ضیائی شخصیات  

(سیّدہ )اُمیمہ( رضی اللہ عنہا)

اُمیمہ دختر ِشراحیل،حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے نکاح کے بعد اسے طلاق دے دی تھی،مسمار بن عمرو الحسین بن فناخرہ وغیرہ نے باسنادہم محمد بن اسماعیل سے،ا نہوں نے حسین بن ولید سے،انہوں نے عبد الرحمٰن بن غسیل سے انہوں نے عباس بن سہیل سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابو اسید سے روایت کی،کہ آپ نے شراحیل کی بیٹی سے نکا ح کیا،اور جب خلوت میں آپ نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا،تو عورت نے نا خوشی کا اظہار کیا،آپ نے ابو اسید ک...

(سیّدہ )اُمیمہ( رضی اللہ عنہا)

ُامیمہ رسو لِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی آزاد کردہ کنیز،ان کی حدیث کے راوی اہلِ شام ہیں،ان سے جبیر بن نفیر حضرمی نے روایت کی،کہ وہ ایک دن حضورِ اکرم کو وضو کرارہی تھیں،کہ ایک آدمی نے حاضر ہو کر گزارش کی،یا رسول اللہ ! مجھے کو ئی نصیحت فرمائیے،فرمایا،خدا سے شرک نہ کر،خواہ تجھے ٹکڑے ٹکڑے کردیا جائے،یا آگ میں بھون دیا جائے،اور دانستہ ترکِ نماز نہ کر کیونکہ جس نے عمداً نماز نہ پڑھی،خدا اور رسول نے اس سے قطع تعلق کر لیا اور کوئی...

(سیّدہ )اُمیمہ( رضی اللہ عنہا)

اُمیمہ،ابو ہریرہ کی والدہ، ابو موسیٰ نے جن روایات کی مجھے اجازت دی،ان میں ذکر کیا، کہ ابو علی نے ابو نعیم سے،انہوں نے سلیمان بن احمد سے ،انہوں نے محمد بن اسحاق بن شاذان سے،انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے سعد بن الصلت سے ،انہوں نے یحییٰ بن علاء سے،انہوں نے ایوب سختیانی سے، انہوں نے محمد بن سیرین سے،انہوں نے ابو ہریرہ سے روایت کی کہ حضرت عمر نے انہیں بُلا بھیجا ،تا کہ انہیں کسی علاقے کی حکومت عطا کریں،لیکن انہوں نے انکار کردیا،خلیفہ نے ...

(سیّدہ )قتیلہ( رضی اللہ عنہا)

قتیلہ دختر نضربن حارث بن علقمہ بن کلدہ بن عبد مناف بن عبدالدار بن قصی قرشیہ عبدریہ،یہ خاتون عبداللہ بن حارث بن امیتہ الاصغر بن عبد شمس کی بیوی تھیں،ان سے ان کی چار اولادیں ہوئیں،علی ،ولید،محمداور ام الحکم،واقدی لکھتے ہیں،جس نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ذیل کے اشعار کہے،جب حضور نے ان کے والد نضر بن حارث کوبدر کے دن قتل کرادیا تھا۔ (۱)یَارَاکِباً اَنَّ اِلَّاثِیلَ مَظَنَّۃٌ مِن صُبحٍ خَامِسَۃِ وَاَنتَ مُوَفَّقَ ...

(سیّدہ )قتیلہ( رضی اللہ عنہا)

قتیلہ دختر قیس بن معدی کرب کندیہ جو اشعث بن قیس کی ہمشیرہ تھیں،ایک روایت میں قتیلہ مذکور ہے،مگر پہلی روایت درست ہے۔ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے اس خاتون سے دسویں سالِ ہجری میں نکاح کیا ،پھر بیمار ہو گئے اور وفات پاگئے،لیکن بعد از نکاح یہ خاتون حضورِ اکرم کے پاس آئیں اور نہ آپ نے انہیں دیکھا ایک روایت میں ہے کہ حضورِ اکرم نے ان سے وفات سے ایک ماہ پیشتر نکاح کیا،ایک روایت میں ہے کہ حضور نے اختیار دیا تھا،اگروہ آپ ک...

(سیّدہ )عُمیرَہ(رضی اللہ عنہا)

عُمیرہ دختر ابوالحکم رافع بن سنان،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوعلی حداد سے،انہوں نے ابونعیم سے ،انہوں نے محمدبن اسحاق بن ایوب سے،انہوں نے ابراہیم بن سعدان سے انہوں نے بکر بن بکار سے، انہوں نےعبدالحمید بن جعفرسے،انہوں نے اپنے والد سے اور اپنی قوم کے کئی آدمیوں سے روایت کی ،کہ ابوالحکم نے اسلام قبول کیا،مگر بیوی مسلمان نہ ہوئی،وہ حضور اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئی،اور شکایت کی کہ اس کے خاوند نے اپنی لڑکی مجھ سے لے لی ہے،اور اسے میرے پاس آنے نہ...

(سیّدہ )قتیلہ( رضی اللہ عنہا)

قتیلہ دختر سعدازبنوعامربن لوئی جو ابوبکر صدیق کی زوجہ تھیں اور عبداللہ اور اسماء کی والدہ،جعفر نے انہیں صحابیات میں شمار کیا ہےاورلکھا ہےکہ انہوں نے قبول اسلام میں تاخیر کی،اور ابواحمد حافظ نے کتاب الکنی میں ان کا ذکر کیا ہے،اور جعفر نے ان کی مشہور حدیث کا ذکر کیا ہے،ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے ،انہوں نے اپنی والدہ اسماءدخترابوبکر سے روایت کیا کہ میری والدہ قبل از قبول اسلام میر ےپاس اس زمانے میں آئی،کہ جب صلح حدیبیہ کے بعد قریش ا...