حضرت شیخ زینا
آپکے اور خلیفہ شیخ المشائخ حضرت شیخ زینا ہیں۔ جن کے دادا حضرت شیخ جلال الدین کے دادا کے ہمراہ گازرون سے آئے تھےاور باغباتی کرتے تھے۔ آپ کا مزار قصبہ کے اندری ہے۔ (اقتباس الانوار)...
آپکے اور خلیفہ شیخ المشائخ حضرت شیخ زینا ہیں۔ جن کے دادا حضرت شیخ جلال الدین کے دادا کے ہمراہ گازرون سے آئے تھےاور باغباتی کرتے تھے۔ آپ کا مزار قصبہ کے اندری ہے۔ (اقتباس الانوار)...
آپ کے اور خلیفہ آپ کے فرزند کلاں حضرت خواجہ عبدالقادر ہیں۔ جنکا مزار حضرت سید محمود کے روضہ کے متصل ہے آپ کے دیگر فرزند خواجہ ابراہیم ہیں جو آپکے روضہ کے اندر بائیں جانب دفن ہیں۔ آپ کے اور فرزند حضرت خواجہ شبلی ہیں جو حضرت اقدس کے روضہ میں دائیں جانب دفن ہیں۔ آپ کے اور فرزند خواجہ کریم الدین ہیں جو اپنے بڑے بھائی خواجہ عبدالقادر کے مزار کے متصل دفن ہیں۔ آپکے اور فرزند حضرت خواجہ عبدالوحد ہیں حضرت شیخ کے روضہ سے باہر دروازہ کے پاس...
آپ کے تیسرے خلیفہ کا اسم گرامی حضرت شیخ نظام الدین جو قصبہ سنام میں دفن ہیں۔ انہوں نے حضرت شیخ جلال الدین کی خدمت میں تیس سال رہ کر فیض حاصل کیا۔ اور خلافت کے بعد آپ کو سنام جانے کا حکم ملا۔ آپ حضرت شیخ جلال الدین کی زندگی میں فوت ہوئے۔ آپ کے مزار مقدس پر ایک مدت تک ایک شعلہنور مانند چراغ روشن رہا۔ اور ہر شخص نے اسکا مشاہدہ کیا۔ ایک دفعہ جب حضرت شیخ جلال الدین کسی تقریب کے سلسلہ میں وہاں تشریف لےگئے اور قبر پر فاتحہ پڑھا اور شعلہ ...
جن سے سلسلہ عالیہ چشتیہ کو بڑی استقامت حاصل ہوئی آپکا ذکر اسکے فوراً بعد آرہا ہے۔ آپ کے دوسرے خلیفہ حضرت شیخ بہرام ہیں جنکا مزار قصبہ بیڈولی میں ہے۔ پہلے آپ حضرت شیخ کی اجازت سے قصبہ برناوہ میں رہتے تھے۔ جب دریائےجنا کا رُخ پنڈولی کی طرف ہوا تو لوگوں نے خوف زدہ ہوکر حضرت شیخ جلال الدین کی خدمت میں عرض کیا کہ حضور وہاں تشریف لے چلیں تاکہ آپکے قدموں کی برکت سے دریا سے امان ملے۔ حضرت اقدس شیخ بہرام کو خط لکھ کر یہ معاملہ انکےسپرد کردی...
حضرت شیخ محمد شریف شوک بابا کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
آں غریق بحر وصال، آں بیرون از افہام رجال، آں منزہ از عوارض کیف و کم، ناظر جمال وھو معکم، ہمگی دلش مصبوغ بہ صبغۃ اللہ، جملگی روحش مشغوف، فثم وجہ اللہ جلیں مسند حق الیقین قطب اقلیم، حضرت شیخ جلال الدین قدس سرہٗ کا شمار اس طائفہ صوفیاء کے محبین اور محبوبین میں ہوتا ہے۔ آپ شان عظیم، طبع کریم، لطف عمیم اور حالت مستقیم کے مالک تھے۔ آپ نے اپنے اوپر اس قدر ریاضات ومجاہدات لازم کر رکھے تھے کہ شدت بھوک کی وجہ سے آپکا نفس امارہ جسم مبارک سے رخص...
آپ قریشی تھے، اور گوالیر میں رہتے تھے، سید محمد گیسودراز کے مرید اورخلیفہ تھے، ظاہری اور باطنی علوم میں کامل دسترس رکھتے تھے، سیّد محمد گیسو دراز کو جب فراست سے آپ کے باطنی حالات معلوم ہوئے تو آپ کو ترک دنیا اور مخلوق سے جدا رہنے کا حکم دیا، چنانچہ آپ آخر وقت تک خلوت نشین رہے، اور مخلوق سے علیحدگی کا عالم یہ تھا کہ آپ نے اپنے خادِم کو اس بات پر مامور کردیا تھا کہ وہ تمام گھر کا کچرا، کوڑا کرکٹ اکٹھا کرکے دروازے پر پھینک دیا کرتے تاکہ لوگوں کو یہا...
آپ بڑے معمر اور کامل ولی اللہ تھے۔ جامع کمالات و برکات ریاضت بہت کیا کرتے تھے۔ تصنیف و تالیف اورر طالب علموں کی تربیت و ہدایت آپ کے محبوب مشغلے تھے۔ آپ نے اکثر کتب کے حواشی اور شروح بھی لکھی ہیں۔ شہر کے عام لوگوں جیسا لباس پہنتے تھے۔ علم سلوک میں آپ کو شیخ محمد غوث سے عقیدت اور نسبت حاصل تھی لیکن بیعت کسی اور بزرگ سے تھے۔ ۹۹۷ھ میں آپ کی وفات ہوئی اور اپنی خانقاہ کے صحن ہی میں دفن کیے گئے۔ میں (شیخ عبدالحق دہلوی مولف اخبار الاخیار)جب دیار حب...
آپ صاحب سکر اور صاحبِ ذوق بزرگ تھے، عشق و محبت آپ کا مشرب تھا اور حلاوت آپ کی کیفیت تھی۔ ہندی زبان میں آپ نے بہت سی کافیاں لکھی ہیں جو اس علاقہ کے نعت خوان اکثر پڑھتے رہتے ہیں۔ یہ کافیاں لوگوں میں بے انتہا مقبول ہیں۔ موثر ہونے کے علاوہ بڑی بے تکلفانہ انداز اور زبان میں ہیں۔ آپ کے تمام کلام میں عشق بھرا ہوا ہے۔ جب آپ کا انتقال ہوگیا تو دفن کرتے وقت آپ کے والد بزرگوار نے آپ کے منہ سے کپڑا ہٹا کر دیدار کیا تو آپ آنکھیں کھول کر ہنسنے لگے۔ یہ حا...
آپ کا نام عبداللطیف تھا (آپ سپاہیانہ ذہن کے آدمی تھے) اس لیے عام لوگوں کے اندر رہتے ہوئے بھی سپاہیانہ لباس پہنا کرتے تھے۔ آپ خصوصی اوصاف کے حامل تھے، آپ کی عظمت و قبولیت کے بےشمار آثار آپ کے اندر موجود تھے۔ گجرات میں ایک جگہ جونا گڑھ ہے۔ وہاں آپ کا مزار، گجرات اور دکن کے علاقہ کے اکثر لوگ ہر سال آپ کی زیارت کے لیے جمع ہوا کرتے ہیں۔ اندھے اور بیمار قسم کے لوگ خصوصاً آتے رہتے ہیں، جس طرح دہلی میں شیخ بہلیم کے ذریعہ آپ کے صرف اتنے ہی حالات معل...