علمائے اسلام  

یحییٰ زوادی

            یحییٰ بن عبد المعطی بن عبد النورزوادی: ۵۶۴؁ھ میں پیداہوئے۔زین الدین لقب،ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے نحو ولغت اور ادب میں امام تھے،بہت مدت تک دمشق میں مقیم رہے اور ایک خلق کثیر نے آپ سے فائدہ حاصل کیا اور کتب مفیدہ تصنیف کیں جن میں سے منظومہ الفیہ اور فصول مشہور و معروف ہیں پھر سلطان کامل کی ترغیب سے مصر میں تشریف لے گئے اور وہاں جامع انیق میں واسطےدرس علم ادب کے صدر نشین ہوئے...

مولانا عبد الغفور لاری

                مولانا عبد الغفور لاری: مولانا عبد الرحمٰن جامی کے اجلہ تلامذہ واعاظم خلفاء میں سے تھے،رضی الدین لقب تھا اور سعد بن عبادہ﷜کی اولاد سے جامع کمالات صوری و معنوی اور حاوی علوم ظاہری و باطنی تھے۔مولانا عبد الرحمٰن جامی بہت کم مرید کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ ایک مرید کامل و اکمل عبد الغفور لاری ہزار مرید سے بہتر ہے اور یہ شعر آپ کے حق میں فرماتے تھے  ؎ آنجا کہ فہم و دانش ...

سکاکی

یوسف بن محمد خوارزمی سکاکی: ابو یعقوب کنیت اور سراج الدین لقب تھا۔ ۵۵۵؁ھ میں پیدا ہوئےصرف،نحو،معانی،بیان،عرض،شعر میں امام محقق اور علوم عجیبہ و فنون عربیہ میں ماہر ماہر اور علوم بلا غت وتسخیر جن و دعوۃ الکواکب دفن طلسمات و سحر و سمیاء و علم کواص الارض اور اجرام سماء میں متجر تھے۔علوم سدید بن محمد حناطی اور محمود بن عبید اللہ بن صاعد مروزی سے پڑھے اور علم کلام کو مختار بن محمود زاہدی سے حاصل کیا۔تصنیفات جلیلہ کیں جن میں سے اجل مصنفات مفتاح العلوم ...

سکاکی

یوسف بن محمد خوارزمی سکاکی: ابو یعقوب کنیت اور سراج الدین لقب تھا۔ ۵۵۵؁ھ میں پیدا ہوئےصرف،نحو،معانی،بیان،عرض،شعر میں امام محقق اور علوم عجیبہ و فنون عربیہ میں ماہر ماہر اور علوم بلا غت وتسخیر جن و دعوۃ الکواکب دفن طلسمات و سحر و سمیاء و علم کواص الارض اور اجرام سماء میں متجر تھے۔علوم سدید بن محمد حناطی اور محمود بن عبید اللہ بن صاعد مروزی سے پڑھے اور علم کلام کو مختار بن محمود زاہدی سے حاصل کیا۔تصنیفات جلیلہ کیں جن میں سے اجل مصنفات مفتاح العلوم ...

مصطفیٰ بن اوحد الدین

                مصطفیٰ بن اور حد الدین: تمام علوم میں فاضل و ماہر اور آپ کی فضیلت کے تمام علماء مقرر تھے علم محمد بن فراموز سے پڑھا،پہلے آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس ہوئے پھر عہد سلطان با یزید کاں میں قاضی بنے،اگر چہ آپ کی تصنیف و تالیف میں مشتمل نہیں ہوئےمگر تاہم ایک رسالہ تحذیر الفرار عن الوباء میں تصنیف کیا جو آپ کی فضیلت و کمالیت پر شاہد ناطق ہے،وفات آپ کی ۹۱۱؁ھ میں ہوئی۔ (حدائق الحن...

محمد بن مصطفیٰ

                محمد بن مصطفیٰ بن حاج حسن: اپنے زمانہ کے بحر علوم،فقیہ کامل اور علم وعلماء کے بڑے محب تھے،علم اپنے زمانہ کے علماء وفضلاء مچل مولیٰ یگان وغیرہ سے اخذ کیا اور بروسا و قسطنطیہ کے مدارس میں درس دیا۔عہدمحمد خاں اور اس کے بیٹے یزیز خاں میں قاضی مقرر ہوئے اور آپ سے جعفر بن ناجی وغیرہ نے اخذ کیا ایک کتاب  بطور محاکمہ مابین دوانی و صدر شیرازی اور ایک کتاب صرف میں میزان الصرف ...

خلیلی

                خلیل المعروف بہ خلیلی: بڑے حلیم،متواضع اور خیر پسند تھے،پہلے قسطنطیہ میں آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے پھر مدرسہ اور نہ میں تبدیل ہوئے بعد ازاں اناطولی میں دار القضاء عسکر کے متولی ہوئے اور اوائل عہد سلیم خاں بن محمد خاں میں درمیان ۹۱۰؁ھ اور ۹۲۰؁ھ کے فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

صاحب تفسیر حسلینی

                حسین بن علی واعظ کاشفی الشہری بہ مولیٰ صفی صاحب تفسیر حسینی: کمال الدین یا علاء الدین لقب رکھتے تھے،تمام علوم ظاہری و باطنی اور فنون نقلی ورسمی میں مشارکت عامہ و معرفت تامہ حاصل تھی لیکن علوم نجوم و انشاء میں اپنی نظر نہ رکھتے تھے۔کہتے ہیں کہ پہلے آپ مائل بہ تشیع تھے پھر مضبوط اہلِ سنت ہوکر حنفی المذہب ہوئے۔آواز نہایت خوش اور صورت دلکش سے وعظ و نصائح میں مشغول رہتے اور عب...

بدیع قزینی

بدیع بن منصور قزینی: فخر الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام فاصل، فقیہ کامل تھے،ریاست فتویٰ و قضاء کی آپ پر منتہی ہوئی۔فقہ نجم الائمہ بخاری سے حاصل کی۔تصانیف بھی نہایت مفید و معتبر کیں جن میں سے بحر المحیط الموسوم بہ بنیۃ الفقہاء معروف و مشہور ہے۔مختار بن خمود زاہدی مصنف فتاویٰ قنیہ نے آپ سے فقہ پڑھی۔شمس الدین محمد بن علی بن احمد دلودی مالکی تلمیذ سیوطی نے آپ کو طبقات مفسرین میں بیان کر کے احمد بن ابی بکر بن عبدالوہاب ابو عبداللہ بدیع الدین قزینی ح...

حمید الدین بن افضل الدین

                حمید الدین بن افضل الدین: بڑے علام فاضل،جامع علوم دینیہ و عقلیہ تھے،پہلے اپنے باپ سے پڑھتے رہے،کپھر محمد بن ادمغان کی خدمت میں حاضر ہوکر مختلف علوم دو فنون م یں کمال حاصل کیا اور مدرسۂ شہر بروسا کے مدرس مقرر ہوئے،پھرآٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس بنے،ب عد ازاں تھوڑی مدت کے بعد سلطان محمد خاں نے آپ کو قاضی فاضل بن محمد بن مصطفیٰ کی جگہ قسطنطیہ کا قاضی مقرر کیا ۔آپ کے تلامذہ ...