علمائے اسلام  

شیخ ابوالعباس بن عطاء قدس سرہ

  اسم گرامی محمد بن احمد تھا۔ بغداد کے رہنے والے تھے، حضرت ابراہیم مارستانی کے شاگرد تھے۔ حضرت جنید بغدادی سے صحبت فیض رکھتے تھے، علماء کرام اور مشائخ کرام میں بڑے ممتاز تھے، آپ نے معانی قرآن پاک میں مو تفسیر لکھی وہ دوسری تفاسیر سے بعض لحاظ سے بہت اہم اور منفرد ہے۔ آپ کی وفات ۳۰۹ھ میں ہوئی، خلیفہ بغداد کے وزیر اعلیٰ علی بن عیسیٰ نے جس نے حضرت حسین ابن منصور رحمۃ اللہ علیہ کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا، آپ سے پوچھا کہ آپ حضرت حلاج کے قتل کے بار...

شیخ ابوعبداللہ بن جال قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی احمد یحییٰ تھا، بغداد میں رہتے تھے دمشق  میں سکونت گزین ہوئے، شام کے اجلہ مشائخ میں سے تھے، آپ شیخ ابوتراب بخشی کے مرید تھے، سید الطائفہ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ سے صحبت رکھتے تھے، ۳۰۶ھ یا ۳۰۷ھ میں وفات ہوئی۔ شیخ دین ابن جلا چوں از جہاں بدر اہل دین است سالِ وصل او ۳۰۶ھ   رفت در جنت شدہ منزل گرین ہم عیاں شد اہل دین اہل یقین ۳۰۷ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ عبداللہ ابوالعباس بستی بن محمد بن نافع بن مکرم قدس سرہ

  آپ کی نسبت علاقہ قندھار کے رہنے والے تھے ۔ تاریخ ابن کثیر میں لکھا ہے کہ ابوالعباس بستی رحمۃ اللہ علیہ نے ستر سال تک پہلو زمین پر نہ لگایا نہ سوئے، دیوار یا ستون  سے تکیہ لگالیتے اور عبادت خداوندی میں مشغول رہتے۔ نیشاپور سے حرمین الشریفین میں پہنچے، ایک عرصہ تک بیت المقدس میں قیام کیا  محرم الحرام ۳۰۴ھ میں فوت ہوئے۔ جناب شیخ عبداللہ بستی بتاریخ وصال او خُرد گفت   کہ بود او پیر حق آگاہ ہادی ابوالعباس عبداللہ ہادی ۳۰...

شیخ ابوعثمان جیری قدس سرہ

  نیشا پور  کے ایک جیرہ میں پیدا ہوئے اور اسی نام سے مشہور ہوئے، آپ حضرت شاہ شجاع کرمانی﷫ کے مرید ہوئے اور ابوحفص حداد یحییٰ بن مفاذ رازی کی مجالس میں بیٹھتے بڑے صاحب کشف و کرامات تھے آپ اپنے ہم عصر صوفیاء میں ممتاز حیثیت رکھتے تھے۔ چنانچہ شیخ الشیوخ حضرت مخدوم علی ہجویری لاہوری قدس سرہ اپنی کتاب کشف المحجوب فرماتے ہیں کہ حضرت ابوعثمان کو اللہ تعالیٰ نے تین بزرگانِ دین سے تین مقامات دیے تھے۔ حضرت یحییٰ بن معاذ سے مقام رجا عطا ہوا، حضرت ...