متفرق  

حضرت شیخ انور

آپ  شیخ نور  کے چھوٹے صاحبزادے، بڑے سخی اور بزرگ تھے، بکریاں خرید کر ان کو  پالتے،جب وہ خوب فربہ اور موٹی تازہ ہوجاتیں تو ذبح کر کے فقیروں کو کھلادیتے تھے اور اس میں سے خود کچھ بھی نہ کھاتے، شیخ حسام الدین اپنے ملفوظات میں فرماتے ہیں کہ مخدوم زادہ شیخ انور سے میں نے ایک دن پوچھا کہ عشق کسے کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ جو لوگ آنکھوں والے ہیں وہ آنکھیں کھول کر دیکھتے ہیں کہ دوست  یا خیال دوست یا پیام دوست آرہا ہے، فی الواقع آنکھوں ...

توشۂ شیخ احمد عبدالحق

  آمدم برسر مطلب۔ جب  حضرت شیخ احمد عبدالحق قبر سے باہر آئے تو حاجت مند لوگ روٹی کو گھی سے تر کر کے اور اس پر کچھ شکر رکھ کر حضرت اقدس کی خدمت میں پیش کرتے تھے۔ آپ اس میں سے قدرے تناول فرماتے تھے اور باقی حاضرین مجلس میں تقسیم کردیتے تھے اور یہ بھی فرماتے تھے کہ جو شخص ہمارا توشہ  ہماری اجازت کے بغیر  کھائیگا جان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔ یہ سنت آج تک جاری ہے اور حضرت اقدس کےجانشینوں  اور مریدین کی اجازت کے بغیر کوئی  ش...

حضرت شیخ رفقتہ الدین

آپ شیخ نورالدین قطبِ عالم کے بڑے صاحبزادے تھے آپ بڑے منکسر المزاج اور صاحب حال بزرگ تھے، شیخ حسام الدین مانک پوری شیخ رفقۃ الدین کو  یہ مقولہ نقل کیا کرتے تھے کہ ’’واللہ میں ایک بازاری کتے سے بھی بدتر ہوں۔‘‘ ایک دفعہ میں (مولٔف اخبار الاخیار)نے یہ  واقعہ اپنے والد بزرگوار سے بیان کیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے بھی اپنی تمام عمر اسی کلمہ کے موافق گزاری ہے اللہ تعالیٰ ان پر  اور عارِف باللہ لوگوں پر  اپ...

حضرت شیخ کنیبا

  آپ کا مزار شہر کے مشرق کی طرف نزدیک محل رانی ہے۔ جو شخص آپ کے مزار سے کوئی اینٹ اٹھاکر لے جاتا ہے اسکی مراد فوراً حاصل ہوجاتی ہے۔ اور بعد میں اُس اینٹ کےہموزن شیرینی لاکر تقسیم کرتا ہے اور پھر اینٹ کو جہاں سےاٹھایا تھا وہاں رکھدیتا ہے۔ انکے علاوہ تین خلفاء کے مزارات شہر پانی پت کے اندر محلہ قضات میں ہیں۔ ان حضرات کے علاوہ راقم الحروف کو آپکے دیگر خلفاء کے اسمائے گرامی کہیں سے معلوم نہیں ہوسکے۔ وصال مراۃا لاسرار میں لکھا ہے کہ حضرت شیخ جلال...

حضرت شیخ مولانا نقی الدین اودھی

آپ بڑے متقی بزرگ تھے، آپ کا معمول تھا کہ رات کے آخری حصّہ میں اپنے وظائف کی کتاب لے کر گھر سے نکل جاتے اور دن بھر کسی (پوشیدہ) جگہ بیٹھ کر اس کے ذکر میں مشغول  رہتے اور پھر جب شام ہوتی تو  اپنے گھر واپس آجایا کرتے تھے۔ ایک دن چند ابدال آپ کے پاس تشریف لائے اور کہنے لگے کہ مولانا آپ تو ہمارے ساتھ رہیں، آپ نے فرمایا کہ بال بچوں کی ذمہ  داریاں میرے اوپر ہیں اس  لیے آپ جیسے لوگوں کے ساتھ جو گھر کے غم سے بھی مستغنی ہوں میرا ساتھ نہ...