قدم قدم سجدے  

یہ نوازشیں یہ عنائتیں

اُن کی بخشش کا ٹھکانا ہی نہیں ہے کوئی
ہر گنہ گار پہ رحمت کی نظر رکھتے ہیں
کون کس حال میں ہے کس نے پکارا ان کو
میرے سرکار دو عالم کی خبر رکھتے ہیں

یہ نوازشیں یہ عنائتیں غمِ دو جہاں سے چھڑا دیا

غمِ مصطفیٰ ترا شکریہ مجھے مرنا جینا سکھا دیا

 

...