ضیائی شخصیات  

شیخ پیر محمد لکھنوی قدس سرہ

  آپ بڑے کامل اور مکمل درویش تھے حرمین الشریفین کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ آپ کا اصلی وطن تو جونپور تھا مگر آپ نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے مختلف شہروں میں قیام کیا ایک عرصہ تک دہلی رہے اور وہاں ہی پڑھتے رہے وہاں سے قنوج آئے اور وہاں کے علماء کرام سے بعض کتابیں پڑھیں وہاں سے لکھنو چلے گئے اور سید عبدالقادر لکھنوی سے چند کتابیں پڑھیں وہاں سے ہی جذب الٰہی دامن گیر ہوا ان دنوں ایک چشتی بزرگ شاہ عبداللہ سیاح رحمۃ اللہ علیہ کوہ بستان میں سکونت پذیر تھے ...

حضرت خواجہ موید الدین

آپ سلطان المشائخ کے خلیفہ اعظم تھے ابتدائی عمر دنیا داری میں گزری بڑے صاحب منصب اور جاہ و جلال کے مالک تھے ۔سلطان  علاء الدین کے دورِ حکومت میں بڑے اہم معرکے سر کیے، اور بڑی بڑی شاندار خدمات بجائے، لیکن جس دن حضرت سلطان المشائخ کے مرید ہوئے تو دنیا سے دست بردار ہوگئے، سلطان علاؤالدین بادشاہی تخت پر جلوہ فرما ہوئے تو آپ نے خواجہ معین الدین کو یاد کیا اور حضرت سلطان المشائخ کی خدمت میں پیغام بھیجا کہ موید الدین کو اجازت دیں کہ وہ دربار  م...

حضرت شیخ وجیہہ الدین یوسف

آپ خواجہ نظام الدین کے عظیم خلفاء میں سے تھے حضرت سلطان المشائخ آپ پر بڑی رحمت و شفقت فرماتے، کہتے ہیں کہ جب آپ اپنے پیر کی خدمت میں حاض رہوتے تو پاؤں کی آواز بھی نہ ہونے دیتے، یوں معلوم ہوتا کہ آپ  سر کے بل حاضرِ خدمت ہو رہے ہیں ،کئی دفعہ لوگوں نے آپ کو ہاتھوں کے بل جاتے ہوئے دیکھا۔ حضرت شیخ نے آپ کو  دعا دی، آپ ہوا میں اُڑ سکتے  تھے پھر حاضر ہوتے وقت ہوا سے اُڑ کر آتے حضرت شیخ نے آپ کی تربیت  کی تو آپ مخلوق کی ہدایت میں مصرو...

حضرت خواجہ محمد امام چشتی

آپ چشتی بزرگان برصغیر میں سے تھے۔ حضرت خواجہ شیخ فریدالدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے خواہرزادے تھے، آپ کے والد گرامی کا نام  شیخ بدرالدین اسحاق بخاری رحمۃ اللہ علیہ تھا اگرچہ آپ اپنے ولاد سے بھی بیعت تھے۔ مگر آپ کو حضرت شیخ المشائخ سے بڑا فیض ملا تھا آپ نے حضرت خواجہ نظام الدین محبوب الٰہی دہلوی کے ملفوظات پر ایک کتاب انوار المجالس لکھی جو بہت مشہو رہوئی، آپ کو علوم ظاہری و باطنی کے ساتھ ساتھ علوم موسیقی میں بھی کامل مہارت تھی، آپ کا وصال ۷۳...

حضرت خواجہ فخر الدین روزی

آپ سلطان الاولیاء کے مصاحبان خاص میں سے تھے بڑے متقی اور پرہیزگار تھے قرآن پاک کی کتابت کرتے عام لوگوں سے علیحدہ رہتے اور رجال الغیب آپ کی مجالس میں آیا کرتے تھے۔ ایک دن آپ نے حضرت محبوب الٰہی دہلوی قدس سرہ کی خدمت میں عرض کی کہ ایک دن مجھے سخت پیاس لگی مجھے غائب سے ایک کوزہ آتا نظر آیا، میں نے اسے توڑ ڈالا اور سارا پانی زمین پر گر گیا اور کہا میں کرامت سے درآمد شدہ پانی نہیں پیوں گا، حضرت شیخ نے سن کر فرمایا پی لینا چاہیے تھا یہ غیب سے تھا، بے ع...

حضرت میر حسن علائی سنجری

آپ حضرت نظام الدین اولیاء قدس سرہ کے خلیفہ حاضر تھے اپنے عہد کے علماء  و فضلا اور شعراء میں مقتدر اور ممتاز مانے جاتے تھے معاشرے میں بڑی عزت اور قدر سے دیکھے جاتے تھے آپ کو سلطان المشائخ کے مریدوں میں خاص مقام حاصل تھا، آپ نے غیاث الدین اور خان شہید کے حق میں بڑے زوردار مرصع قصائد لکھے، اور اپنے ان قصائد کی وجہ سے شعراء وقت سے سبقت حاصل کی، اللہ نے ہدایت کی تو تہتر سال کی عمر میں حضرت خواجہ نظام الدین کی مجلس میں حاضری دینے لگے، مرید ہوئے او...

حضرت مولانا ضیاء الدین برنی

آپ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء دہلوی قدس سرہ کے خلیفہ خاص تھے آپ پر حضرت شیخ کی خصوصی نظر عنایت تھی۔ آپ اکثر اوقات شیخ کی مجالس میں خوش گفتاری سے کام لیتے جس سے حضرت شیخ کو بڑی مسرت ہوتی خواجہ امیر خسرو اور شیخ میر حسن علائی بھی آپ کے شریک مجلس ہوتے۔ یہ تینوں دوست یکجا زندگی بسر کرتے تھے آپ نے فیروز شاہی جیسی مشہور کتاب لکھی تھی یہ کتاب سلطان جلال الدین فیروز شاہ ترک خلجی کے حکم سے ترتیب دی گئی، مولانا برنی نے اپنے حسرت نامہ میں لکھا ہے کہ ایک ب...

سلطان جلال الدین قریشی قدس سرہ

 آپ خانوادہ چشتیہ کے فیض یافتہ درویش تھے صاحب احوال و مقامات بزرگ تھے باطنی طور پر سالک تھے مگر ظاہری طور پر ایک مجذوب کی حیثیت سے رہتے تھے صحراء و بیابانوں میں گھومتے رہتے تھے اور صرف مخصوص پردے کے لیے لباس پہنتے تھے وہ علوم عقلی نقلی رسمی اور حقیقی کے ماہرین میں سے تھے جب کبھی ظاہری علوم کا اظہار کرتے تو لوگوں کو حیران کردیتے تھے مجرد تھے نوجوان تھے مگر کسی نفسانی چیز کی طرف توجہ نہ دیتے تھے کسی کو مرید نہ بناتے تھے اور فرمایا کرتے تھے میر...

سیّد سلطان بڑانچی قدس سرہ

صاحب اخبار الاخیارنے لکھا ہے کہ آپ درویش باصفا اور اہل دل تھے حضرت شیخ علاء الدین اجودنہی سے بیعت تھے مگر سلسلہ شطاریہ کے مشائخ سے بھی فیض یاب ہوئے تھے لباس صرف ضروری پردے کے لیے پہنتے تھے سر ننگے پھرتے تھے کبھی فقراء کے ساتھ گھومتے تھے اور کبھی کبھی تنہا بھی پھرتے رہتے تھے ذکر بالجہر کرتے دل پر ضربیں لگاتے بعض اوقات ان کی ضربیں ایسی ہوتیں تھیں جیسے ہتھوڑے آئرن پر مارے جارہے ہیں کہتے ہیں آپ کو ایک ہندو عورت سے محبت ہوگئی تھی مگر وہ عورت آپ کی کشش...

حضرت شیخ عزیز الدین صوفی

آپ حضرت سلطان المشائخ کے مرید تھے آپ کی والدہ ماجدہ حضرت گنج شکر کی بیٹی تھیں، آپ کو حضرت خواجہ نظام الدین دہلوی سے بڑا فیض ملا، آپ نے ایک کتاب تحفۃ الابرار لکھی جو حضرت شیخ نظام الدین کے ملفوظات پر مشتمل ہے، آپ ظاہری علوم میں قاضی معین الدین کاشانی کے شاگرد تھے۔ تحفۃ الابرار میں لکھتے ہیں کہ جن دنوں میں حضرت شیخ نظام الدین کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے دیکھا تو ایک بزرگ اکیلے بیٹھے ہوئے ہیں منہ قبلے کی طرف اور آنکھیں آسمان کی طرف، وہ جمال حق میں م...