متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا عبداللہ ابن مسلم رضی اللہ عنہ

   ابوالقاسم رفاعی نے عبداللہ والے ناموں میں ان کاتذکرہ لکھا ہے اور ایک حدیث بھی ان کی روایت سے لکھی ہے جس کوسعید بن سلیمان نے عباد بن حصین سے روایت کیاہے کہ وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن مسلم سے سنا وہ صحابی تھے کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جو غلام اللہ تعالیٰ کی عبادت بھی کرے اوراپنے مالک کی بھی تابعداری کرےاس کو دوہرا ثواب ملے گا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مسعود غفاری ان سے ایک طویل حدیث فضائل ماہ رمضان میں مروی ہے بعض لوگوں نے روایت میں ان کانام عبداللہ بیان کیا ہے مگراکثر روایتیں ہی ان سےمنقول ہیں ان میں ان کانام نہیں ہے(صرف ابن مسعودہی)ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے مختصرلکھاہے کنیت کے باب میں انشاء اللہ تعالیٰ ان کا تذکرہ کیاجائے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ

   بن غافل بن حبیب بن شیخ بن فاربن مخزوم صاہلہ بن کاہل بن حارث بن تمیم بن سعد بن ہذیل بن مدرکہ بن الیاس بن مضرکنیت ان کی ابوعبدالرحمٰن ہے۔ہذلی ہیں۔بنی زہرہ کے حلیف تھے ان کے والد مسعود نے زمانۂ جاہلیت میں عبد بن حارث بن زہرہ سے حلف کی دوستی کی تے حضرت ابن مسعود کی والدہ ام عبدتھیں بیٹی عبدود بن سواء کی وہ بھی قبیلۂ ہذیل کی تھیں۔ حضرت ابن مسعود بہت قدیم الاسلام تھے جب سعید بن زید اور ان کی بی بی فاطمہ بنت خطاب نے اسلام قبول کیا اسی وقت...

سیّدنا عبداللہ ابن مسعد رضی اللہ عنہ

  ہ۔بعض لوگ ان کوابن مسعود کہتے ہیں فزاری ہیں۔ان کا لقب صاحب الجیوش ہے کیونکہ یہ غزوۂ روم میں لشکروں کے سردارتھے۔طبرانی نے معجم اوسط میں ان کا نام لکھا ہے اور بعض لوگوں نے ان کا تذکرہ ان لوگوں میں کیا ہے جن کا نام محقق نہیں ۔ہمیں ابوموسیٰ نے کتابتہً خبردی وہ کہتے تھےہمیں ابوعلی نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابونعیم نے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ابراہیم بن محمد بن برہ صنعانی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبدالرزاق نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابن جریح...

سیّدنا عبداللہ ابن ابی مسبقہ رضی اللہ عنہ

   باہلی۔ان کی حدیث شبل بن نعیم باہلی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں حجتہ الوداع میں رسول خدا صلی اللہ علی وسلم کے پاس گیا میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ اونٹ پر سوار ہیں آپ کی پنڈلیاں رکاب میں ایسی معلوم ہوتی تھیں کہ گویا چھوہارے کے درخت کا گابھا میں آپ کے پیروں سے لپٹ گیا(اتفاقاً) آپ کے ہاتھ سے میرے کوڑا لگ گیا میں نے کہا یارسول اللہ قصاص ملنا چاہیے پس آپ نے اپنا کوڑا مجھے دے دیا (کہ لوتم بھی مجھے مارلو) پس میں نے آپ کی پنڈلی اور...

سیّدنا عبداللہ ابن مزین رضی اللہ عنہ

  ۔زید بن مزین کے بھائی ہیں۔ابن عقبہ نے ان کا ذکران لوگوں میں کیا ہے جوخاندان بنی حارث بن خزرج سے بدرمیں شریک تھا اور ابن اسحاق نے زید کو ان لوگوں میں ذکرکیا ہے جو بدر میں شریک تھے اور ابوعمرنے عبداللہ کوان کے بھائی زیدکے تذکرہ میں ضمناً بیان کردیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ

  ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ان کے والد کا نام مغفل تھا۔ان کی حدیث ابومعمر نے عبدالوارث سے انھوں نے حسین معلم سے انھوں نے ابن بریدہ سے انھوں نے عبداللہ مزنی سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہیں ایسانہ ہو کہ بدوی لوگ تمھاری نماز کے نام غلط کردیں۔ان کا تذکرہ تینوں نےلکھا ہے۔یہ عبداللہ مغفل کے بیٹے ہیں اس میں کچھ شبہ نہیں اور یہ حدیث بھی انھیں کی ہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن مرقع رضی اللہ عنہ

   اوربعض لوگ ان کو عبدالرحمٰن کہتے ہیں۔ ان سے ابویزید مدنی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے خیبرکو جب فتح کیا اس وقت آپ کے ساتھ ایک ہزار آٹھ سوآدمی تھے پس آپ نے مال غنیمت کے ایک ہزار آٹھ سو حصہ کردیے پس سب لوگوں نے میووں کو کھایا تو بخار میں مبتلا ہوگئے لہذا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا کہ مغرب اور عشاء کے درمیان اپنے اوپرپانی ڈالیں۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبداللہ ابن مربع قنیطیٰ رضی اللہ عنہ

   بن عمرو بن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث۔انصاری حارثی۔احد اورخندق میں اور تمام مشاہد میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک ہوئے ۔اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث کی روایت کی۔یہ اور ان کے بھائی عبدالرحمٰن جرابی عبید میں شہید ہوئے۔ان کے دو حقیقی بھائی اور تھے ایک زید دوسرے مرارہ یہ دونوں بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں مگراحد میں شریک نہیں ہوئے ان کا باپ مربع قنیطی منافق تھا اوراندھاتھا اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ...

سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ

  ابن مریع انصاری۔ان سے یزید بن شیبان نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے ہمارے پاس ابن مربع آئے اور انھوں نے کہا کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے تم لوگوں کے پاس بھیجا ہے حضرت نے فرمایا ہے کہ تم اپنے مراسم حج پر قائم رہو کیوں کہ ان کو تم نے اپنے جدامجد ابراہیم علیہ السّلام سے میراث میں پایا ہے۔بعض لوگ ان کو یزید بن مربع کہتے ہیں اور بعض زید بن مربع ان کا تذکرہ ابوعمر نے اسی طرح لکھا ہے اور یہی حدیث ان سے روایت کی ہے اورابن مندہ اورابونعیم نے ...