متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن ثابت الانصاری: ان کا تعلق بنو عمرو بن عوف سے تھا۔ اور ابوحبہ ان کی کنیت تھی۔ ابو حاتم الرازی نے بھی ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے۔ ابو عمر نے اختصاراً اس کی تخریج کی ہے۔ ہم کنیتوں کے عنوان کے تحت بھی ان کا ذکر کریں گے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن ثابت الانصاری: ان کا تعلق بنو عمرو بن عوف سے تھا۔ اور ابوحبہ ان کی کنیت تھی۔ ابو حاتم الرازی نے بھی ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے۔ ابو عمر نے اختصاراً اس کی تخریج کی ہے۔ ہم کنیتوں کے عنوان کے تحت بھی ان کا ذکر کریں گے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو الراسی: طارق بن علقمہ نے ان سے روایت کی ہے اور ابو عمر نے تخریج کی ہے اور اس کا خیال ہے کہ یہ صاحب الراسی کی بجائے الکلابی ہیں۔ جن سے زرارہ بن اوفی نے روایت کی ہے۔ کیونکہ رواسا سے مراد ابن الکلاب ہی ہے اور اس کا ذکر ہم مالک العقیلی کے تحت کر آئے ہیں۔ (باوجود تلاش مجھے یہ نام نہیں ملا)۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو الراسی: طارق بن علقمہ نے ان سے روایت کی ہے اور ابو عمر نے تخریج کی ہے اور اس کا خیال ہے کہ یہ صاحب الراسی کی بجائے الکلابی ہیں۔ جن سے زرارہ بن اوفی نے روایت کی ہے۔ کیونکہ رواسا سے مراد ابن الکلاب ہی ہے اور اس کا ذکر ہم مالک العقیلی کے تحت کر آئے ہیں۔ (باوجود تلاش مجھے یہ نام نہیں ملا)۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن عتیک بن عمرو بن مبذول اور وہ عامر بن مالک بن النجار انصاری، خزرجی، نجاری ہیں: مالک اس جمعے کے دن فوت ہوئے تھے جس دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسلح ہوکر اُحد کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور پھر اُحد کی طرف کوچ فرمایا تھا۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن عتیک بن عمرو بن مبذول اور وہ عامر بن مالک بن النجار انصاری، خزرجی، نجاری ہیں: مالک اس جمعے کے دن فوت ہوئے تھے جس دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسلح ہوکر اُحد کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور پھر اُحد کی طرف کوچ فرمایا تھا۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عوف بن سعد بن ربیعہ بن یربوع بن وائلہ بن دہمان بن نصر بن معاویہ بن بکر ہوازن النصری: ان کی کنیت ابو علی تھی۔ یہ صاحب جنگ حنین میں لشکر کفار کے سردار تھے۔ جب مسلمانوں کی شکست کے بعد کفار کو شکست ہوئی۔ ہمیں ابو جعفر نے اپنے اس اسناد سے جو یونس تک پہنچتا ہے۔ ابن اسحاق سے یوں روایت کی اس نے بتایا کہ اسے عاصم بن عمر بن قتادہ نے عبدالرحمٰن بن جابر سے اس نے اپنے باپ جابر بن عبداللہ اور عمرو بن شعیب، زہری، عبداللہ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم اور عبداللہ...