ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ الہلالی: واقدی نے کبیر بن عبداللہ المزنی سے، اس نے عمر بن عبدالرحمٰن سے، اُس نے عبداللہ المالک الہلالی سے، اس نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک شخص نے حضور اکرم سے دریافت کیا، یارسول اللہ! اعراف میں کون لوگ ہوں گے؟ فرمایا: جو لوگ کہ اللہ کی راہ میں بغیر اجازت والدین لڑنے کو نکلے اور شہید ہوگئے۔ اب ان کا درجۂ شہادت پر فائز ہونا، دوزخ سے روکتا ہے اور والدین کی نافرمانی جنت کی راہ میں رکاوٹ ہے تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبداللہ الہلالی: واقدی نے کبیر بن عبداللہ المزنی سے، اس نے عمر بن عبدالرحمٰن سے، اُس نے عبداللہ المالک الہلالی سے، اس نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک شخص نے حضور اکرم سے دریافت کیا، یارسول اللہ! اعراف میں کون لوگ ہوں گے؟ فرمایا: جو لوگ کہ اللہ کی راہ میں بغیر اجازت والدین لڑنے کو نکلے اور شہید ہوگئے۔ اب ان کا درجۂ شہادت پر فائز ہونا، دوزخ سے روکتا ہے اور والدین کی نافرمانی جنت کی راہ میں رکاوٹ ہے تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

والدِ عبداللہ آخر حسبِ روایت ابوموسیٰ: عبدان نے اپنی سند سے حسن بن یحییٰ سے اس نے زہری سے اس نے عبداللہ بن مالک سے۔ اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن منادی کرائی کہ جنت میں مسلمانوں کے علاوہ اور کوئی داخل نہیں ہوگا، اور کبھی ایسابھی ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی فاسق و فاجر کو خدمتِ دین پر آمادہ کردیتا ہے بقولِ راوی عبدان سے اسی طرح مروی ہے، نیز اس نے راوی کا نام مالک بن کعب بن عبداللہ لکھا ہے، جو والد کی بجائے...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

والدِ عبداللہ آخر حسبِ روایت ابوموسیٰ: عبدان نے اپنی سند سے حسن بن یحییٰ سے اس نے زہری سے اس نے عبداللہ بن مالک سے۔ اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن منادی کرائی کہ جنت میں مسلمانوں کے علاوہ اور کوئی داخل نہیں ہوگا، اور کبھی ایسابھی ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی فاسق و فاجر کو خدمتِ دین پر آمادہ کردیتا ہے بقولِ راوی عبدان سے اسی طرح مروی ہے، نیز اس نے راوی کا نام مالک بن کعب بن عبداللہ لکھا ہے، جو والد کی بجائے...

سیّدنا مُعَّرِض رضی اللہ عنہ

بن علاط سلمی: حجاج بن علاط کے بھائی ہیں۔ ان کا نسب ان کے بھائی کے ترجمے میں بیان ہوچکا ہے۔ ان کی والدہ ام شیبہ بنتِ طلحہ تھیں۔ معرض معرکۂ جمل میں مارے گئے تھے: ابو عمر کی یہی رائے ہے ارباب سیرو تاریخ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن مبارک نے بھی ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ معرض معرکۂ جمل میں مارے گئے تھے۔ ان کے بھائی حجاج نے ان کی موت پر ذیل کا شعر کہا۔ وَلَمْ اَوَیَوْمَا کَانَ اکثر سَاعِیْاً بِکَفِّ شِمَالٍ فَارَقتھا یَمْنُھَا ترجمہ: مَیں نے کوئی ا...

سیّدنا مُعَّرِض رضی اللہ عنہ

بن معیقیب یمامی: شاصویہ بن عبید ابو محمد یمامی نے ان سے حدیث روایت کی ہے، شاصویہ نے معرض بن عبد اللہ بن معرض بن معیقیب سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی ہے کہ وہ حجتہ الوداع میں شامل تھے۔ مکہ میں ایک مکان میں داخل ہوئے۔ وہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے۔ اور آپ کا چہرہ مبارک چاند کی طرح چمک رہا تھا۔ اس سے عجیب تر جو چیز مشاہدہ کی وہ یہ تھی کہ اہلِ یمامہ کا ایک آدمی ایک بچے کو کپڑے میں لپیٹے ہوئے لایا۔ حضور اکرم صلی اللہ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن سنان بن نبیشہ بن سلمہ بن ساماں بن نعمان بن صیح بن مازن ابن خلاوہ بن ثعلبہ بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن مزنی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وفد مزینہ کے ساتھ حاضر ہوئے اور کچھ عرصہ ٹھہرے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں زمین کا ٹکڑا بصورتِ جاگیر عطا کیا تھا۔ ہشام بن کلبی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ

بن مقرن المزنی: ہم ان کا سلسلۂ نسب ان کے بھائی سوید کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ یہ لوگ سات بھائی تھے اور سب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی تھی۔ عرب میں اور کسی کو یہ فخر حاصل نہیں ہُوا۔ واقدی اور ابن نمیر کا یہی قول ہے، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے واقدی اور ابن نمیر سے اسی طرح نقل کیا ہے۔ نیز ابو عمر نے یہ بھی بیان کیا ہے۔ کہ بنو حارثہ بن ہند اسلمی آٹھ بھائی تھے۔ جو سب کے سب مسلمان ہوگئے تھے۔ اور سب بیعتِ رضوان میں مو...

سیّدنا مہران رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ان کے نام کے متعلق کئی روایات ہیں: کیسان، طہمان، ذکوان، میمون، ہرمز۔ اس اختلاف کا ذکر پہلے آچکا ہے۔ روایت ہے کہ آلِ ابی طالب کے مولی تھے۔ عبد الواہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ، عبد اللہ بن احمد سے، انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے وکیع سے انہوں نے سفیان سے انہوں نے سائب سے روایت کی، ان کا بیان ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ام کلثوم کے پاس صدقہ لے کر گئے۔ انہوں نے لینے سے انکار کردیا او...

سیّدنا مہزم رضی اللہ عنہ

بن وہب الکندی ان سے سعید بن جبیر نے روایت کی انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا۔ مَیں اس امر کو جائز قرار نہیں دوں گا کہ تم سبز، سفید یا سیاہ رنگ کے برتن میں نبیذ تیار کرو۔ ہاں اس میں کوئی حرج نہیں کہ تم اپنے گلاس یا پینے کے برتن میں نبیذ تیار کرو اور جب اس کا ذائقہ ٹھیک ہوجائے۔ تو پی لو۔ ابنِ مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...