منظومات  

سر سے پا تک ہر ادا ہے لاجواب

سر سے پا تک ہر اَدا ہے لاجوابخوبرویوں میں نہیں تیرا جواب حُسن ہے بے مثل صورت لاجوابمیں فدا تم آپ ہو اپنا جواب پوچھے جاتے ہیں عمل میں کیا کہوںتم سکھا جاؤ مرے مولیٰ جواب میری حامی ہے تری شانِ کریمپُرسشِ روزِ قیامت کا جواب ہے دعائیں سنگِ دشمن کا عوضاِس قدر نرم ایسے پتھر کا جواب پلتے ہیں ہم سے نکمّے بے شمارہیں کہیں اُس آستانہ کا جواب روزِ محشر ایک تیرا آسراسب سوالوں کا جوابِ لاجواب میں یدِ بیضا کے صدقے اے کلیمپر کہاں اُن کی کفِ پا کا جو...

جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب

جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاببھیک کو مشرق سے نکلا آفتاب جلوہ فرما ہو جو میرا آفتابذرّہ ذرّہ سے ہو پیدا آفتاب عارضِ پُر نور کا صاف آئینہجلوۂ حق کا چمکتا آفتاب یہ تجلّی گاہِ ذاتِ بحت ہےزُلفِ انور ہے شب آسا آفتاب دیکھنے والوں کے دل ٹھنڈے کیےعارضِ انور ہے ٹھنڈا آفتاب ہے شبِ دیجور طیبہ نور سےہم سیہ کاروں کا کالا آفتاب بخت چمکا دے اگر شانِ جمالہو مری آنکھوں کا تارا آفتاب نور کے سانچے میں ڈھالا ہے تجھےکیوں ترے جلووں کا ڈھلتا آفتاب نا...

پر نور ہے زمانہ صبح شبِ ولادت

پرُ نور ہے زمانہ صبح شبِ ولادتپرَدہ اُٹھا ہے کس کا صبح شبِ ولادت جلوہ ہے حق کا جلوہ صبح شبِ ولادتسایہ خدا کا سایہ صبح شبِ ولادت فصلِ بہار آئی شکلِ نگار آئیگلزار ہے زمانہ صبح شبِ ولادت پھولوں سے باغ مہکے شاخوں پہ مُرغ چہکےعہدِ بہار آیا صبح شبِ ولادت پژ مُردہ حسرتوں کے سب کھیت لہلہائےجاری ہوا وہ دریا صبح شبِ ولادت گل ہے چراغِ صرَصَر گل سے چمن معطرآیا کچھ ایسا جھونکا صبح شبِ ولادت قطرہ میں لاکھ دریا گل میں ہزار گلشننشوونما ہے کیا کیا ص...

باغِ جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت

باغ‘جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیتتم کو مژدہ نار کا اے دشمنانِ اہلِ بیت کس زباں سے ہو بیانِ عز و شانِ اہلِ بیتمدح گوے مصطفیٰ ہے مدح خوانِ اہلِ بیت اُن کی پاکی کا خداے پاک کرتا ہے بیاںآیۂ تطہیر سے ظاہر ہے شانِ اہلِ بیت مصطفےٰ عزت بڑھانے کے لیے تعظیم دیںہے بلند اقبال تیرا دُودمانِ اہلِ بیت اُن کے گھر میں بے اجازت جبرئیل آتے نہیںقدر والے جانتے ہیں قدر و شانِ اہلِ بیت مصطفےٰ بائع خریدار اُس کا اللہ اشتریٰخوب چاندی کر رہا ہے کاروانِ...

جاں بلب ہوں آمیری جاں الغیاث

جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاثہوتے ہیں کچھ اور ساماں الغیاث درد مندوں کو دوا ملتی نہیںاے دواے درد منداں الغیاث جاں سے جاتے ہیں بے چارے غریبچارہ فرماے غریباں الغیاث حَد سے گزریں درد کی بے دردیاںدرد سے بے حد ہوں نالاں الغیاث بے قراری چین لیتی ہی نہیںاَے قرارِ بے قراراں الغیاث حسرتیں دل میں بہت بے چین ہیںگھر ہوا جاتا ہے زنداں الغیاث خاک ہے پامال میری کُو بہ کُواے ہواے کوے جاناں الغیاث المدد اے زُلفِ سرور المددہوں بلاؤں میں پریشاں الغیاث دلِ...

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوثمدد پر ہو تیری اِمداد یا غوث اُڑے تیری طرف بعد فنا خاکنہ ہو مٹی مری برباد یا غوث مرے دل میں بسیں جلوے تمہارےیہ ویرانہ بنے بغداد یا غوث نہ بھولوں بھول کر بھی یاد تیرینہ یاد آئے کسی کی یاد یا غوث مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ فرماتے آؤبَلاؤں میں ہے یہ ناشاد یا غوث گلے تک آ گیا سیلاب غم کاچلا میں آئیے فریاد یا غوث نشیمن سے اُڑا کر بھی نہ چھوڑاابھی ہے گھات میں صیاد یا غوث خمیدہ سر گرفتارِ قضا ہےکشیدہ خنجر جلاّد یا ...

دشت مدینہ کی ہے عجب پر بہار صبح

دشتِ مدینہ کی ہے عجب پُر بہار صبحہر ذرّہ کی چمک سے عیاں ہیں ہزار صبح منہ دھو کے جوے شِیر میں آئے ہزار صبحشامِ حرم کی پائے نہ ہر گز بہار صبح ﷲ اپنے جلوۂ عارض کی بھیک دےکر دے سیاہ بخت کی شب ہاے تار صبح روشن ہے اُن کے جَلوۂ رنگیں کی تابشیںبلبل ہیں جمع ایک چمن میں ہزار صبح رکھتی ہے شامِ طیبہ کچھ ایسی تجلیاںسو جان سے ہو جس کی اَدا پر نثار صبح نسبت نہیں سحر کو گریبانِ پاک سےجوشِ فروغ سے ہے یہاں تار تار صبح آتے ہیں پاسبانِ درِ شہ فلک سے روزس...

جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح

جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیحہوئے زمین و زماں کامیابِ حُسنِ ملیح زوال مہر کو ہو ماہ کا جمال گھٹےمگر ہے اَوج ابد پر شبابِ حُسنِ ملیح زمیں کے پھول گریباں دریدۂ غمِ عشقفلک پہ بَدر دل افگار تابِ حُسنِ ملیح دلوں کی جان ہے لطفِ صباحتِ یوسفمگر ہوا ہے نہ ہو گا جوابِ حُسنِ ملیح الٰہی موت سے یوں آئے مجھ کو میٹھی نیندرہے خیال کی راحت ہو خوابِ حُسنِ ملیح جمال والوں میں ہے شورِ عشق اور ابھیہزار پردوں میں ہے آب و تابِ حُسنِ ملیح زمینِ شور بنے تخ...

سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ

سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخکرم کا چشمۂ جاری ہے بارھویں تاریخ ہمیں تو جان سے پیاری ہے بارھویں تاریخعدو کے دل کو کٹاری ہے بارھویں تاریخ اِسی نے موسمِ گل کو کیا ہے موسمِ گلبہارِ فصلِ بہاری ہے بارھویں تاریخ بنی ہے سُرمۂ چشمِ بصیرت و ایماںاُٹھی جو گردِ سواری ہے بارھویں تاریخ ہزار عید ہوں ایک ایک لحظہ پر قرباںخوشی دلوں پہ وہ طاری ہے بارھویں تاریخ فلک پہ عرش بریں کا گمان ہوتا ہےزمینِ خلد کی کیاری ہے بارھویں تاریخ تمام ہو گئی میلادِ انبیا...

ذاتِ والا پہ بار بار درود

ذاتِ والا پہ بار بار درودبار بار اور بے شمار درود رُوئے اَنور پہ نور بار سلامزُلفِ اطہر پہ مشکبار درود اُس مہک پر شمیم بیز سلاماُس چمک پہ فروغ بار درود اُن کے ہر جلوہ پر ہزار سلاماُن کے ہر لمعہ پر ہزار درود اُن کی طلعت پر جلوہ ریز سلاماُن کی نکہت پہ عطر بار درود جس کی خوشبو بہارِ خلد بسائےہے وہ محبوبِ گلعذار درود سر سے پا تک کرور بار سلاماور سراپا پہ بے شمار درود دل کے ہمراہ ہوں سلام فداجان کے ساتھ ہو نثار درود چارۂ جان درد مند سلاممر...