عیسیٰ نے وہ ماجرا سنایا
عیسیٰ نے وہ ماجرا سنایاجس نے دلِ مُردہ کو جِلایا کہتے ہیں کہ پیش شاہِ ابرار آ کر یہ کیا کسی نے اظہار اک شخص کہ حال میں مرا ہے کیا جانیے اُس پہ کیا بَلا ہے مرقد میں ہے درد مند ہر دم ہے شور و فُغاں بلند ہر دم فرمانے لگے یہ سُن کے حضرت کیا ہم سے وہ کر چکا ہے بیعت اُس کا کبھی یاں ہوا ہے آنا کھایا ہے ہمارے گھر کا کھانا مخبر نے کہا کہ شاہِ ذی جاہ ان باتوں سے میں نہیں کچھ آگاہ اِرشاد ہوا کرم کا جھالا محروم پہ ہے فزوں برستا کچھ دیر مراقبہ کی...