متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبداللہ ابن لبید رضی اللہ عنہ

   بن ثعلبہ۔زیاد بن لبید بیاضی کے بھائی ہیں۔ان کا نسب ان کے بھائی کے نام میں گذرچکا۔غزوۂ احد اوراس کے بعد کے تمام شاہدین میں شریک ہوئے۔اس کو ابوعلی غسانی نے عددی سے نقل کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن کریز رضی اللہ عنہ

  ۔ان کا تذکرہ علی بن سعید عسکری نے افراد میں لکھا ہے۔عبداللہ بن مصعب بن ثابت بن عبداللہ بن زبیر نے اپنے والد سے انھوں نے حنظلہ بن قیس سے انھوں نے عبداللہ بن زبیر سے انھوں نے عبداللہ بن کریز سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجو شخص اپنے مال کی حفاظت میں قتل کیا جائے وہ بھی شہید ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن کرز لیثی۔ان کا ذکر حضرت عائشہ کی حدیث میں ہے۔ابن شہاب نے عروہ سے انھوں نے حضرت عائشہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ ایک روز بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے گرد مہاجرین وانصار تھے پس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ہر شخص کی مثال اور اس کے مال واولاد کی مثال مثل اس شخص کے ہے جس کے تین بھائی ہوں پس اس نے مرتے وقت اپنے ایک بھائی سے جومال ہے کہا کہ اب تو میرا کیا کام کرسکتاہے دیکھتا ہے کہ اب ہر حالت م...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن ابی کرب بن اسود بن شجرہ بن معاویہ بن ربیعہ بن معاویہ اکرمین۔کندی۔کنیت ان کی ابولینہ ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں وفد کے ساتھ گئے تھے اوراسلام لائے تھے۔ان کا تذکرہ ابن شاہین نے لکھاہے یہ عیاض بن ابی لینہ کے والد ہیں حضرت علی کی طرف سے کئی مرتبہ ان کو بڑے بڑے عہدے ملے۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن قنیطی ابن قیس بن لوذان بن ثعلبہ بن عدی بن مجد بن حارثہ انصاری۔غزوہ احد میں شریک تھے اور جسرابی عبیدہ کے دن یہ اوران کے دونوں بھائی عقبہ اور عباد شہید ہوئے ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن قنیطی ابن قیس بن لوذان بن ثعلبہ بن عدی بن مجد بن حارثہ انصاری۔غزوہ احد میں شریک تھے اور جسرابی عبیدہ کے دن یہ اوران کے دونوں بھائی عقبہ اور عباد شہید ہوئے ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن قیس ۔بنی وہب رضی اللہ عنہ

   بن رباب کے بھائی ہیں۔ان کو لوگ ابن العوراء بھی کہتےتھے۔یہی ہیں جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا تھاکہ یارسول اللہ بنی رباب ہلاک ہوئے جاتے ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعامانگی تھی کہ یا اللہ بنی رباب کی مصیبت دفع کردے۔ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند سے یونس بن بکیرتک خبردی وہ ابن اسحاق سے روایت کرتے تھے کہ انھوں نے کہا جب قبیلہ بنی نصر کے لوگوں نے قبیلہ بنی رباب کے لوگوں کو قتل کرنا شروع کیا تو لوگ بیان کرتے...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن قیس بن محزمہ بن مطلب بن عبدمناف۔فتح مکہ کے دن اسلام لائے۔یہ ابن شاہین کا قول ہے۔ ابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے اور ابواحمد عسکری نے ان کا ذکر ان کے والد قیس کے تذکرہ کے ضمن میں لکھ دیا ہے اور کہا ہے کہ قیس کے دونوں بیٹوں محمد اور عبداللہ نے بھی حضرت کو دیکھا تھا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...