ضیائی شخصیات  

شیخ جلال الدین کاسی چشتی قدس سرہ

آپ کا  نام جلال خان تھا پٹھانوں کے کاسی قبیلہ کے بہت  بڑے رئیس تھے شیر شاہ سوری کے دربار میں اعلیٰ منصب پر فائز تھے سلطنت  افغانان کے زوال کے بعد  مغلوں نے انتقامی کاروائیاں شروع کیں تو  جلال خان کے دل سے دنیا کے جاہ و جلال سے دل اچاٹ ہوگیا اور شاہ محمد چشتی قدس سرہ کی خدمت میں حاضر ہوئے مرید  ہوئے مگر ایک عرصہ  تک فتح کے دروازے نہ کھل پائے ایک عرصہ کے بعد شاہ محمد چشتی نے بتایا کہ آپ کے معاملات شیخ بدرالدین صاح...

شیخ سیّد چبو قدس سرہ

  حضرت خانوادہ چشتیہ میں بڑے معروف ولی اللہ ہیں آپ اس سلسلہ میں منسلک ہونے  سے پہلے دہلی کے بہت بڑے روسا میں شمار ہوتے تھے ایک دن حضرت شیخ سلیم چشتی کے ایک مرید سے کہنے لگے مجھے ایسے پیر کی تلاش ہے جو مجھے پہلی ملاقات میں ہی اپنی طرف کھینچ لے۔ اور اس کاروبار دنیا سے ہٹا  کر اللہ کی طرف لگا لے میں اس پیر سے بیعت کروں گا۔ اس نے کہا یہ اوصاف تو میرے پیر شیخ سلیم چشتی میں پائے جاتے ہیں جو فتح پور میں رہتے ہیں سیّد چبو نے فرمایا میں اس ...

شیخ حاجی  اویس و توزی  قدس سرہ

آپ حضرت پیر قبار کی اولاد سے تھے پٹھانوں میں وتوزی قبیلہ بہت با عظمت  اور  بہت با وقار ہے آپ اُسی قبیلے سے تعلق رکھتے تھے آپ  کو پیر قبا کی روحانیت سے بڑا فیض ملا تھا جن دنوں آپ حج کرنے آئے تو حضرت اویس قرنی رضی اللہ عنہ کی زیارت کرنے کے لیے کرن پہنچے  اوروہاں سے وطن واپس آئے۔ معارج الولایت میں لکھا ہے شیخ حاجی کے گھر لڑکا پیدا ہوا تو  اُس کا نام داؤد  رکھا آپ کی بیوی نے مبارک دی  فرمانے  لگے یہ  ایسا ...

اخوند سعید شوریانی قدس سرہ ثانے

آپ  کو  ابوالحسن خرقانی ثانی کہتے تھے کیونکہ آپ کو  ابوالحسن خرقانی  سے خرقہ  ملا  تھا اسی طرح آپ کو پیر قباء کی روحانیت سے تربیت  حاصل ہوئی تھی جب آپ درجہ کمال کو  پہنچے تو بھی پیر و مرشد کی خدمت میں حاضر نہ ہوئے شریعت کے احکام کے نفاذ میں بڑے ہی سخت تھے آپ کی نظر میں بادشاہ فقیر ایک جیسے ہی تھے بلکہ بعض اوقات فقیروں سے زیادہ محبت اور شفقت کرتے تھے امیروں سے دور رہتے اور  اُن کو اپنا مرید بھی نہ بناتے...

شیخ رحمت اللہ شوریانی قدس سرہ

آپ پیر کبار کی اولاد میں سے تھے اور انہی کے سلسلہ میں روحانی فیض پایا تھا معارج الولایت میں لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو پرندوں چرندوں اور درندوں کی باتیں معلوم کرنے کی صلاحیت عطا کی تھی آپ جدھر جاتے اللہ کی ہر قسم کی مخلوق سے باتیں کرلیتے اور ان کی سن لیتے تھے ایک دن ایک بہت بڑے سانپ سے باتیں کر رہے تھے جب لوگ قریب آئے تو سانپ اپنی بل میں گھس گیا اور آپ اپنے راستہ پر چل دئیے۔ آپ کی وفات ۱۰۲۵ھ میں ہوئی مزار پر انوار قصور شہر میں ہے آپ نے وصیّت...

مولانا شیخ احمد شوریانی قدس سرہ

آپ پیر قباء کی اولاد سے تھے آپ کے والد خواجہ غلام معین الدین خواجہ خیشوگی  تھے جنہوں نے معارج الولایت اور اخبار اولیاء لکھی ہے آپ بہت بڑے عالم دین اور خطہ پنجاب کے شیخ کامل تھے ظاہری اور باطنی علوم حضرت اسحاق بن شاہ کاکو لاہوری سے حاصل کیا شیخ صاحب حضرت فرید الدین گنج شکر کی اولاد سے تھے لاہور میں آپ کی علمی فضیلت اور روحانی درجوں کا جھنڈا لہرا رہا تھا بہت سے لوگ آپ کی شاگردی سے وابستہ تھے شیخ احمد قصور سے اُٹھ کر شیخ اسحاق کی خدمت میں لاہور...

شیخ سعد اللہ کیس واز بن شیخ متوکل قدس سرہ

پ بھی شیخ نصیرالدین چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ حضرت چراغ دہلوی کے علاوہ آپ کو اپنے والد ماجد شیخ متوکل رحمۃ اللہ علیہ سے بھی خلافت حاصل تھی نہایت پاک سیرت اور متقی بزرگ تھے۔ معارخ الولایت کے مولّف نے لکھا ہے کہ شیخ سعد اللہ کو حضرت خضر علیہ السلام نے ایک کیسہ (تھیلی) عطا فرمائی تھی۔ جو ہر وقت درہم و دینار سے بھری رہتی تھی۔ شیخ کو جب ضرورت ہوتی اسی تھیلی سے نکالتے اور خرچ کرتے جاتے۔ مگر وہ کسی وقت بھی خالی نہ ہوتی تھی۔ اسی وجہ سے آپ شیخ سعد ا...

حضرت خواجہ احمد بن مودود چشتی

آپ اپنے والد خواجہ مودود کے خلیفہ تھے۔ بہت بڑے بزرگ اور قطب الوقت تھے، ظاہری اور باطنی علوم کے ماہر تھے۔ آپ نے ایک بار پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو خواب میں دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ اے احمد تم ہمارے مشتاق نہیں ہو ہم تمہارے مشتاق ہیں، صبح ہوئی آپ نے تین چار دوستوں کو ساتھ لیا اور اس طرح گھر سے باہر نکلے جیسے انہیں کوئی جانتا ہی نہیں، اس طرح حرمین شریف کی زیارت کو روانہ ہوئے، پہلے مکہ معظمہ پہنچے۔ مناسک  حج ادا کرنے کے بعد مدینہ منور...

حضرت خواجہ شاہ محمود سنجاں

آپ کا اسم گرامی محمود اور کنیت رکن الدین تھی آپ موضع سنجان خواف سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت خواجہ مودود چشتی  رحمۃ اللہ علیہ کے خلفیہ خاص تھے، آپ کوشاہ اس لیے کہا جاتا تھا کہ آپ کو اپنے پیر روشن ضمیر سے یہ لقب عطا ہوا تھا۔ کہتے ہیں جب تک حضرت شاہ سنجان چشت میں قیام پذیر رہے پیشاب تک نہیں کیا، اگر وضو توڑنے کی ضرورت پیش آتی، تو چشت کے حدود د سے باہر نکل جایا کرتے تھے۔ وہاں ہی تازہ وضو کرکے حدود چشت میں داخل ہوا کرتے۔ آپ کی وفات ۵۹۷ھ میں ہوئی۔ بجن...

مولانا خواجگی قدس سرہ

آپ حضرت شیخ نصیر الدین چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ خاص تھے۔ مولانا معین الدین عمرانی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے اور حضرت قاضی شہاب الدین کے استاد مکرم تھے۔ صاحب اخبار الاخیار فرماتے ہیں۔ جن دنوں حضرت مولانا خواجگی دہلی میں زیر تعلیم تھے۔ اور حضرت مولانا معین الدین کے سامنے زانوائے ادب طے کیے ہوئے تھے ساتھ ساتھ ہی شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے باطنی رموز سیکھا کرتے تھے۔ مولانا معین الدین کو شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے پا...