علمائے اسلام  

(سیّدہ)آمنہ (رضی اللہ عنہا)

آمنہ رضی اللہ عنہا دختر خلف الاسلمیہ مزحومہ (بشرطیکہ اس کے بارے میں حدیث ثابت ہوجائے) ابو موسیٰ مدینی نے عائشہ دختر عمر بن سلہب،والدۂ حافظ بن لفتوانی سے روایت کی،کہ انہوں نے ابوالقاسم یوسف بن محمد بن یوسف خطیب الہمدانی سے اجازۃً انہوں نے ابوالعباس احمد بن ابراہیم بن برکان سے ،انہوں نے ابو جعفر بن محمد بن احمد صغار سے ،انہوں نے ابو یزید محمد بن یحییٰ بن خالد سے، انہوں نے محمداحمدبن صالح سے،انہوں نےبکر بن یونس حنفی سے ،انہوں نے مبارک...

شیخ ابوالحسن علی روزی بن محمود بن ابراہیم قدس سرہ

آپ وقت کے عظماء مشائخ سے تھے ابوالحسن حضری﷫ کے مرید تھے شیخ عبدالرحمٰن سلمٰی سے صحبت حاصل کی آپ فرمایا کرتے تھے کہ مجھے ایک ہزار مشائخ سے ملاقات اور صحبت کا موقعہ ملا ہے اور ہر ایک سے ایک ایک واقعہ یاد ہے کتاب رباط روزی کی تصنیف بیان کی جاتی ہے جسے آپ نے اپنے پیرومرشد ابوالحسن حصری کے لیے تصنیف کی آپ رمضان میں ۴۵۱ھ میں فوت ہوئے۔ ...

مولوی محبوب عالم صاحب گجراتی

آپ کا وطن موضع سیدا تحصیل پھالیہ ضلع گجرات پنجاب تھا۔ علوم دینیہ کی تحصیل کے لیے آپ ہندوستان گئے۔ اور فارغ التحصیل ہوکر مدرسہ اسلامیہ کرنال میں مدرس مقرر ہوئے۔ حضرت صاحب کے فقر کا آواز ہ سن کر کرنال سے حاضر خدمت ہوئے۔ اور بیعت ہوکر واپس چلے گئے۔ پھر تین مہینے کے بعد ملازمت سے مستعفی ہوکر انبالہ چلے آئے۔ یہاں آپ کے آنے پر مدرسہ توکلیہ جاری ہوا۔اور آپ گیارہ برس حضرت صاحب کی خدمت میں رہے۔ آپ سے نواحی گجرات میں بہت فیض ہوا اور بہت سے لوگ...

حضرت حماد دیاس بن مسلم قدس سرہٗ

ابو عبداللہ کنیت۔ حماد بن مسلم دیاس نام۔ دیاس دوشاب فروش کو کہتے ہیں اور دوشاب انگور یا کھجور کے شیرہ کو کہتے ہیں جو باسی اور ترش ہوچکا ہو۔ اسی اعتبار سے اس کو دوش آب یعنی باسی کہا جاتا ہے۔ (نیز اس کے معنی ٹھنڈا پانی بیچنے والے کے بھی ہیں) اپنے زمانے کے پیرانِ کبار، عارفِ اسرار اور صاحبِ خوارق و کرامت میں سے تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کے پیر بھائی تھے۔ حضرت ثقلین اکثر آپ کی خدمت میں جاتے تھے اور فوائد عظیم حاصل کرتے تھے۔ اگرچہ اَن پڑھ تھے م...

(سیّدہ )عاتکہ( رضی اللہ عنہا)

عاتکہ دختر نعیم بن عبداللہ عدویہ،ابونعیم اور ابوعمر نے انصاریہ لکھاہے،عبداللہ بن عقبہ نے ابوالاسود سے،انہوں نے حمید بن نافع سے،انہوں نے زینب دختر ابو سلمہ سے،انہوں نے عاتکہ سے روایت کی کہ ایک عورت حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی،اورگزارش کی کہ اس کا داماد فوت ہوگیاہے،اور اس کی لڑکی نے اس قدر گریہ زاری کی ہے،کہ مجھے اس کی بینائی کے بارے میں خطرہ پڑگیاہے،کیا وہ آنکھوں میں سرمہ ڈال سکتی ہے،آپ نے فرمایا،اس کی عدت تو ...

(سیّدہ )عالیہ( رضی اللہ عنہا)

عالیہ دختر طبیان بن عمرو بن عوف بن عبد بن ابوبکر بن کلاب الکلابیہ،حضورِاکرم نے ان سے نکاح کیا،اور کچھ عرصہ آپ کے پاس رہیں،پھر انہیں طلاق ہوگئی،اور بہت کم علمأ نے ان کا ذکر کیا ہے،یہ ابو عمر کا قول ہے،لیکن ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہےکہ آپ نے مجامعت سے پہلے ہی اس خاتون کو طلاق دےدی تھی،اور عالیہ نے اپنے عمزادے آیت تحریمہ کے نزول سے پہلے نکاح کرلیا تھا اور جب انکے جسم پر برص کے نشان دیکھے تھے،توطلاق دے دی تھی،ابو نعیم نے یہ روایت...

(سیّدہ )عکناء(رضی اللہ عنہا)

عکناء یا عکثاء دختر ابو صفر اور مہلب کی ہمشیرہ،ہشام بن سفیان نے عبداللہ بن عبیداللہ سے،انہوں نے ابواشعشاء سے روایت کی کہ عکثاء نے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے محرم کی دس تاریخ کو عاشورا کا روزہ رکھنے کا حکم دیا،میں نے ابوالشعشاء کے بارے میں رائے دریافت کی،کہا، کہ شیخ مجہول ہے اور یہ شخص جابر بن زید نہیں ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ...

محمد بن سیرین

محمد بن سیرین آپ کا نام محمد ، کنیت ابو بکر اور والد کا نام سیرین تھا ۔ آپ خادم رسول اللہﷺحضرت انس بن مالک کے آزادکردہ غلام ہیں ۔ آپ کے والد سیرین جرجرایا (عراق ) کے باشندے تھے۔ فن تعبیر خواب کے بہت ماہر تھے فضل وکمال: آپ ایک لمبے عرصے تک حضرت انس بن مالک کے زیر تربیت رہے ۔ انس بن مالک کے علاوہ اکابر صحابہ میں انہوں نے ابو ہریرہ کی زیادہ صحبت اٹھائی تھی اور ان کے اصحاب میں ان کا شمار ہوتا ہے ۔ آپ کے پاس اس قدر وسیع علم تھا مگر اس کے باوجود آپ بڑے...

طلحہ بن عبید اللہ

طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ طلحہ بن عبید اللہ ابومحمد کنیت،فیاض اورخیرلقب،والد کا نام عبیداللہ اوروالدہ کا نام صعبہ تھا، اسلام قبول کرنے والے پہلے آٹھ افراد میں سے ایک اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے صحابی تھے۔ آپ عشرہ مبشرہ میں بھی شامل ہیں جنہیں زندگی میں ہی جنت کی بشارت دے دی گئی۔ غزوہ احد اور جنگ جمل میں انکا خاص کردار رہا۔ حضرت طلحہکا نسب چھٹی ساتویں پشت میں حضرت سرورکائنات ﷺ سے مل جاتا ہے۔ قبول ِاسلام:حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ...

(سیّدہ )عالیہ( رضی اللہ عنہا)

عالیہ دختر طبیان بن عمرو بن عوف بن عبد بن ابوبکر بن کلاب الکلابیہ،حضورِاکرم نے ان سے نکاح کیا،اور کچھ عرصہ آپ کے پاس رہیں،پھر انہیں طلاق ہوگئی،اور بہت کم علمأ نے ان کا ذکر کیا ہے،یہ ابو عمر کا قول ہے،لیکن ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہےکہ آپ نے مجامعت سے پہلے ہی اس خاتون کو طلاق دےدی تھی،اور عالیہ نے اپنے عمزادے آیت تحریمہ کے نزول سے پہلے نکاح کرلیا تھا اور جب انکے جسم پر برص کے نشان دیکھے تھے،توطلاق دے دی تھی،ابو نعیم نے یہ روایت...