ضیائی شخصیات  

شیخ رزق اللہ قدس سرہ

آپ حضرت مصباح العاشقیں ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے والد نے  شیر خوار گی کے دنوں میں ہی حضرت ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کی گود میں ڈال دیا تھا جنہوں نے دیکھتے ہی فرمایا یہ بچہ ہمارا مرید ہوگا۔ ابھی آپ کی عمر چار  سال تھی کہ آپ کے مرشد حضرت ملاوہ وفات پاگئے۔ سن بلوغت کو پہنچے تواپنے پیر و مرشد کی روحانی تربیت اور فیضان سے بلند مراتب پر پہنچے۔ عشق و محبت میں باکمال ہوئے حضور و استقامت میں یگانہ روز گار ہوئے آپ نے بے شمار سفر کیے بزرگا...

حضرت سیّد تاج الدین شیر سوار

آپ شیخ قطب الدین منور ہانسوی رحمۃ اللہ علیہ کے مشہور خلیفہ اور نامور مرید تھے۔ ہمیشہ زہد و ریاضت میں مصروف رہتے ایک وقت ایسا آیا کہ جنگل کے درندے پرندے و چار پائے اور مویشی آپ کے اشارے پر چلنے لگے۔ جنگل میں چلتے چلتے اگر انہیں اپنے پیر روشن ضمیر کی زیارت کا خیال آتا تو کسی شیر ببر کو پکڑتے اور اُس پر سوار ہوجاتے اور خونخوار سانپ کو اٹھاتے چابک بناکر چل نکلتے اور شہر کو جانکلتے شہر کے قریب پہنچ کر سانپ اور شیر کو شہر کے باہو چھوڑ دیتے اور خود ننگے...

حضرت شیخ علاؤالدین بنگالی

آپ شیخ سراج الدین  رضی عثمان قدس سرہ  کے خلیفہ اعظم تھے۔ ابتدائی زندگی میں بہت خوشحال دنیا دار علماء وقت اور اکابر زمان کی حیثیت سے رہتے تھے مگر جب سلسلہ نظامیہ میں داخل ہوئے تو سب شان و شوکت چھوڑ کر صرف یاد الٰہی میں مشغول ہوگئے۔ اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ جن دنوں حضرت شیخ سراج الدین رضی حضرت خواجہ محبوب الٰہی سے خرقۂ خلافت پاکر جدا ہونے لگے تو آپ نے آپ کی خدمت میں استدعا  کی کہ یہاں ایک عالم دین اور دانش ور مفکر ہے جس سے ہمیں ت...

حضرت مخدوم حسام الدین فتح پوری

آپ قاضی عبدالمقتدر کے خلفاء میں سے تھے عرفانی اوصاف سے موصوف تھے۔ کشف و کرامت میں معروف تھے۔ صاحبِ معارج الولایت لکھتے ہیں کہ حسام الدین اولیائے تاجدار اولیائے باوقار میں مانے جاتے تھے، آپ نے اپنی خصوصی توجہ سے بے پناہ مخلوق کی راہنمائی فرمائی، آپ کے خلیفہ شیخ بڈھن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کو بچپن سے ہی تربیت دی اور ظاہری و باطنی کمالات تک پہنچا دیا، کہتے ہیں کہ شیخ بڈھن ابھی چھ سال کی عمر میں تھے کہ آپ کے والد ماجد نے انہیں حضرت شیخ حسام الدین کی خدم...

شیخ فتح اللہ ترین سنبہلی چشتی قدس سرہ

آپ حضرت خواجہ سلیم چشتی کے خلیفہ تھے آپ فتح پور سکیری کے پہاڑ کی چوٹی پر عبادت میں مشغول رہتے تھے ایک دن شیخ سدھاری جو حضرت شیخ اسلیم کے خلیفہ  تھے آپ کو دیکھنے کے لیے پہاڑی کی چوٹی پر گئے چند لمحے بیٹھے تو  شیخ  فتح اللہ نے ہوا  میں اڑنا  شروع کردیا شیخ سدھاری  نے دوڑ  کر آپ کا دامن پکڑا اور کھینچ کر نیچے لائے اور اپنی جگہ پر بیٹھا  دیا۔ آپ نے کہا شیخ سدھاری تم جانتے ہو کہ میں کہاں جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا...

شیخ نظام نار نولی قدس سرہ

آپ  شیخ خانو قدس سرہ کے مریدان پاک اور خلیفہ خاص میں سے تھے گوالیار میں سکونت پذیر رہے اور ہزاروں طالبان حق کو چالیس سال تک روحانی تربیت دیتے  رہے آپ کی توجہ سے بڑی کثیر مخلوق راہ ہدایت پر آئی  سفینۃ الاولیاء میں لکھا ہے کہ شیخ نظام رحمۃ اللہ علیہ ہر سال نارنول  سے پا پیادہ چلتے  اور خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پُر انوار پر  جاتے سارے راستے میں آپ پر ذوق اور وجد  طاری  رہتا وہاں سے اج...

شیخ مٹہہ کا کرونی قدس سرہ

آپ بڑے کامل درویش  اور مکمل  ولی اللہ تھے حضرت خواجہ معین الدین کے روحانی فیض یافتہ  تھے کہتے ہیں کہ آپ بیس (۲۰) سال تک خواجہ اجمیری کے روضہ منورہ پر جھاڑو دیتے  رہے۔ بیس (۲۰) سال کے بعد  روضۂ منورہ سے آواز سنی کہ اے مٹہہ تم کو ولی کامل بنا دیا  گیا  اور ولایت  کا  کرون تمہارے حوالے کردی گئی ہے اور وہاں کی تمام چیزیں تمہارے تصرّف میں ہوں گی۔ شیخ مٹہہ اجمیر سے اُٹھے تو  کاکرون آگئے ایک خانقاہ بنائی...

حضرت قاضی سادی چشتی

آپ حضرت شیخ نصیرالدین محمود چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے۔ وقت کے نامور علماء میں شمار ہوتے تھے ۔ نہایت متقی اور متورع تھے۔ ہزاروں لوگ آپ کی توجہ سے ہدایت یافتہ ہوئے۔ خواجہ اختیار الدین عمر ایرچی قدس سرہ آپ کے خلیفہ تھے۔ شجرہ چشتیہ اور دوسرے تذکروں میں آپ کا سال وفات ۸۰۱ھ لکھا گیا ہے۔ معارخ الولایت کے مولف نے ۷۸۹ھ تحریر کیا ہے۔ مگر ہماری تحقیق میں  پہلا قول درست ہےاو ر ہم نے جتنی بھی کتابیں دیکھی ہیں، ان میں سال وصال ۸۰۱ھ ہی دیکھا ہے۔ ...

مولانا عبداللہ سلطان پوری الانصاری قدس سرہ

آپ بر صغیر کے زبردست علماء کرام اور ولی اللہ تھے چشتی سلسلے میں بیعت تھے۔ شیر شاہ سوری کے زمانہ سے لے کر  شہنشاہ اکبر تک آپ کومخدوم الملک کا خطاب رہا۔ چونکہ شریعت کے عالم اور طریقت کے عارف تھے۔  کفر اور بدعت کے خلاف بڑا کام کرتے تھے اور کلمۂ توحید کے اعلان میں پیش پیش تھے۔ آپ  نے سُنت نبوی کو جاری کرنے میں بڑی جدو  جہد کی حتٰی کہ جن دنوں شہنشاہ  اکبر نے دین الٰہی کا اعلان کیا اور  ملک میں غیر اسلامی رسومات کو رواج دی...

شیخ اختیار الدین مروانی قدس  سرہ

آپ نظام الدین نار نولی  کے خلیفہ  تھے آپ کا پہلا نام اختیار خان تھا جب جذب الٰہی دامن گیر ہوا  تو آپ اجمیر میں چلے گئے اور  کافی عرصہ حضرت خواجہ اجمیری کے بازار میں پڑے رہے  ایک دن آپ نے حضرت خواجہ اجمیری کو خواب میں دیکھا تو  آپ نے فرمایا کہ تمہارے پیر نار  نول میں ہیں اُن کا  نام  نظام الدین  ہے تم جاؤ  آپ نے حضرت  شیخ نظام الدین کو دیکھا کہ ایک پرانی چار پائی  پر بیٹھے ہیں اورسر ...