ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا مولہ رضی اللہ عنہ

بن کثیف بن حمل بن خالد بن عمرو بن معاویہ۔ وہ صباب بن کلاب تھے۔ اور ان کا نسب تھا: زبیر بن بکارو کلاب اور وہ ابنِ ربیعہ بن عامر بن صعصعہ ضبا بی کلابی کے بیٹے ہیں۔ یہ ابو عمر کا قول ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم کہتے ہیں۔ کہ وہ ضحاک بن سفیان کلابی کے آزاد کردہ غلام تھے۔ وہ بیس برس کے تھے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ وہ صاحب ہیں۔ جنہوں نے عامر بن طفیل کا واقعہ بیان کیا جسے طاعون کی گلٹی نکلی تھی اور جو اونٹ کے پارہ گوشت ک...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن ابی نافع الرواسی۔ علقمہ کے دادا تھے ان سے حمید بن عبد الرحمان ابو عوف رواسی نے بیان کیا کہ جب عمر و بن مالک دربار رسالت میں حاضر ہوا تو میں بھی اس وفد میں شامل تھا اس کے بعد اس نے اپنی قوم کو اسلام لانے کی دعوت دی، لیکن انہوں نے کہا، جب تک ہم بنو عقیل سے انتظام نہ لے لیں، ہم اسلام قبول نہیں کریں گے چنانچہ انہوں نے بنو عقیل کے ایک گروہ پر حملہ کرکے ایک آدمی کو قتل کردیا اس پر پر بنو عقیل نے پیچھا کرکے ان کے ایک آدمی کو مار ڈالا جنگ چھڑ گئی بنو...

سیّدنا ابو عبداللہ بن ماعز رضی اللہ عنہ

ایک روایت کے مطابق یہ اور مذکور صحابی ایک ہی ہیں، ان سے ان کے بیٹے عبداللہ نے روایت کی ، یہ بصری تھے۔ ان کی حدیث احمد بن اسحاق بن صالح نے، ابوسلمہ موسیٰ بن اسماعیل سے انھوں نے ہنید بن قاسم سے، انھوں نے جعید بن عبدالرحمٰن سے انھوں نے عبداللہ بن ماغر سے روایت کی کہ ماعز حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ نے انھیں ایک فرمان لکھ کر دیا کہ ماعز اپنے قبیلے کے بعد مسلمان ہوگیا ہے اور اسے کوئی نہ ستائے۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے اس ک...