جبینِ شوق ان کے آستانے پر جھکی ہوگی
جبینِ شوق ان کے آستانے پر جھکی ہوگی
وہ دن آئے گا تکمیل ِ مذاق ِ بندگی ہوگی
...
جبینِ شوق ان کے آستانے پر جھکی ہوگی
وہ دن آئے گا تکمیل ِ مذاق ِ بندگی ہوگی
...
یہ آرزو نہیں کہ مجھے سیم ورز ملے
سب کچھ ہی وار دوں جو ترا سنگِ در ملے
...
ہر تڑپ دل کی وجہ سکوں ہے ہر خلش زندگی کا سہارا
تم نے دیکھی نہیں ہے تو دیکھ آنسووں سے خوشی آشکار
...
ملا ہے عشق محمد سے یہ وقار مجھے
کہ اب گدا نظر آتے ہیں شہر یار مجھے
...
ہر غم سے رہائی پاتے ہیں آغوش ِکرم میں پلتے ہیں
اے رہبر ِ کامل صلی علیٰ جو تیرے سہارے چلتے ہیں
...
جس طرف ان کی نظر ہو جائے گی
رحمت حق بھی ادھر ہو جائے گی
...
اتنے اوصاف ہیں محمدﷺ کے
کر نہ پائیں اگر شمار کریں
...
ہر اک جلوہ ہے پنہاں ہمارے سینے میں
مدینہ دل میں ہے سرکار ہیں مدینے میں
...
اب میری نگاہوں میں تو جچتا نہیں کوئی
جیسے مرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی
...
وہ ہیں ممدوحِ خدا نام ہے جِن کا محمود
جِن پہ اللہ تعالیٰ کا مسلسل درود
دِل کی آنکھو سے حجابات اُٹھاؤ تو سہی
پھر جہاں دیکھو گے پاؤ گے تم ان کو موجود
ترا جلوہ پیش ِ نظر رہے تجھے دیکھ کر میں جیا کروں
جہاں کوئی تیرے سِوا نہ ہو میں اسی فضا میں رہا کروں
...