متفرق  

شیخ عبداللہ ابوالعباس بستی بن محمد بن نافع بن مکرم قدس سرہ

  آپ کی نسبت علاقہ قندھار کے رہنے والے تھے ۔ تاریخ ابن کثیر میں لکھا ہے کہ ابوالعباس بستی رحمۃ اللہ علیہ نے ستر سال تک پہلو زمین پر نہ لگایا نہ سوئے، دیوار یا ستون  سے تکیہ لگالیتے اور عبادت خداوندی میں مشغول رہتے۔ نیشاپور سے حرمین الشریفین میں پہنچے، ایک عرصہ تک بیت المقدس میں قیام کیا  محرم الحرام ۳۰۴ھ میں فوت ہوئے۔ جناب شیخ عبداللہ بستی بتاریخ وصال او خُرد گفت   کہ بود او پیر حق آگاہ ہادی ابوالعباس عبداللہ ہادی ۳۰...

شیخ ابوعثمان جیری قدس سرہ

  نیشا پور  کے ایک جیرہ میں پیدا ہوئے اور اسی نام سے مشہور ہوئے، آپ حضرت شاہ شجاع کرمانی﷫ کے مرید ہوئے اور ابوحفص حداد یحییٰ بن مفاذ رازی کی مجالس میں بیٹھتے بڑے صاحب کشف و کرامات تھے آپ اپنے ہم عصر صوفیاء میں ممتاز حیثیت رکھتے تھے۔ چنانچہ شیخ الشیوخ حضرت مخدوم علی ہجویری لاہوری قدس سرہ اپنی کتاب کشف المحجوب فرماتے ہیں کہ حضرت ابوعثمان کو اللہ تعالیٰ نے تین بزرگانِ دین سے تین مقامات دیے تھے۔ حضرت یحییٰ بن معاذ سے مقام رجا عطا ہوا، حضرت ...

شیخ ابوحمزہ بغدادی قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی محمد بن ابراہیم تھا، آپ کو بشر حافی سری سقطی، ابوتراب بخشی﷫ سے بڑی محبت تھی، آپ شیخ حارث مریس کے مرید تھے ایک بار بغداد کے بازار میں سے گزر رہے تھے۔ یاد الٰہی میں اس قدر مستغرق تھے کہ دنیا و مافیہا کی خبر نہ رہی، سوچتے سوچتے شہر سے باہر جا نکلے جب ہوش میں آئے تو دیکھا کہ ایک وادی میں کیکر کے درخت کے نیچے کھڑے ہیں۔ یہ وادی بغداد سے چار میل دور تھی۔ نفحات الانس کے مؤلف نے آپ کا سن وفات ۲۸۹ھ لکھا ہے۔ شہ روئے زمیں ابوحمزہ ب...

شیخ عباس بن حمزہ قدس سرہ:

  آپ کی کنیت ابولفضل اور اصل نیشاپور تھا۔ مشائخ وقت میں شمار ہوتے تھے۔ حضرت ذوالنون مصری اور با یزید بسطامی سے دوستی تھی۔ ماہ ربیع الاوّل ۲۸۸ھ میں وفات پائی۔ چوزیں دنیائے دو ن فرمود رحلت بجستم سال ترحیلش  خرو گفت   جناب شاہ عالی ابن حمزہ حبیب عباس ہادی ابن حمزہ ۲۸۸ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ احمد بن عیسیٰ خراز

  اسم گرامی احمد بن عیسیٰ لقب خراز اور طریقہ خرازیہ کے بانی تھے۔ آپ علماء شریعت اور مشائخ طریقت اور قطب الوقت زمانۂ خود تھے۔ علم تصوف میں چار سو سے زیادہ کتابیں لکھی تھیں ذوالنون مصری، سری سقطی اور بشر حافی سے صحبت رکھتے تھے۔ سب سے پہلے جس صوفی نے فنا و بقا کی اصطلاحات رائج کیں وہ حضرت ابوسعید ہی تھے۔ آپ فرمایا کرتے تھے کہ عنفوان جوانی میں اللہ تعالیٰ نے مجھے  ظاہری حسن و جمال سے نوازا تھا، ایک شخص میری اس شکل پر عاشق ہوگیا، میں اس سے...

شیخ سہیل بن عبداللہ تستری﷫

  آپ کی کنیت ابو محمد تھی آپ اپنے زمانہ کے اکابر علماء کرام اور مقتدر اولیاء عظام میں سے تھے عراق کے روحانی شہنشاہ تھے۔ علوم شریعت، طریقت حقیقت اور معرفت میں یکتائے روزگار تھے۔ حنفی مذہب کے پیروکار تھے۔ حضرت شیخ ذوالنون مصری کے جلیس خاص تھے ۔ سلسلۂ سہیلیہ کا آپ ہی سے آغاز ہوا تھا۔ اس طریقہ کی بنیاد اجتہاد و مجاہدہ نفس پر رکھی گئی ہے۔ آپ مادر زاد ولی تھے، فرمایا کرتے تھے مجھے یاد ہے جب اللہ تعالیٰ نے اَلستُ بربکم فرمایا تھا، تو میں ان لوگوں م...