ضیائی شخصیات  

سیّدنا وبر رضی اللہ عنہ

بن مُشَہَّرْ: ایک روایت میں وبرہ مذکور ہے۔ یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ ابو بکر بن ابی عاصم سے انہوں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے انہوں نے عبد الرحمان بن شیبہ سے انہوں نے ابن ابی فدیک سے انہوں نے موسیٰ بن یعقوب سے انہوں نے حاجب بن قدامہ(جو عبد الرحمان بن قدامہ کے سوتیلے بھائی تھے) اور عبد الحمید سے(جو عبد اللہ بن سعید بن نوفل بن مساحق کے اخیانی بھائی تھے) انہوں نے عیسیٰ بن خیثم الحنفی سے انہوں نے وبر بن مشہر الحنفی سے روایت کی کہ مسیلمہ کذاب ن...

سیّدنا وحشی رضی اللہ عنہ

بن حرب الحبشی ابو دسمہ: یہ مکہ کے حبشیوں میں سے تھے اور طعیمہ بن عدی اور یا جبر بن مطعم کے آزاد کردہ غلام تھے، انہوں نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو احد میں اور مسلیمہ کذاب کو جنگ یمامہ میں قتل کیا تھا اور کہا کرتے کہ میں نے بحالتِ کفر خیر الناس کو اور بحالتِ اسلام شر الناس کو قتل کیا ہے۔ عبد اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے اس نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ، عبد اللہ بن فضل نے سلیمان بن یسار سے، انہوں نے جعفر بن امتیہ القمری سے بیان کیا، کہ میں اور عب...

سیّدنا وحوح رضی اللہ عنہ

بن اسلت: اسلت کا نام عامر بن حبشم بن دائل بن زید بن قیس بن عامر بن مرہ بن مالک انصاری تھا۔ وحوح رضی اللہ عنہ ابو قیس شاعر کے بھائی تھے، جو مسلمان نہیں ہوا تھا زبیر نے اپنے چچا سے، انہوں نے عبد اللہ بن محمد بن عمارہ سے روایت کی کہ وحوح کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی وہ غزوۂ خندق اور بعد کے تمام غزوات میں شریک رہے۔ اور جب وہ ابو عامر راہب کے ساتھ مکہ کو روانہ ہوئے تو ابو قیس نے ان کے بارے میں مندرجہ ذیل اشعار کہے: وحوما ادی ...

سیّدنا نواس رضی اللہ عنہ

بن سمعان بن خالد بن عمرو بن عبد اللہ ابو بکر بن کلاب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ عامری کلابی شامی شمار ہوتے ہیں روایت ہے کہ ان کے والد سمعان بن خالد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دعا فرمائی اس کے بعد جناب سمعان نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جوتوں کا ایک جوڑا پیش کیا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرمالیا پھر انہوں نے اپنی بہن کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زجیت میں دے دیا، ل...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن صعقہ التمیمی: بنو تمیم کے جو وفود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، ایک وفد میں یہ صاحب بھی شامل تھے اور ان لوگوں میں شامل تھے۔ جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں کے باہر آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گنواروں کی طرح آوازیں دینا شروع کردی تھیں۔ ابو عمر نے اختصاراً ان کا ذکر کیا ہے۔ اور لکھا ہے کہ ان سے کوئی روایت مروی نہیں۔ ...

سیّدنا نُوْبَہ رضی اللہ عنہ

(حدیث زائدہ میں ان کا ذکر آیا ہے) عاصم بن ابی وائل نے مسروق سے انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا(اس واقعے کو مسروق نے بالتفصیل بیان کیا ہے) اس حدیث کے آخر میں حضرت عائشہ نے فرمایا کہ ایک دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض میں کچھ افاقہ محسوس کیا تو بریرہ اور نوبہ کے سہارے آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجرے سے باہر نکلے امیر ابو نصر بن ماکولا نے ا...

سیّدنا نویرہ رضی اللہ عنہ

مقاتل بن حیان نے قتاوہ سے انہوں نے نویرہ سے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہے ہیں سُنا آپ نے فرمایا کہ جو شخص میری احادیث میں سے چالیس حدیثیں میری امت کے لیے محفوظ کرلے گا۔ قیامت کے دن اس کا حشر علمائے امت میں ہوگا۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ

بن قزمل المحاربی: صحابی ہیں۔ مودع بن حبان نے اِن سے روایت کی کہ وہ شام کی جنگوں میں خالد بن ولید کے ساتھ تھے۔ ایک گرجا فتح ہوا اور ہم اندر داخل ہوئے تو ہم نے اسلام علیکم کہا۔ ایک پادری باہر آیا اور کہنے لگا۔ یہ پاکیزہ الفاظ کس نے کہے ہیں۔ معاویہ کے دوستوں کا خیال تھا کہ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...