متفرق  

خلیفۂ اول حضرت شیخ داؤد گنوہی

  آپ کے خلیفہ  اول واعظم آپکے فرزند ارجمند مستِ جمال و دود حضرت شیخ داؤد قدس سرہٗ ہیں کہ جن کا نور ہدایت تا قیامت افزوں رہے گا۔ روایت ہے کہ ایک دن حضرت شیخ محمد صادق قدس سرہٗ نماز فجر  میں بیٹھے التحیات پڑھ رہے تھے جب آپ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّاللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدہٗ ورَسُولہٗ پر پہنچے تو شہادت کی انگلی اٹھائی۔ انگلی کا  اٹھنا تھا کہ  اس  میں ایسا  نور طلوع ہوا  جو ان کی آن میں مغر...

شیخ جمال کا چھوی

  اسی طرح شیخ  شیخ جمال ساکن کا چھوی بھی جو حضرت شیخ محمد صادق کے دوست تھے۔ اشارۂ باطنی سے آپکے مرید ہوئے اور مرتبۂ کمال وتکمیل کو پہنچے۔ انکے م رید ہونے کا واقعہ  یہ ہے کہ وہ دیہات کے رہنے والے تھے اور موضع کا چھ وہ میں جو کرنال سے چار کوس کے فاصلہ پر غربی  جانب واقع ہے  کھیتی باڑی کیا کرتے تھے ایک دن ہلا چلارہے تھے کہ غیب سے ہاتف نے آواز د یعنی حق تعالیٰ نے اسے بلا  واسطہ خطاب کر کے فرمایا کہ اے جمال تو اس کام کیل...

حضرت شیخ عبدالجلیل الٰہ آبادی

  حضرت شیخ عبدالجلیل الٰہ آبادی بھی جو حضرت شیخ محمد صادق قدس سرہٗ کے اکابر خلفائیں  سے بھی آنحضرتﷺ کے باطنی حکم سے آپ کے مرید ہوئے۔ واقعہ اس  طرح ہے کہ  شیخ عبدالجلیل دہلی میں  ملک العلماء حضرت شیخ عبدالحق قدس سرہٗ  کے ہاں تحصیل علوم اسلامیہ مشغول تھے اور فراغت ہونے والی تھی کہ ایک رات خواب میں اپنے آپکو ایک وسیع نورانی صحرا میں پایا وہاں یہ دیکھا کہ آنحضرتﷺ ایک ابلق گھوڑے پر سوا رہیں جب انہوں نے پابوسی  کا شرف...

شیخ عبدالسُبحان سہارنپوری

  شیخ عبدالسبحان سہارنپوری کی بیعت بھ ی حضرت رسالت پناہﷺ کے حکم کےمطابق حضرت شیخ محمد صادق سے ہوئی۔  واقعہ یوں ہے کہ حضرت شیخ عبدالسبحان بڑے لطیف طبع تھے۔ آپ سہارنپور میں رہتے تھے لیکن فقراء کے ساتھ آپکو زیادہ اعتقاد نہ تھا۔ بلکہ طریقۂ درویشی کو پسند ہی نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے ایک رات  کواب دیکھا کہ انکا بخت بیدار ہوا ہے اور رسولﷺ کی زیارت نصیب ہوئی ہے۔آنحضرتﷺ اپنے اصحاب سمیت تشریف لائے ہیں  اور حضرت شیخ محمد صادق بھی ساتھ ہی...

حضرت شیخ ابراہیم مراد آبادی

  ان میں سے ایک حضرت شیخ  ابراہیم مراد آ﷜ادی ہیں جو حضرت شیخ کے اکابر خلفا میں سے ہیں اور انہوں نے شغل  سہ پایہ کو اس حد تک پہنچایا تھا کہ  تین مرتبہ ذکر اسم ذات یعنی اللہ اللہ کر کے  ایک تسبیح کا دانہ گراتے تھے اور اس طرح آپ چار  سوتسبیح کرتے تھے (یعنی ایک سانس میں چار سو تسبیح) آپ پٹھان تھے اور ولایت درہ کے رہنے والے تھے۔ آپ تلاش شیخ میں پھرتے  پھراتے قصبۂ بنور پہنچے۔ اس وقت حضرت شیخ آدم بنوری وہاں موجود تھے ...

حضرت ملک زین الدین اور وزیرالدین

یہ دونوں بھائی شریف خصلت اورصالح تھے ان کے باپ دادا بطور وراثت بادشاہان دہلی کے ملازم تھے ان کے اخلاق کریمہ اور اوصاف حمیدہ لکھنے کے لیے دفاتر درکار ہیں، سلطان سکندر کے چچا زاد بھائی سے کچھ کدورت سی پیدا ہوئی اس نے زمانہ سازی اور برادرانہ تعلق کی بنا پر ظاہر نہیں فرمایا، بارہ ہزار سوار فوج اور حکومت و گورنری وغیرہ انہی کے تفویض میں رہنے دی البتہ ان کے وکیل ملک زین الدین کو خود خفیہ طور سے کہا اور اپنے ہاتھ سے ایک حکم نامہ لکھا کہ خان جہاں کے مال ...

خواجہ ضیاء الدین رحمۃ اللہ علیہ

  لطافت طبع میں بے نظر دنیا کے اہل دلوں کے نزدیک پسندیدہ و دلپذیر خواجہ ضیاء الملۃ والدین برنی رحمۃ اللہ علیہ خاص و عام میں قبولیت عام رکھتے اور بے حد لطافت بے اندازہ ظرافت کے ساتھ مشہور  تھے جس مجلس میں آپ رونق افروز ہوتے تمام حضار جلسہ آپ  کی  روح افزا لطائف پر کان لگائے رہتے۔ آپ مجمع الطائف اور جوامع الحکایت تھے اور علماء مشائخ و شعرا کی صحبت سے کافی حصہ رکھتے تھے علاوہ ازیں ہمت بلند اور حوصلہ فراخ رکھتے تھے اور یہ نتیجہ اس...

خواجہ تاج الدّین رحمۃ اللہ علیہ

  صوفیوں کے جمال متقیوں کے شرف خواجہ تاج الملۃ والدین رحمۃ اللہ علیہ وادری زہد و تقویٰ کی مجسم تصویر تھے۔ آپ شروع شروع میں دنیا اور اہل دنیا کے ساتھ تعلق رکھتے تھے لیکن جب سعادت ابدی نصیب ہوئی تو آپ نے اس ذلت و خواری کو یک لخت ترک کر دیا اور سلطان المشائخ کی دولت ارادت سے مشرف و ممتاز ہوئے۔ سلطان المشائخ کی الفت و  محبت آپ کے دل مبارک میں اس  طرح متمکن اور جاگیر ہوئی کہ تمام دنیاوی تعلقات یکبارگی قطع  کر دئیے اور فقر  و م...

خواجہ مؤید  الدّین رحمۃ اللہ علیہ

  مالک دنیا، طالب عقبی خواجہ مؤید الدین رحمۃ اللہ علیہ جن کا ظاہر صفا سے آراستہ اور باطن وفا سے پیراستہ تھا زہد و تقوی میں معروف اور اعتقاد خوب میں مشہور تھے۔ آپ ابتدا میں دنیاوی کاموں میں مصروف تھے امور سلطنت کی بجا آوری کو فرض منصبی سمجھتے اور بادشاہ زادہ معظم کے لقب سے یاد کئے جاتے تھے جس زمانہ میں سلطان علاؤ الدین ولی عہدی کے منصب پر ممتاز تھا اسے شاہ وقت کی طرف سے جاگیر ملی تھی تو خواجہ مؤید الدین اس کی پیشی میں نہایت اہم اور عظیم الشان...

خواجہ مبارک رحمۃ اللہ علیہ

  صوفی با صفا۔ زاہد با وفا۔ شیخ مبارک گوپا موی رحمۃ اللہ علیہ بذل و ایثار اور امر المعروف و نہی عن المنکر میں تمام یاران اعلی میں مشہور تھے آپ  کو امیر داد بھی کہا جاتا تھا سینۂ مصفا اور ہئیت دلکشا رکھتے تھے آپ جمال ولایت پیر کے عاشق اور جناب سلطان المشائخ کے سابق مریدوں میں سے تھے سلطان المشائخ قدس اللہ سرہ العزیز نے پورے سو رقعے اپنے خط  مبارک سے مزین و آراستہ کر کے اور  طرح طرح کے کرم و بخشش کا اظہار کر کے آپ کی طرف بھیجے ہ...