علمائے اسلام  

مولیٰ مصطفیٰ قسطلانی

            مولیٰ مصطفیٰ قسطلانی: مسلح الدین لقب تھا۔جمہ علوم میں ماہر متجر تھے جن کو مولانا خضر بیگ وغیرہم سے پڑھا۔جب سلطان محمد خاں نے آٹھ  مدارس بناکیے تو ایک میں آپ کو مدرس کیا۔مولیٰ لطفی کہتے ہیں کہ جن دنوں مولیٰ سنان پاشا سے میں طالب علمی کرتا تھا۔ان دنوں ایک وزیر تھا جس کی یہ عادت تھی کہ رات کع علماء و فضلاء کو مجتمع کیا کرتا اور ایک مجلس آراستہ کر کے ان کو غذا لطیف و پاکیزہ کھلاتا۔ایک...

ملّا زادہ عثمان

            مولانا محمد بن مولانا شرف الدین محمد عثمان: شمس الدین لقب تھا اور ملازادہ عثمان سے مشہور تھے۔تمام اقسام کے علوم معقول و منقول میں سر آمد علمائے مارواء النہر بلکہ مقتدائے فضلائے عصر تھے۔خاقان منصور کےعہد میں سمر قند سے بہ ارادہ حج ہرات میں وار ہوئے اور منظور نظر خاقان منصور کے ہوکر حج کو تشریف لے گئے اور زیارت حرمین شریفین سے مراجعت فرماکر ہرات میں سکونت اختیار کی اور کئی سال تک مدرسہ س...

خطیب زادہ

                مولی محمد بن ابراہیم خطیب الشہیر بہ خطیب زادہ: محی الدین لقب تھا۔ فقیہ فاضل،عالمِ متجر،طلیق اللسان،جبری القلب،صاحب محاورہ،فصیح عند المباحثہ تھے۔علوم اپنے باپ تاج الدین ابراہیم بن خطیب،پھر علاؤ الدین طوسی اور خضر بیگ وغیرہ سے پڑھے اور قسطنطیہ کے مدرس مقرر ہوئے پھر سلطان محمد خاں نے آپ کو اپنا معلم بنالیا۔صدر الشریعہ کے اوائل شرح وقایہ اور اوائل شرح مواقف اور مقدمات اربعہ ا...

الیاس بن یحییٰ  

              الیاس[1] بن یحییٰ بن حمزہ رومی: عالم فاضل،جامع معقول و منقول تھے، فقہ صاحب فصل الخطاب محمد بن محمد حافظی بخاری المعروف بہ خواجہ پارسا وغیرہ سے پڑھی یہاں تک کہ متعدد علوم میں ماہر کامل ہوئے اور بلادِ روم کی طرف تشریف لے گئے۔وہاں سلطان مراد خاں نے آپ کی بڑی عزت کی اور آپ کو مدرس مقرر کیا اور اسی جگہ فوت ہوئے۔   1۔ شجاع الدین الیاس رومی۔پیدائش ۸۳۵؁ھ،وفات ۹۲۹؁ھ (معجم المؤلفین)(...

قاضی عسکرابن الابیض

محمد بن یوسف بن حسین[1]بن عبداللہ حلبی المعروف بہ ابن الابیض الشہیر بہ قاضی عسکر: حلب میں ۵۶۶؁ھ [2]میں پیدا ہوئے۔علم اپنے والد ماجد بدر ابیض تلمیذ علاءالدین محمد سمر قندی صاحب تحفۃ الفقہاء شاگرد ابی الیسر محمد بزدوی سے اخذ کیا اور رتبۂ کمالیت و فضیلت کو پہنچے اور دمشق و مصر میں تشریف لائے۔آپ نے ہی فقہائے سبعہ مدینہ کو جو تا بعین ہیں،مندرجہ ذیل اشعار میں جمع کیا   ؎ الاکل من لا یقتدی بائمۃ      فقسمۃ ضیزیٰ عن الح...

محی الدین عجمی

          احمد بن محمد یا محمد بن احمد المعروف بہ محی الدین عجمی: عالمِ کامل،فقیہ فاضل تھے۔علوم مولیٰ خسرو محمد بن فراموز وغیرہ علماء و فضلاء سے پڑھے،پہلے آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے،پھر شہرادرنہ کے قاضی ہوئے اور اسی جگہ فوت ہوئے۔شرح فرائض سراجیہ پر حواشی لکھے اور شرح وقایہ میں جوباب الشہید ہے اس پر ایک رسالہ تصنیف کیا۔ (حدائق الحنفیہ)...

ابنِ مغنیسا

                محی الدین الشہیر بہ ابن مغنیسا: عالمِ بے نظیر،فقیہ متجر تھے۔علم مولیٰ خسرو مھمد بن فراموز سے حاصل کیا۔قسطنطیہ میں وزیر محمود پاشا نے جو مدرسہ بنایا تھا اس میں سلطان محمد خاں نے آپ کو مدرس بنادیا پھر آپ کو وہاں کا قاضی مقرر کیا۔ (حدائق الحنفیہ)...

عبدالمطلب بلخی

عبدالمطلب بن فضل بلخی ثم الحلبی الہاشمی: ابو ہاشم کنیت اور افتخارالدین لقب تھا۔فقیہ محدث عالم فاضل،حلب میں رئیس حنفیہ تھے،حدیث کی روایت عمر بسطامی نزیل بلخ اور ابی سعد سمعانی وغیرہ سے کی اور مدت تک تدریس و افتاء میں مشغول رہ کر ۶۱۲؁ھ [1]میں وفات پائی۔’’شمع عالمیاں‘‘ تاریخ وفا ت ہے۔   1۔ شارع جامع کبیر الثیبانی ولادت ۵۳۹؁ھ وفات ۶۱۶؁ھ’’جواہر المضیۃ‘‘ دستور الاعلام (مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

محمد بن میناس رومی

           محمد بن میناس الشہری بہ ابن میناس رومی: بڑے فقیہ،متکلم،اصولی، علوم غرائب کے عارف تھے،مدت تک شہرادرنہ میں مدرس رہے،شرح عقائد نسفی کے حواشی لکھے اور ایک کتاب عجائب و غرائب طلسمات میں تصنیف کی۔ (حدائق الحنفیہ)...