمۃ وانّ الخمینی اشدّ البلاء   أدم عزّمکّۃ یاربَّنا وبُعدًا لمن ضام امّ القری   وتبّاً لمن رفضوا دینھم وسُحقا لشِرعۃ عبدا لھوی &nbsp...

سہرا بتقریب شادی خانہ آبادی

کیسا باغ و بہار ہے سہرا کس قدر خوشگوار ہے سہرا نورِ جانِ بہار ہے سہرا غیرتِ لالہ زار ہے سہرا کس کے رخ پر نثار ہے سہرا کس کیلئے تار تار ہے سہرا کیا گہر ہے بجائے گل اس میں کس قدر آب دار ہے سہرا رحمتِ دوجہاں کے جلوے ہیں گلشنِ نو بہار ہے سہرا رضویوں کی بہار ہے سہرا سنیوں کا قرار ہے سہرا نجدیوں کو کہاں ہے تابِ نظر آتشِ شعلہ بار ہے سہرا سینۂ یار کے لئے ٹھنڈک دلِ اعدا میں خار ہے سہرا چشمِ بد دور کیوں نہ ہو تجھ سے تیرے رخ کا حصار ہے س...

سہرا

بتقریب شادی خانہ آبادی برادر عزیز مولوی منان رضاخان سلمہٗ الحمد للجواد الوھاب المراد   حمد ہے اس جواد کو بخشندۂ مراد کو   منان یا عمادی شکرا علی الرشاد   منان اے مرے عماد شکر ہدایت و رشاد   وعلی ذہ الیادی فینا علی التمادی   شکر ہے نعمتوں کا بھی دائم جو ہم پہ ہیں تری   ثم الصلوٰۃ علی خیر الوریٰ العادی   تسلیم اس حبیب(ﷺ)پر سب سے جو اچھا رہبر   والآل معتمدی واصحاب اسیادی   ا...

چشمہ شربت کا

لب کوثر ہے میلہ تشنہ کامانِ محبت کا وہ ابلا دست ساقی سے وہ ابلا چشمہ شربت کا   یہ عالَم انبیاء پر ان کے سرور کی عنایت کا جسے دیکھو لئے جاتا ہے پروانہ شفاعت کا   پلا دے اپنی نظروں سے چھلکتا جام رؤیت کا شہ کوثر ترحم تشنہ جاتا ہے زیارت کا   وہی جو رحمۃللعالمین ہیں جانِ عالم ہیں بڑا بھائی کہے ان کو کوئی اندھا بصیرت کا   مہ و خورشید و انجم میں چمک اپنی نہیں کچھ بھی اجالا ہے حقیقت میں انہیں کی پاک طلعت کا   بھ...

کاش گنبد خضریٰ دیکھنے کو مل جاتا

داغِ فرقتِ طیبہ قلب مضمحل جاتا کاش گنبد خضریٰ دیکھنے کو مل جاتا   دم مرا نکل جاتا ان کے آستانے پر ان کے آستانے کی خاک میں میں مل جاتا   میرے دل سے دھل جاتا داغِ فرقت طیبہ طیبہ میں فنا ہوکر طیبہ ہی میں مل جاتا   موت لے کے آجاتی زندگی مدینے میں موت سے گلے مل کر زندگی میں مل جاتا   خلد زارِ طیبہ کا اس طرح سفر ہوتا پیچھے پیچھے سر جاتا آگے آگے دل جاتا   دل پہ جب کرن پڑتی ان کے سبز گنبد کی اس کی سبز رنگت سے با...

ہمیں اب دیکھنا ہے حوصلہ خورشید محشر کا

وہ بڑھتا سایۂ رحمت چلا زلف معنبر کا ہمیں اب دیکھنا ہے حوصلہ خورشید محشر کا   جو بے پردہ نظر آجائے جلوہ روئے انور کا ذرا سا منہ نکل آئے ابھی خورشید خاور کا   شہِ کوثر ترحم تشنۂ دیدار جاتا ہے نظر کا جام دے پردہ رخِ پر نور سے سر کا   ادب گاہیست زیرِ آسماں از عرش نازک تر یہاں آتے ہیں یوں عرشی کہ آوازہ نہیں پرکا   ہماری سمت وہ مہر مدینہ مہرباں آیا ابھی کھل جائے گا سب حوصلہ خورشید محشر کا   چمک سکتا ہے تو چمک...

تیرا آقا شہنشاہِ کونین ہے

ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن خوف سے ہر کلیجہ دہل جائیگا پریہ ناز ان کے بندے کا دیکھیں گے سب تھام کر ان کا دامن مچل جائیگا   موج کترا کے ہم سے چلی جائیگی رخ مخالف ہوا کا بدل جائیگا جب اشارہ کریں گے وہ نامِ خدا اپنا بیڑا بھنور سے نکل جائیگا   یوں تو جیتا ہوں حکمِ خدا سے مگر میرے دل کی ہے ان کو یقیناً خبر حاصلِ زندگی ہوگا وہ دن مرا ان کے قدموں پہ جب دم نکل جائیگا   رب سّلم وہ فرمانیوالے ملے کیوں ستاتے ہیں اے دل تجھے وسوسے...

تیرا آقا شہنشاہِ کونین ہے

ہر نظر کانپ اٹھے گی محشر کے دن خوف سے ہر کلیجہ دہل جائیگا پریہ ناز ان کے بندے کا دیکھیں گے سب تھام کر ان کا دامن مچل جائیگا   موج کترا کے ہم سے چلی جائیگی رخ مخالف ہوا کا بدل جائیگا جب اشارہ کریں گے وہ نامِ خدا اپنا بیڑا بھنور سے نکل جائیگا   یوں تو جیتا ہوں حکمِ خدا سے مگر میرے دل کی ہے ان کو یقیناً خبر حاصلِ زندگی ہوگا وہ دن مرا ان کے قدموں پہ جب دم نکل جائیگا   رب سّلم وہ فرمانیوالے ملے کیوں ستاتے ہیں اے دل تجھے وسوسے...