ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا معتب رضی اللہ عنہ

بن قشیر: ایک روایت میں معتب بن بشیر بن ملیل بن زید بن عطاف بن ضبیعہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری اوسی آیا ہے۔ بیعت عقبہ میں اور بدر اور اُحد میں شریک تھے۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ انصار کے بنو ضبیعہ بن زید اور معتب بن فلاں بن ملیل غزوہ بدر میں موجود تھے۔ یہ لاولد تھے۔ یونس کی روایت میں اسی طرح ہے۔ اس نے ان کے والد کا نام نہیں لکھا۔ بکائی اور سلمہ نے ابن اسحاق سے روایت کی...

سیّدنا معتب رضی اللہ عنہ

بن ابی لہب بن عبد المطلب بن ہاشم، قرشی ہاشمی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمزاد تھے اور ان کی والدہ ام جمیل بنتِ حرب بن اُمیّہ تھی۔ جسے قرآن نے حمالۃ الحطب کہا ہے جو ابو سفیان کی بہن تھی۔ جب مکہ فتح ہوا تو حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس سے دریافت فرمایا، کہ آپ کے بھتیجے عتبہ اور معتب دکھائی نہیں دیے۔ انہوں نے کہا یا رسول اللہ! مشرکین قریش کی طرح وہ بھی آگے پیچھے ہوگئے ہیں۔ فرمایا۔ آپ انہیں بلا لائیں۔ حضرت عباس سوار ہوکر گئے اور انہ...

سیّدنا معدان رضی اللہ عنہ

ابو خالدان کی کنیّت تھی۔ طبرانی نے اِن کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ابو موسیٰ نے اجازتاً ابو غالب سے، انہوں نے ابو بکر سے۔ ابو موسیٰ کہتے ہیں کہ انہیں حسن نے، انہیں احمد نے ان دونوں کو سلیمان بن احمد نے، انہیں عبد اللہ بن محمد بن شعیب رجانی نے انہیں محمد بن معمر البحرانی نے، انہیں روح بن عبادہ نے انہیں جریج بن زیاد نے انہیں خالد بن معدان نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وس...

سیّدنا نابل ضی اللہ عنہ

الحبشی جو جناب ایمن کے والد تھے ابو احمد عسال کا قول ہے کہ جنابِ نابل کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ہمیں ابو موسیٰ نے کتابتًا اطلاع دی کہ انہیں جعفر بن عبد الواحد ثقفی نے انہیں طاہر بن عبد الرحیم نے انہیں عبد اللہ بن محمد نے انہیں ابو جعفر عبد اللہ بن محمد بن زکریا نے، انہیں بکار بن عبد اللہ بن محمد بن ابن سیرین نے انہیں ایمن بن نابل المکی نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک بدو نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو ...

سیّدنا معدی کرب رضی اللہ عنہ

ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ نیز عسکر یعنی علی بن سعید اور جعفر المستغفری نے عمر بن موسی سے، انہوں نے خالد بن معدان سے انہوں نے معدی کرب سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جس شخص نے کسی کو آزاد کیا یا طلاق دی اور بعد میں استثنا کا ذکر کردیا۔ تو اس کے استثنا کو قبول کرلیا جائے گا۔ عسکری نے یحییٰ بن عبد الاعظم سے روایت کی ہے۔ ابو موسیٰ کا قول ہے کہ یہ صاحب مقدام بن معدی کرب ہیں، لیکن مَیں یہ نہیں بتاسکتا کہ آیا یہ صاحب اور ان ...

سیّدنا مفروق رضی اللہ عنہ

بن عمرو الاصم بن قیس بن مسعود بن عامر بن عمرو بن ابی ربیعہ بن ذہل بن شیبان بن ثعلبہ بن عکابہ بن صعب بن علی بن بکر بن وائل شیبانی: ان کا نام نعمان تھا، لیکن عرف مفروق تھا اور اسی نام سے مشہور ہُوئے۔ ابان بن ثعلب نے عکرمہ سے، انہوں نے ابن عباس سے انہوں نے علی بن ابی طالب سے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دورۂ بنو شیبان کے دوران میں ’’اِنَّ اللّٰهَ یَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَ الْاِحْسَانِ وَ اِیْتَآئِ‘‘ الخ پڑھی۔ اس محفل میں مثنی بن ...

سیّدنا مقدام رضی اللہ عنہ

بن معدی کرب بن عمرو بن یزید بن معدی کرب بن سیارہ بن عبد اللہ بن وہب بن ربیعہ بن حارث بن معاویہ بن ثور بن عفیر الکندی ابو کریمہ ایک روایت میں ابو یحییٰ ہے۔ ابو عمر نے ان کا نسب بہ طریق مذکور بیان کیا۔ ابن کلبی نے با نداز ذیل لکھا ہے۔ مقدام بن معدی کرب بن عمرو بن یزید بن معدی کرب بن سیار بن عبد اللہ بن وہب بن حارث اکبر بن معاویہ کندی۔ جو وفد کندہ سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تھا۔۔ یہ اس میں شامل تھے۔ ان کا شمار شامیوں میں ہو...

سیّدنا مقعد رضی اللہ عنہ

ابو جعفر نے اِن کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے باسنادہ یزید بن نمران سے روایت کی کہ انہوں نے تبوک میں ایک آدمی کو جس کا نام مقعد تھا، دیکھا، وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرا جب آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے خدا، تو [۱] اس کا نشان مٹادے۔ راوی کا بیان ہے کہ اس کے بعد مجھے انہیں دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ [۱۔ یہ بد دعا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کے خلاف ہے۔ اس لیے حدیث مخدوش ہے۔ ...

سیّدنا مقوقس رضی اللہ عنہ

حاکم سکندریہ: اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ ہدیے بھیجے تھے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے، لیکن یہ صحابی نہیں۔ کیونکہ اس نے اسلام قبول نہیں کیا تھا اور عمر بھر عیسائی رہا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانۂ خلافت میں مسلمانوں نے مصر اسی سے فتح کیا تھا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم ایسے لوگوں کا ذکر کرتے رہتے ہیں، لیکن اس کے ذکر کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوئی۔ ابن ماکولا کے مطابق مقوقس کا نام جریح تھا۔...

سیّدنا مکحول رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ جعفر نے ان کا شمار صحابہ میں کیا ہے۔ انہوں نے باسنادہ سلمہ سے انہوں نے محمد بن اسحاق سے انہوں نے ابی وجرہ یزید بن عینید السعدی سے روایت کی کہ جب شیماء کو حضور اکرم کی خدمت میں لایا گیا، جو حارث بن عبد العزی کی بیٹی تھیں اور بنو سعد بن بکر کے قبیلے سے تھیں۔ شیماء نے عرض کیا: یا رسول اللہ! مَیں آپ کی رضاعی بہن ہوں۔ راوی نے ساری حدیث بیان کی۔ راوی لکھتا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی رض...