ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا یعیش رضی اللہ عنہ

غلام بنو مغیرہ: وکیع نے سفیان سے، انہوں نے حبیب بن ابو ثابت سے، انہوں نے عکرمہ سے روایت کی، کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بنو مغیرہ کے ایک عجمی غلام کو پڑھاتے تھے۔ وکیع کہتے ہیں، کہ سفیان نے انہیں بتایا، کہ انہوں نے اسے دیکھا، اس کا نام یعیش تھا۔ قرآن میں ارشاد ہوا ہے وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّهُمْ یَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا یُعَلِّمُهٗ بَشَرٌ لِسَانُ الَّذِیْ یُلْحِدُوْنَ اِلَیْهِ اَعْجَمِیٌّ وَّ هٰذَا لِسَانٌ عَرَبِیٌّ مُّبِیْنٌ ابو موسیٰ نے ان کا ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن یزید الثقفی ان کا شمار صحابہ میں کیا جاتا ہے لیکن بغیر از ثبوت ابو بکر ہذلی نے حسن سے انہوں نے جناب رافع سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان سرخی کو اور نمائشی لباس کو پسند کرتا ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

ابو طیبہ حجام ان کا نام میسرہ تھا اور وہ محیصہ بن مسعود انصاری کے آزاد کردہ غلام تھے انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی فصدلی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق الخدمت ادا کیا ان کا ذکر کنیتوں کے تحت پھر بیان ہوگا تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن ظریب بن عمرو بن نوفل بن عبد مناف بن قصی القرشی فتح مکہ کے موقعہ پر ایمان لائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے بقولِ عدوی یہ وہی آدمی ہیں جنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے قرآن کی کتابت کی تھی ابو عمر کہتے ہیں ان سے کوئی حدیث مروی نہیں انہی نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن علقمہ ابن شاہین نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ وہ شام میں مقیم ہوگئے تھے اس سے زیادہ کچھ نہیں لکھا ابو عمر لکھتے ہیں جناب نافع نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کیا ہے ایک روایت کے رو سے انکی حدیث مرسل ہے ابو موسیٰ اور ابو عمر نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن بزرج جاہلی دور کے آدمی ہیں محمد بن حسن بن انس صنعانی انباری نے سلیمان بن وہب سے، انہوں نے نعمان بن بزرج سے ایک طویل حدیث نقل کی ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے، لیکن آخر الذکر ان کے اسلام کے قائل نہیں۔ ...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن ثعلبہ بن سعد بن خلاس بن زید بن مالک الا غربن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن حارث بن خزرج اکبر انصاری خزرجی ان کی والدہ کا نام عمرہ دختر رواحہ تھا جو عبد اللہ بن رواجہ کی بہن تھیں مالک الاغر ان کی والدہ اور والد کا چند پشتوں کے بعد مشترکہ جد بنتا تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے آٗٹھ سال سات مہینے پیشتر ان کی پیدائش ہوئی ایک روایت میں چھ برس مذکور ہیں مگر روایت اول قریب بصو اب ہے ابن زبیر کہتے ہیں کہ نعمان ان سے چھ مہینے بڑے ہی...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن بینا ان سے مروی ہے کہ ہم لوگ بنو خبیب کے چند افراد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے چند چیزیں مانگیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری درخواست منظور فرمالی پھر نعمان بن بینا نے حدیث بیان کی ابو موسیٰ نے اسے مختصراً بیان کیا ہے۔ ...