(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)
ابن کعب۔ یہ اسلع کے لقب سے مشہور ہیں۔ علی بن سعید عسکری نے صہابہ میں ان کا نام لکھاہے بشرط یہک ہ محفوظ ہو۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا حال اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن کعب۔ یہ اسلع کے لقب سے مشہور ہیں۔ علی بن سعید عسکری نے صہابہ میں ان کا نام لکھاہے بشرط یہک ہ محفوظ ہو۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا حال اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن کعب بن عمروبن عوف بن مبذول بن عمرو بن غنم بن مازن بن نجار۔ انصاری بخاری ثم المازنی۔ نبی ﷺ کی صحبت سے شرفیاب تھے اور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ کلبی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن قیس بن عمیرہ اسدی۔ جب یہ اسلام لائے تو ان کے نکاح میں آٹھ بی بیاں تھیں۔ بعض لوگ ان کو قیس بن حارث کہتے ہیں ان سے صرف ایک حدیث مروی ہے وہ بھی کسی صحیح سند سے مروی نہیں ہے۔ ان سے خمیصہ بن شمرول نے روایت کی ہے ہمیں ابو احمد یعنی عبد الوہاب بن علی بن سکینہ نے اپنی سند سے ابودائو دیعنی سلیمان بن اشعث تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے مسدد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ہشیم نے بیان کیا نیز ابودائود کہتے تھے ہم سے وہب بن بقیہ نے بیان کیا وہ کہتے تھ...
ابن قیس۔ بعض لوگ کہتے ہیں ابن عبد قیس بن لقیط بن عامر بن امیہ بن ظرب بن حارث بن فہر قریشی فہری۔ حبش کے مہاجرین میں سے ہیں۔ یہ محمد بن اسحاق کا قول ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر بیان کیا ہے۔ اور ابو عمر نے حارث بن عبد قیس کے نام میں ان کو ذکر کیا ہے ابن مندہ نے وہاں بھی ذکر کیا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ابن مندہ نے جو ان کا ذکر یہاں بھی کیا اور وہاں بھی کیا تو انھوں نے یہ سمجھا ہے کہ یہ دو شخص ہیں حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں بعض لوگ ان کو ح...
ابن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔قریشی سہمی۔زمانہ جاہلیت میں اشراف قریش سے تھے حکومت انھیں کے متعلق تھی اور جس قدر مال بتوں کے نامزد کئے جات یتھے وہ سب انھیں کی تحویل میں رہتے تھے۔ بعد اس کے یہ مسلمان ہوگئے اور انھوں نے سرزمیں حبش کی طرف ہجرت کی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ اور ہشام بن کلبی نے کہا ہے کہ (ان کے والد کا نام) قیس بن عدی بن سعد بن سہم (ہے)۔ ان کے نکاحم یں غیطلہ بنت مالک بن حارث بن عمرو بن صعق بن نشوق بن مرہ بن عبد مناہ بن کنان...
ابن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔قریشی سہمی۔زمانہ جاہلیت میں اشراف قریش سے تھے حکومت انھیں کے متعلق تھی اور جس قدر مال بتوں کے نامزد کئے جات یتھے وہ سب انھیں کی تحویل میں رہتے تھے۔ بعد اس کے یہ مسلمان ہوگئے اور انھوں نے سرزمیں حبش کی طرف ہجرت کی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ اور ہشام بن کلبی نے کہا ہے کہ (ان کے والد کا نام) قیس بن عدی بن سعد بن سہم (ہے)۔ ان کے نکاحم یں غیطلہ بنت مالک بن حارث بن عمرو بن صعق بن نشوق بن مرہ بن عبد مناہ بن کنان...
ابن قبس بن خلدہ بن مخلد بن عامر بن زریق بن عامر بن زریق بن عبد حارثہ بن مالک بن غضب بن جشم بن خزرج انصری خزرجی ثم اعزرتی۔ بیعت عقبہ میں اور غزوہ بدر میں شریک تھے۔ یہ عروہ اور ابن اسحاق کا قول ہے۔ ان کی کنیت ابو خالد ہے کنیت ہی سے زیادہ مشہور ہیں ان کاذکر کنیت کے باب میں کیا جائے گا۔انک ا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن قیس بن حصن بن حذیفہ بن بدر فزاری۔ عینیہ بن حصن کے بھائی ہیں۔ ان کا نسب ان کے چچا کے نام میں گذر چکا ہے۔ قبیلہ قزارہ کے وفد کے ہمراہ نبی ﷺکے حضور میں پہنچے تھے جب کہ آپ تبوک سے لوٹے ہوء ےآرہے تھے۔ یہ ابو احمد عسکری کا ول ہے۔ اور ابن عباس سے مروی ہے کہ ان کے چچا عینیہ بن حصن ان کے یہاں آئے تھے یہ ان لوگوں میں تھے جن کو حضرت عمر اپنے قریب بٹھائے تھے اور اس کے بعد انھوںنے پورا قصہ بیان کیا۔ میں کہتا ہوں کہ یہ عسکری کا وہم ہے یہ حال حر بن ق...
ابن قیس بن حارث بن اسماء بن مر بن شہاب بن ابی شمر۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے۔ بڑے شہسوار اور شاعر تھے ابن دباغ اندلسی نے ابن کلبی سے ان کا تذکرہ نقل کیا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...
ابن فردہ بن شیطان بن ضریج بن امر القبیس بن حارث بن معاویہ بن حارث بن معاویہ بن ثور۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے حاضر ہوئے تھ ابن شاہین ین کاہ ہے کہ ابن کلبینے بیان کیاہے کہ ان کے دادا کو اہل عرب شیطان صرف ان کے حسن و جمال کی وجہس ے کہتے تھے۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے حاضر ہوئے تھے۔ ابو موسی نے ان کے نسب میں قرہ کا نام لکھا ہے حالانکہ میں نے کلبی کی کتاب جمرہ میں ان کا نام فردہ لکھا دیکھا ہے ایسا ہی طبری نے بھ کہا ہے ان کا تذکرہ ابو موسی ...