جس نے نبی کے عشق کو ایما ں بنا لیا
جس نے نبی کے عشق کو ایما ں بنا لیا
ایما ن کی ہر ایک حقیقت کو پا لیا
...
جس نے نبی کے عشق کو ایما ں بنا لیا
ایما ن کی ہر ایک حقیقت کو پا لیا
...
ذرّے ذرّے کی آغوش میں نور ہے یہ مگر آشکارا مدینے میں ہے
سارا عالم تجلی بداماں سہی لیکن اک عالم آرا مدینے میں ہے
...
نظر میں جلوہ ہو آٹھوں پہر مدینے کا
طواف کرتا رہوں عمر بھر مدینے کا
...
جو نسبت شہِ کون و مکاں پہ ہیں نازاں
وہ جانتے ہی نہیں کیا ہے گردشِ دوراں
...
مراد مل گئی کوئی صدا لگانہ سکے
درِ کرم سےکبھی خالی ہاتھ آ نہ سکے
...
نور افشاں ہے مرا دیدۂ تر تو دیکھو
ظُلمتُوں میں بھی نمایاں ہے سحر تو دیکھو
ان کی الفت ہے تو سب کچھ ہے مرے دامن میں
کتنا پیارا ہے مرا زاد ِ سفر تو دیکھو
غم ِ دنیا سے فارغ زندگی محسوس ہوتی ہے
محمد کی یہ بندہ پروری محسوس ہوتی ہے
...
کتنی محبوب خدا نے تجھے صورت بخشی
جو ہے قرآن ہی قرآن وہ سیرت بخشی
انبیاء حشر میں ڈھونڈیں گے سہارا تیرا
میرے آقا تجھے اللہ نے وہ عزت بخشی
اگر حُب نبی کے جام چھلکائے نہیں جاتے
تو یہ آثار رحمت کے کہیں پائے نہیں جاتے
...
عشقِ نبی میں آہ پہ مجبور ہوگیا
تیرا علاج اے دل ِ رنجور ہوگیا
...
کوئی مقام نہیں ہے درِ نبی کی طرح
جو حاضری کی سعادت ہو حاضری کی طرح
...
تیرے کرم کے احاطے میں دونوں عالم ہیں
کوئی کہیں بھی ہو بیشک تری نگاہ میں ہے
تیری پناہ کا جس بے نوا پہ ہے سایہ
وہ دو جہان میں سب سے بڑی پناہ میں ہے
عشق رسولِ پاک میں آنکھ جو اشکبار ہے
وجہ سکوں ہیں دھڑکیں دل کو بڑا قرار ہے
...