ضیائی شخصیات  

حضرت شیخ جلال قنوجی قریشی

آپ لالہ کے نام سے مشہور تھے۔ صاحب حال و ذوق و وجد تھے۔ اسمائے الٰہی پڑھنے کے ذریعہ آپ کو دست غیب حاصل تھا۔ آپ اکثر و بیشتر گریہ و زاری کرتے ہوئے فریاد کرتے اور نعرے لگاتے۔ آپ پر جب جزبہ و حال زیادہ طاری ہوتا تو آپ کی ظاہری وضع بدل جاتی اور آپ گدھے پر سوار ہو کر شہر کی گلیوں میں چکر لگاتے تھے آپ بہت بوڑھے اور عمر رسیدہ ہوگئے تھے، آپ نے 988ھ میں وفات پائی۔ اخبار الاخیار...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن بدیل بن ورقاء ابو العباس بن عقدہ وغیرہ نے صحابہ میں ان کو ذکر کیا ہے۔ ان کی حدیث ذر بن حبیش نے روایت کی ہے یہ کہتے تھے حضرت علی (ایک روز) محل سے نکلے تو چند سواروں نے جو تلواریں لٹکائے ہوئے تھے ان کا استقبال کیا اور کہا السلام علیک یا امیرالمومنین السلام علیک یا مولانا و رحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت علی نے پوچھا کہ یہاں اصحاب نبی ﷺ سے کون کون لوگ ہیں پس بارہ آدمی کھڑے ہوگئے جن میں قیس بن ثابت بن شماس اورہاشمبن عتبہ اور حبیب بن بدیل بن وقار ب...

حضرت شیخ نظام الدین انبیٹھوی

آپ شیخ معروف جونپوری کے مرید تھے جن کے پیرومرشد مولانا اللہ داد تھے جنھوں نے کافیہ اور ہدایہ کی شرح لکھی ہے۔ آپ صاحب حال مجذوب و سالک تھے۔ سکر و جذب کی حالت آپ پر غالب تھی ابتدائے سلوک میں بڑی بڑی ریاضتیں کی تھیں۔ آپ صاحب باطن تھے اور کشف ظاہر میں اُونچا مقام رکھتے تھے جو شخص آپ کے پاس گیا اس نے آپ کی کرامتیں اپنی آنکھوں سے دیکھی ہیں۔ خود قوالی نہیں سنتے تھے اور مریدوں کو بھی قوالی سے معنوی و ظاہری پرہیز کرنے کا حکم دیا کرتے اور کہتے اگر باز کی آ...

حضرت شیخ برہان کالپی

عبادت الٰہی میں مصروف اور بہت ہی ریاضت کرتے تھے ان کو تصرف اور جلی کشف حاصل تھا۔ لوگوں میں آپ کے دوہرے بڑے مشہور ہیں جس سے دردحال ٹپکتا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ مہدوی عقائد رکھتے تھے باقی اللہ ہی زیادہ جانتا ہے۔ آپ نے 1000 کے آخری ایام میں وفات پائی۔ اخبار الاخیار...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن اساف۔ اور بعض لوگ یساف کہتے ہیں۔ انصاری ہیں بھائی ہیں بلحارث بن خزرج کے اور بعض لوگ ان کا نام خبیب خامی مجہ کے ساتھ کہتے ہیں ان کا نسب حامی مجمہ میں بیان کیا جائے گا کیوں کہ وہی نام ان کا صحیح ہے اوریہ تو بعض راویوں  کی تصحیف ہے۔ وہب بن جریر نے اپنے دادا سے انھوں نے ابن اسحاق سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا حضرت ابوبکر حبیب بن اساف کے سیان اتر تھے جو بھائی تھے حارث بن خزرج کے اور بعض لوگ کہتے ہیں نہیں بلکہ خارجہ بن زید بن ابی زہیر ...

حضرت میاں نجم‘ الدین مندوی

شاہ جیو کے مرید تھے آپ نے ایک سوتیس سال کی عمر پائی، آپ کے والد بزرگوار سلطان غیاث الدین مندوی کے وزیر تھے، آپ عالم و عارف باللہ صاحب حال، دنیا داری سے علیحدہ تھے اور ستر چھپانے کی حد تک لباس پہنتے تھے آپ کی عمرسات برس کی تھی کہ آپ کے پیرومرشد نے آپ پر توجو کرکے اپنی جانب کھینچ لیا۔ آپ نے احمد آباد میں ایک مُردے کو زندہ کیا تھا اور اس واقعہ کے بعد آپ وہاں سے ایسے غائب ہوئے کہ پھر کسی نے آپ کو وہاں نہ دیکھا، چنانچہ احمدآباد سے روانہ ہو کر دہلی آئے...

حضرت شیخ جنید حصاری

آپ شیخ فریدالدین گنج شکر کی اولاد میں سے تھے اور بوڑھے ہوگئے تھے۔ ظاہری عظمت و برکت و بزرگی کے مجسمہ تھے آپ فن کِتابت میں میں ماہر تھے زور نویسی کی یہ حالت تھی کہ تین دن میں پورا قرآن پاک مع اعراب کتابت کیا کرتے تھے اور یہ آپ کی کرامت تھی۔ اس کے علاوہ اور بھی خرق عادات آپ سے ظاہر ہوئی ہیں۔ آپ نے بعض رسائل میں دنیا کی نادر اور عجیب چیزیں سپُرد قلم کی ہیں جو کہ سمجھ سے باہر ہیں، اللہ ہی جانے آپ کا مقصد کیا ہے اور ان کی کیا تاویل کی جاسکتی ہے۔ آپ کی...

(سیدنا) حبہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن مسلم۔ انکا تذکرہ عبدان نے احمد بن سیار سے نقل کیا ہے وہ کہتے تھے ہمیں یوسف بن یعقوب عصفری نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبد المجید بن ابی دائود نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے ابن جریح نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے حبہ بن مسلم سے نقل کر کے بیان کیا گیا کہ وہ ہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص شطرنج کھیلے وہ ملعون ہے اور جو اس کی طرف دیکھے وہ ایسا ہے جیسا سور کا گوشت کھانے والا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...