ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا ہانی رضی اللہ عنہ

المخزومی: علی بن حرب الطائی نے ابو ایوب یعلی بن عمران الجبلی سے(جو جریر کی اولاد سے تھے) انہوں نے مخزوم بن ہانی الطائی سے انہوں نے اپنے والد سے(جن کی عمر اس وقت ڈیڑھ سو برس تھی سنا کہ جس رات کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی ایوان کسری میں زلزلہ آگیا اور اس کے چودہ کنگرے گر گئے ساوہ کی جھیل خشک ہوگئی وادی سمادہ میں سیلاب آگیا اور فارس کے آتش کدے کی آگ جو گذشتہ ہزار برس سے نہیں بجھی تھی بُجھ گئی نیز موبدوں نے خواب میں ایک سرکش اونٹ کو ...

سیّدنا ہانی رضی اللہ عنہ

بن نیار بن عمرو بن عبید بن کلاب بن وہمان بن غنم بن زیبان بن ہمیم بن کاہل بن ذہل بن بلی ابو بردہ بلوی جو انصار کے حلیف تھے یہ ابن اسحاق کا قول ہے وہ اپنی کنیت سے زہادہ مشہور تھے اور براء بن عازب کے ماموں تھے نیز وہ بیعت عقبہ میں موجود تھے اسی طرح تمام غزوات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمر کاب رہے۔ ابو جعفر عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے بل سلسلۂ شرکائے بیعت عقبہ بیان کیا، کہ ابو بردہ کا نام ہانی بن نیار ...

سیّدنا ہبار رضی اللہ عنہ

بن سفیان بن عبد الاسد بن بلال عبد اللہ بن عمر بن مخروم القرشی مخزومی: وہ ابو سلمہ بن عبد الاسد کے بھتیجے اور قدیم الاسلام تھے اور ہجرتِ حبشہ میں شریک تھے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرینِ حبشہ از بنو مخزوم اور ہبار بن سفیان اور ان کےبھائی عبد اللہ بن سفیان کا ذکر کیا ہے ایک روایت کے رو سے وہ جعگ موتہ میں شہید ہوئے تھے۔ ابو عمر کے نزدیک یہ روایت مخدوش ہے کیونکہ ابن عقبہ اور ابن اسحاق میں سے کسی نے بھی ان کا نام م...

سیّدنا ہانی رضی اللہ عنہ

بن یزید بن نہیک بن درید بن سفیان بن ضباب(ان  کا نام سلمہ بن حارث بن ربیعہ بن حارث بن کعب الحارثی تھا) ایک روایت میں ہانی بن یزید بن کعب المذحجی حارثی آیا ہے یہ ابو وغیرہ کا قول ہے ابن مندہ نے انہیں النخعی لکھا ہے لیکن اول الذکر روایت زیادہ درست ہے اگرچہ نخع بھی بنو مذ حج کی ایک شاخ ہے لیکن ہانی کا تعلق بنو نخع سے نہیں ہے بلکہ وہ حارث بن کعب کی اولاد سے ہیں جو بنو مذحج سے ہیں ان کی کنیت بڑے بیٹے کی وجہ سے ابو شریح تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ...

سیّدنا ہبار رضی اللہ عنہ

ہن اسود بن مطلب بن اسد بن عبد العزی بن قصی القرشی: ان کی والدہ کا نام فاختہ دختر عامر بن قرظہ قشیر یہ تھا اور ان کے دو اخیانی بھائی ہبیرہ اور حزن تھے اور ان کے والد کا نام ابو دہب مخزومی تھا جنابِ حزن مشہور تابعی سعید بن مسیب کے دادا تھے اور انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسّر آئی۔ یہ ہبار وہی آدمی ہے جس نے ایک اور بدقماش کے ساتھ حضرت زینب دختر رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس وقت تعاقب کیا تھا جب ان کے شوہر ابو العاص نے انہیں مدی...

سیّدنا ہلال رضی اللہ عنہ

بن امیہ بن عامر بن قیس بن عبد الاعلم بن عامر بن کعب بن واقف: اور ان کا نام مالک امرؤ القیس بن اوس النصاری واقفی ہے معرکہ ہائے بدر اور احد میں موجود تھے قدیم الاسلام تھے اور بنو واقف کے بت انہوں ہی نے توڑے تھے۔ فتح مکہ کے موقعہ پر ان کی قوم کا جھنڈا ان کے پاس تھا ان کی والدہ کا نام انیسہ تھا، جو ہدم کی بیٹی اور کلثوم بن ہدم کی بہن تھیں ہدم وہی صاحب ہیں جن کے پاس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرتِ مدینہ کے موقعہ پر قیام فرمایا تھا۔ انہوں نے اپنی...

سیّدنا ہلال رضی اللہ عنہ

بن الحمراء: ایک روایت کے رو سے ان کا نام ہلال بن حارث ابو الحمراء ہے اور یہی درست ہے اور ایک روایت میں ان کا نام ہانئی بن حارث ابو الحمراء خادمِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مذکور ہے انہوں نے حمص میں سکونت اختیار کرلی تھی امام بخاری لکھتے ہیں انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی لیکن ان کی حدیث درست نہیں۔ ابو اسحاق سبیعی نے ابو داؤد القاص سے، انہوں نے ابو الحمراء سے روایت کی کہ وہ ایک مہینہ مدینے میں ٹھہرے رہے، انہوں نے دیکھا، کہ رسول...

سیّدنا ہلال رضی اللہ عنہ

بن حکم(اگر ثابت ہو) فلیح بن سلیمان نے ہلال بن علی سے، انہوں نے عطا بن یسار سے انہوں نے ہلال بن حکم سے روایت کی کہ جب وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دینی امور کی تعلیم حاصل کی، تو ان میں ایک بات یہ بھی تھی کہ جب چھینک آئے تو الحمدُ للہ کہنا چاہیے، اور اگر دوسرے آدمی کو چھینک آئے تو اس کے لحمدُ للہ کے جواب میں یرحمک اللہ کہنا چاہیے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نماز پڑھا رہے تھے، دورانِ نماز می...

سیّدنا ہلال رضی اللہ عنہ

بن ابی خولی: اور ابو خولی کا نام عمرو بن زہیر بن خیشمہ بن ابی حمران نعمان تھا(اور ابو حمران نعمان کا نام: حارث بن معاویہ بن حارث بن مالک بن عوف بن سعد بن عوف بن حریم بن جعفی الجعفی تھا جو عدی بن کعب اور خطاب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے والد کے حلیف تھے) بقولِ موسیٰ بن عقبہ غزوۂ بدر میں شریک تھے ابن اسحاق کہتے ہیں کہ خولی اور مالک دونوں ابو خولی کے بیٹے تھے سب بدر میں شریک تھے ہشام بن کلبی لکھتے ہیں کہ خولی بن ابو خولی مع اپنے بھائیوں ہلال اور عبد ال...