ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبد مناف بن کنانہ۔ عبدان بن محمد نے صحابہ میں ان کا ذکر کیا ہے اور ان کی حدیث شریک بن عبداللہ بن ابی نمر نے ان سے روایتک ی ہے کہ یہ کہتے تھے سول خدا ھ سے پھوپھی اور خالہ (٭یہ کسی خاص صورت کا جواب ہے ورنہ وقت نہ ہونے اور وارثوں کے ان کو حصہ ملتا ہے) کی میراث کی بابت پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ ان دونوں کا کچھ حصہ نہیں ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبد کلال۔ انھیں نبی ﷺ نے ایک خط لکھا تھا۔ ان کا شمار اہل یمن میں ہے۔ ان کا ذکر عمرو بن حزم کی حدیث میں ہے۔ زہری نے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے شرعیل بن عبد کلال اور حارث بن عبد کلال اور نعیم بن عبد کلال کو خط لکھا تھا اس میں بعد حمد کے صدقات اور دیت کے احکام بتائے تھے اور اس خط کو عمرو بن حزم کے ہاتھ بھیجا تھا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھ...

(سیدنا) حارث(رضی اللہ عنہ)

    ابن عبد قیس بن قیط بن عامر بن امیہ بن طرب بن حارث بن فہر۔ انکے بھائی سعید بن قیس اور یہ حبش کے مہاجرین سے تھے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا تذکرہ یہاں لکھا ہے اور پھر دوبارہ ابن مندہ نے اور ابو نعیم نے ان کا ذکر حارث بن قیس کے نام میں لکھاہے وہاں بھی ان کا ذکر آئے گا حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں واللہ اعلم۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبدالعزی بن رفاعہ بن ملاں بن ناصرہ بن قبیصہ بن نصر بن سعد بن بکر بن ہوازن۔ رسول خدا ﷺ کے رضاعی باپ ہیں۔یونس بن بکیر نے ابن اسحاق سے انھوں نے اپنے والد اسحاق بن یسار سے انھوں نے بنی سعد بن بکر کے کچھ لوگوں سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے حارث بن عبد العزی جو رسول خدا ﷺ کے رضاعی باپ تھے مکہ میں رسول خدا ﷺ کے پاس آئے ان سے قریش نے کہا کہ تم نے نہیں سنا کہ تمہارے یہ بیٹے کیا کہتے ہیں حارث نے پوچھا کیا کہتے ہیں لوگوں نے کہا کہتے ہیں کہ...

(سیدنا) حارث(رضی اللہ عنہ)

  ابن جمہ شمہ خثعمی۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے ان کا شمار اہل شام میں ہے۔ ان سے ان کے بیٹے حمیری ابن حارث نے روایت کی ہے کہ یہ نبی ﷺ کے حضور میں گئے تھے اور اپنے تمام ساتھیوں کے لئے جان و مال کی امان آپ سے طلب کی تھی حضرت نے انھیں ایک تحریر لکھ دی تھی اور ان کو اپنے ملک میں فلاں فلاں باتوں کی اجازت دی تھی ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو عبداللہ  انھوں نے نبی ﷺ سے نماز جنازہ کے متعلق روایتک ی ہے۔ ان کی حدیچ علقمہ بن مرثد سے مروی ہے وہ عبداللہ بن حارث سے وہ اپنے والد ے روایت کرتیہیں۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ حارث بیٹے ہیں نوفل کے ابو عمر نے ان کا تذکرہ حارث بن نوفل کینام میں کیا ہے پس انھیں مناسب نہ تھا کہ ان کا ذکر دوبارہ کرتے واللہ اعلم۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبداللہ بن وہب دوسی۔ بخاری نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا ہے۔ ان کی حدیث محمد بن حمید رازی سے مروی ہے وہ کہتے تھے ہم سے ابو زہیر یعنی عبدالرحمن بن معز نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں خالد بن معز بن عیاض بن حارث بن عبداللہ بن وہب نے خبر دی کہ حارث اپنے والد کے ہمراہ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے ان کے والد تو ۰مقام) سراۃ کی طرف واپس چلے گئے ان کے یہاں میوہ جات (کے) درخت بہت تھے جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو حاث مدینے میں تھے۔ یہ جنگ یرموک ...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبداللہ۔ کنیت ن کی ابو علکشہ۔ ان کا شمار اہل شام میں سے اہل رملہ میں ہے نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے یہ ازدی ہیں اور ان کی حدیث انھیں کے گھر والوں سے مروی ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسینے مختصر لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...