ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن عباد بن قشیر (تینوں نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے ابن کلبی نے معبد بن عبادہ بن فلاں (ابن کلبی کو اس کا نام معلوم نہیں ہوسکا) ابن فدم بن سالم بن مالک بن سالم الحبلی بن غنم بن عوف بن خزرج: ابو حمیضہ کُنیت تھی۔ ابو جعفر بن سمین نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے غزوۂ بدر انصار کے بنو جزء بن عدی بن مالک اور ابو حمیضہ معبد بن عباد بن قشیر سے روایت کی ہے۔ ابو عمر اس لفظ کو خَمِیْصَہ اور ابن اسحاق حُمَیضہ پڑھتے ہیں۔ امیر نے ا...

سیّدنا معمر رضی اللہ عنہ

انصاری: عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے معمر انصاری سے روایت کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جس شخص نے علمِ دین ثواب آخرت کے لیے حاصل کیا اور پھر اس نے اس سے کوئی دینوی فائدہ حاصل کیا۔ اس پر جنّت کی خوشبو حرام کردی گئی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ابن شاہین نے اسی طرح اس کی روایت کی ہے۔ میرا خیال ہے کہ ابن شاہین سے مراد عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن معمر ہے۔ اس بنا پر یہ حدیث مرسل ہوگی۔...

سیّدنا معمر رضی اللہ عنہ

بن حارث بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم قرشی سہمی: انہوں نے حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنو سہم بن عمرو بن ہصیص و معمر بن حارث بن قیس روایت کی۔ ابن اثیر نے ان کے بھائیوں کا ذکر جو بنو تمیم سے تھے مناسب ابو اب میں کردیا ہے، ابن کلبی نے معبد بن حارث کو انہی میں شمار کیا ہے۔ ابو موسیٰ اور ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا معمر رضی اللہ عنہ

بن حارث بن حبیب بن وہب بن حذافہ بن جمح: یہ حاطب اور حطاب کے بھائی تھے۔ اور ان کی ماں قتیلہ بنت مظعون اخت عثمان بن مظعون تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دار ارقم میں آنے سے پیشتر انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ مدینے کو ہجرت کی، تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور معاذ بن عفراء کے درمیان مواخات قائم کردی۔ بدر اور اُحد کے علاوہ تمام غزوات میں شریک رہے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر از بنو جمح و م...

سیّدنا ملحان رضی اللہ عنہ

بن زیاد بن عطیف: ایک روایت میں یوں آیا ہے ملحان بن عطیف بن حارثہ بن سعد بن خزرج بن امرو القیس بن عدی بن اخرم طائی۔ عدی بن حاتم کے بھائی تھے اسلام لائے اور حضور کی خدمت میں حاضر ہُوئے۔ حضرت ابو بکر صدیق کی گفتگو سُنی۔ مہماتِ شام اور فتح دمشق میں موجود تھے۔ ابو عبیدہ بن جراح نے انہیں خالد بن ولید کے ساتھ حمص روانہ کیا تھا، یہ بلا ذری کا بیان ہے۔ معرکہ صفین میں یہ امیر معاویہ کے لشکر میں تھے۔ اور عدی بن حاتم حضرت علی کے لشکر میں۔...

سیّدنا ملحان رضی اللہ عنہ

بن شبل البکری: ایک روایت میں قیسی آیا ہے۔ یہ عبد الملک کے والد تھے، ایک روایت میں قتادہ بن طحان مذکور ہے اور ان سے صرف ایک حدیث مذکور ہے۔ ابو احمد بن سکینہ نے باسنادہ ابو داؤد سے، انہوں نے محمد بن کثیر سے، انہوں نے ہمام سے انہوں نے انس بن سیرین سے انہوں نے ابن ملحان قیسی سے، انہوں نے اپنے والد سے سُنا، کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایام بیض کے روزے کی تاکید فرمایا کرتے اور کہتے کہ بارہویں، تیرہویں اور چودہویں تاریخوں کے روزے، عمر بھر کے روزوں ...

سیّدنا ملحان رضی اللہ عنہ

بن شبل البکری: ایک روایت میں قیسی آیا ہے۔ یہ عبد الملک کے والد تھے، ایک روایت میں قتادہ بن طحان مذکور ہے اور ان سے صرف ایک حدیث مذکور ہے۔ ابو احمد بن سکینہ نے باسنادہ ابو داؤد سے، انہوں نے محمد بن کثیر سے، انہوں نے ہمام سے انہوں نے انس بن سیرین سے انہوں نے ابن ملحان قیسی سے، انہوں نے اپنے والد سے سُنا، کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایام بیض کے روزے کی تاکید فرمایا کرتے اور کہتے کہ بارہویں، تیرہویں اور چودہویں تاریخوں کے روزے، عمر بھر کے روزوں ...

سیّدنا منذر رضی اللہ عنہ

بن محمد بن عقبہ بن احیحہ بن جلاح بن حریش بن جحجیا بن کلفہ بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس: غزوہ بدر و احد میں شریک تھے۔ یونس نے ابن اسحاق سے نقل کیا ہے کہ یہ بئرمعونہ کے حادثے میں شہید ہوئے تھے۔ ابو عبیدہ ان کی کنیت تھی تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ یحییٰ یعنی ابنِ مندہ انہیں (منذر بن محمد کو) ان کے دادا ابو عبد اللہ بن مندہ تک لائے ہیں۔ اور ان کے دادا نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا ہانی رضی اللہ عنہ

بن جزء بن نعمان بن قیس المرادی نعمان عطبقی کے بھائی تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے فتح مصر میں موجود تھے بقول ابو سعید بن یونس ان سے ایک روایت بھی مروی ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...