ضیائی شخصیات  

حضرت خواجہ محمد زبیر سرہندی

حضرت خواجہ محمد زبیر سرہندی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت خواجہ محمد زبیر سرہندی﷫۔کنیت:ابوالبرکات۔لقب:شمس الدین،قیوم رابع۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:حضرت خواجہ محمد زبیرسرہندی بن خواجہ شیخ ابوالعلی بن خواجہ حجۃ اللہ محمدنقشبند ثانی بن خواجہ محمد معصوم سرہندی بن امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔(تاریخِ مشائخِ نقشبند:435) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 5/ذیقعدہ1093ھ مطابق 2/نومبر1682ء،بروز پیرکوہوئی۔(ایضا:435) تحصیلِ عل...

حضرت مولانا قاری احمد حسین فیروز پوری

حضرت مولانا قاری احمد حسین فیروز پوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:مولانا قاری احمد حسین فیروزپوری۔لقب:خطیب اہل سنت،پیکرِ خلوص ومحبت،مجاہدِختمِ نبوت۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: حضرت علامہ مولانا قاری احمد حسین فیروز پوری بن جناب عبدالصمد علیہما الرحمہ۔آپ نسباً صدیقی تھے۔(تذکرہ اکابر اہل سنت:39)۔مسجدقصاباں فیروزپور(انڈیا)میں خطیب ہوئے۔پھر1945میں گجرات پاکستان تشریف لائے،لیکن اس کےباوجود’’فیروز پوری‘‘کہاجاتاتھا۔پھرگجرات میں ...

حضرت علامہ مولانا اول خاں

حضرت علامہ  مولانا اول خاں رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:حضرت علامہ مولانا اول خان ﷫۔لقب:اصولی بابا۔سلسلہ ٔ نسب:خاندانی تعلق مسلمانوں کےغیورقبیلے’’پٹھان‘‘سےہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1287ھ مطابق1870ء کو’’دھوبیاں‘‘مردان صوبہ سرحدپاکستان میں ہوئی[1]۔ تحصیلِ علم: آپ نےمقامی علماءکرام سےعلوم متداولہ کی تکمیل کی تھی۔موضع لنڈی،کالو خان،موضع شیوہ تحصیل صوابی،گھڑی کپورہ کےعلماء کرام ک...

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی

وکیل اہل سنت مفتی علی بخش قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی۔کنیت: ابوالمختار۔تخلص:بخش۔لقب:وکیلِ اہل سنت،محسن اہل سنت۔نسبت:قاسمی۔مشرب:قادری۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:حضرت مولانا مفتی علی بخش قاسمی بن حاجی امید علی چانڈیو۔آپ کاتعلق بلوچ قوم کےمشہورقبیلہ چانڈیو سےہے۔(انوار علمائے اہل سنت سندھ:492) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1365ھ مطابق 1946ءکوآبائی گوٹھ ’’پیر ترہو‘‘(تحصیل وضلع دادو سن...

بابا محمد مہدی سہروردی کبراوی کشمیری

بابا محمد مہدی سہروردی کبراوی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت بابا عبداللہ کشمیری قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ آپ ہی اپنے پیر روشن ضمیر کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے۔ قوت حلال حاصل کرنے کے لیے زراعت کیا کرتے تھے ایک عرصہ تک بارہ مولیٰ میں قیام پذیر رہے۔ پھر سری نگر کے شہر میں آگئے اور ہدایتِ خلق میں مصروف ہوگئے محلہ اندر وادی میں محفلِ ذکر و فکر بر پا کرتے تھے۔ یکم ماہ ذیقعدہ ۱۱۵۰ھ میں وفات پائی۔ اس وقت آپ کی عمر ایک سو پچیس (۱۲۵) سال...

حضرت بابا قدس کشمیری

حضرت بابا قدس کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خطہ دلپذیر کشمیر کے بلند رتبہ مشائخ میں سے تھے۔ قبیلہ آہن گراں سے تعلق رکھتے تھے۔ مگر مادر زاد ولی اللہ تھے۔ شیخ العارفین نورالدین ولی نے آپ کی پیدائش سے ایک سو سال پہلے آپ کی پیدائش کی خوشخبری دی اور آپ کے مراتب و کمالات کا اظہار کردیا تھا۔ آپ سے بچپن میں ہی ذوق خدا پرستی کے احوال نمایاں ہونے لگے تھے۔ اور طریقہ ریشاں پر عمل درآمد کرتے تھے۔ ریشی سلسلہ طریقت کشمیر میں بڑا مقبول تھا۔ یہ سلسلہ کبرویہ سل...

حضرت مولانا فضل امام خیر آبادی

حضرت مولانا فضل امام خیر آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسم گرامی:مولانا فضل امام خیرآبادی۔لقب: بانیِ سلسلہ خیرآبادیت،امام المعقولات۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:مولانا فضل امام خیرآبادی بن شیخ محمد ارشد بن حافظ محمد  صالح بن مولانا عبدالواجد بن عبدالماجد بن قاضی صدرالدین بن قاضی اسماعیل  ہرگامی بن قاضی عماد بدایونی بن شیخ ارزانی بدایونی بن شیخ منور بن شیخ خطیرالملک بن شیخ سالار شام بن شیخ وجیہ الملک بن شیخ بہاؤالدین ب شیر الملک شاہ ایرانی بن شا...

حضرت سیّد سروردین قادری لاہوری

علم و عرفان، زہدہ و تقویٰ، ریاضت و مجاہدہ میں مقامِ بلند و کراماتِ ارجمند رکھتے تھے۔ اپنے والدِ ماجد حضرت جان محمد حضوری قدس سرہٗ کے زیرِ سایہ تعلیم و تربیت پائی تھی۔ سلسلۂ قادریہ میں بھی اُنہی کے مرید و خلیفہ تھے۔ تمام عمر ارشاد و ہدایت میں گزاری۔ ایک خلق کثیر آپ کے علمی و روحانی فیوض و برکات سے مستفید ہُوئی۔ آباؤ اجداد کے فیضان کے مظہر تھے۔ آپ کے حلقۂ ارادت میں جو بھی داخل ہوتا جلدی اوجِ طریقت پر پہنچ کر مرتبۂ حضوری پر فائز ہو جاتا تھا۔ ۲۱۔شوال...

حضرت سید عبدالوہاب حضوری

حضرت سید عبدالوہاب حضوری علیہ الرحمۃ اپنے عہد کے مشائخ وصوفیا میں ممتاز الوقت تھے۔ تعلیم و تربیت اپنے والد ماجد سے پائی تھی۔ سلسلہ قادریہ میں بھی انہی کے مرید و خلیفہ تھے۔ علم و فضل، عبادت و ریاضت، زہد و تقویٰ اور درس و تدریس میں مقامِ بلند رکھتے تھے۔ تادمِ زیست لاہور میں ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ ایک خلقِِِ کثیر نے آپ کے علمی و روحانی فیوض و برکات سے اخذِ فیض کیا۔ آپ کی ذاتِ بابرکت تک یہ فیضا ن جاری رہا کہ جو آپ کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوتا وہ جل...