جس سے دونوں جہاں جگمگانے لگے گود میں آمنہ کی وہ نور آگیا
جس سے دونوں جہاں جگمگانے لگے گود میں آمنہ کی وہ نور آگیا
عاصیو آج تقدیر بھی جاگ اٹھی آج محبوب ِ رب غفور آگیا
...
جس سے دونوں جہاں جگمگانے لگے گود میں آمنہ کی وہ نور آگیا
عاصیو آج تقدیر بھی جاگ اٹھی آج محبوب ِ رب غفور آگیا
...
وہ معلّم وہ اُمی لقب آگیا
رونق دو جہاں کا سبب آگیا
...
ایک ذرّے کوبھی خورشید بناتے دیکھا
اُن کو ہر حال میں تقدیر جگاتے دیکھا
...
جگمگاتی ہے زمانےکی فضا کون آیا
ہر طرف پھیلے ہیں انوار خدا کون آیا
...
صلوۃ ُ سلامٌ عَلیَ المُصطفی
ِلکُلِّ الظُّلَمٌ ہو شَمس ُ الْضُحیٰ
...
دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم
نوید ِ مَسیحا سَلامٌ علیکم
...
السّلام اے نسبتِ تو تاجِ عشق
السّلام اے دید ِ تو معراجِ عشق
...
تو حدودِ فکر سے ماوریٰ
تو جمالِ ذات کا آئینہ
ہے تِرا جمال خدا نما
مرے ذکر و فکر کا آسرا
...
ہرایک ذرے میں رقصاں ہے وہ ضیائے قدیم
کہیں ہیں اوّل و آخر کہیں روف ٌ رّحیم
ہے جیسے پھول کی آغوش میں مہک پنہاں
اسی طرح سے ہر اک شے میں ہیں رسولِ کریم