متفرق  

شیخ حاتم بن عنوان اصم﷫

  آپ کی کنیت ابوعبدالرحمان تھی بلخ کے رہنے والے تھے حنفی المذہب تھے اور حضرت شیخ شفیق بلخی﷫ کے مریدِ خاص تھے۔ شفیق بلخی کے بعد آپ نے حضرت شیخ احمد خضرویہ﷫ سے بیعت کی ۔ خراسان کے بزرگوں میں آپ کا مقام زہد و عبادت ادب و ورع میں بہت بلند تھا۔ ایک دن بلخ میں وعظ فرما رہے تھے۔ جوش میں آکر فرمایا: اے اللہ اس مجلس میں جو شخص سب سے زیادہ گناہگار ہے اسے بخش دے۔ اس مجلس وعظ میں ایک ایسا شخص موجود تھا جو مردوں کے کفن چورایا کرتا تھا۔ دوسری رات وہ ایک ق...

شیخ احمد ابن الخواری﷫

  ابوالحسن شیخ احمد ابن الحواری﷫ دمشق کے رہنے والے تھے  حضرت ابوسلیمان دارانی﷫ کے مرید خاص تھے۔ آپ کے والد ماجد بھی عارفانِ حق میں سے تھے۔ شیخ احمد ابن الحواری نے اپنے مرشد سے یہ عہد کیا تھا کہ ان کے فرمان کے خلاف ایک قدم بھی نہیں اٹھائیں گے ایک دن حضرت ابوسلیمان اپنی مجلس میں بہت اچھی گفتگو فرما رہے تھے۔ سامعین پر بہت اچھا تاثر تھا۔ اسی دوران شیخ احمد حواری مجلس میں داخل ہوئے اور گزارش کی حضرت نور گرم ہوگیا ہے مجھے کیا حکم ہے حضرت مرشد...

حضرت یوسف اسباط﷫

  صاحب مقامات بلند، مالکِ کرامات ارجمند۔ ماہر علوم ظاہر و باطن واقف رموزِ تجرید و توکل۔ یگانہ آفاق حضرت یوسف اسباط﷫ اولیاء اللہ میں ممتاز مقام رکھتے تھے آپ کو ایک ہزار درہم ملا۔ تمام کے تمام اللہ کی راہ میں تقسیم کردیے خود کھجور کے پتے جمع کرتے اس کی مزدوری سے روزی کماتے۔ چالیس سال عریاں رہے۔ اور بجز ضرورت ستر کپڑا انہیں خریدا۔ سردیوں میں ایک پرانا بوریا اوڑھ لیتے اور اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے۔ آپ کی وفات ۱۹۶ھ میں ہوئی۔ چو یوسف بر رخ ...

حضرت شفیق بلخی﷫

  حضرت ابو علی شفیق بلخی﷫ قدیم مشائخ میں سے تھے۔ صاحب کرامات اور خوارق تھے روحانیت کے بلند مقامات پر فائز تھے۔ حضرت امام موسیٰ رضا اور سلطان ابراہیم ادھم رحمۃ اللہ علیہما کی مجالس میں شریک ہوئے، حضرت امام ابوحنیفہ کے مذہب پر زندگی بسر کی، توکل و قناعت پر کار بند رہے، مختلف علوم و فنون میں تصانیف بطور یاد گار چھوڑیں۔ ایک بار مالِ تجارت لاد کر ترکستان کو روانہ ہوئے ایک بت خانہ سے گزر ہوا۔ وہاں ایک بت پرست بت کے سامنے رو رہا تھا۔ اور کہہ رہا تھ...

حضرت محمد سماک﷫

  ابوالعباس حضرت محمد سماک قدیم علماء دین اور مشائخ اہل یقین میں سے تھے۔ حافظ قرآن تھے، زاہد تھے، عابد تھے متقی تھے اور واعظ تھے کلام کرتے تو عقل و حکمت کے پھول گرتے، بیان کرتے تو شافی اور وافی ہوتا، وعظ و نصیحت میں اپنی مثال آپ تھے، حضرت سفیان ثوری﷫ سے صحبت رکھتے تھے۔ حضرت معروف کرخی﷫ آپ کی باتوں کو پسند فرماتے تھے۔ ساری عمر تنہا گزاری لوگوں نے کہا: شادی کیوں نہیں کرلیتے، فرمایا کرتے ہیں دو شیطانوں سے مقابلہ نہیں کرسکتا، ایک شیطان ابلیس اور...

حضرت عقبہ بن انعلام﷜

  آپ خواجہ حسن بصری﷫ کے شاگرد اور مرید تھے۔ زہد و تقویٰ میں کمال رکھتے تھے۔ ایک دن آپ خواجہ حسن بصری کے ساتھ دریا کے کنارے بیٹھے تھے۔ عقبہ دریا پر چلنے لگے۔ حضرت حسن نے پوچھا کہ آپ کو یہ مقام کیسے حاصل ہوا۔ آپ نے فرمایا: تیس سال ہوچکے ہیں۔ میں وہ کرتا ہوں جو وہ چاہتا ہے۔ مگر تم وہ کام کرتے ہو۔ جو وہ فرماتا ہے۔ یہ مقام اس کی تسلیم و رضا سے حاصل ہوا ہے۔ آپ کے توبہ کرنے کا واقعہ بھی تذکرہ نگاروں نے یوں بیان کیا ہے کہ ایک دن ایک عورت سر پر چادر ...

حضرت عبداللہ ابن عمر الخطاب رضی اللہ عنہ

  آپ کی کنیت عبدالرحمان تھی۔ اسلام کے اعاظم محدثین میں تھے۔ کثرتِ صدقات میں معروف تھے وفات ۷۳ھ میں ہوئی۔ جناب شاہ عبداللہ عالی بسالِ رحلتش شد سوز تاریخ   کہ ذاتِ او براہِ حق دلیل ست  محب پاک گنج ست و جلیل است (خزینۃ الاصفیاء)...

احمد بن عبیداللہ محبوبی

احمد بن عبید اللہ بن ابراہیم احمد محبوبی: صدر الشریعہ اکبر اور شمس الدین کے لقب سےمشہور تھے،علماء کبار میں سے عالم فاضل،اصول و فروع میں دستگاہ کامل رکھتے تھے۔علم اپنے باپ جمال الدین عبید اللہ بن ابراہیم تلمیذ محمد بن ابی بکر صاحب شرعۃ الاسلام شاگرد عماد الدین عمر بن بکر بن محمد زرنجری سے حاصل کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے محمود بن احمد محبوبی نے اخذ کیا۔کتاب تلقیح العقول نے الفروق تصنیف فرمائی۔[1]   1۔ وفات ۲۳۰؁ھ (معجم المؤلفین)  حدائق الحنف...

عمال الدین بن صاحب ہدایہ

عماد الدین[1]بن برہان الدین علی صاحب ہدایہ: آپ صاحب فصول عماد یہ یعنی ابو الفتح عبد الرحیم کے باپ تھے۔فقہ اپنے باپ علی بن ابی بکر اور قاضی ظہیر الدین عمر کی طرح عالم فاضل مرجع فتاویٰ اور شیخ الاسلام ہوئے اور کتاب ادب القاضی تصنیف کی۔   1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)  حدائق الحنفیہ...

محمود ترجمانی

محمود ترجمانی مکی خوارزمی: برہان الدین لقب اور شرف الائمہ خطاب تھا۔ اپنے وقت کے امام کبیر اور فقیہ بے نظیر تھے۔آپ کا بیٹا علاء الملۃ بھی بڑا عالم فاضل آپ کی حیات میں رتبۂ کمال کو پہنچ گیا تھا یہاں تک کہ مذہب کی ریاست آپ کے زمانہ میں باپ بیٹوں پر منتہیٰ ہوئی۔آپ احمد بن اسمٰعیل تمرتاشی اور محمود تاجری متوفی۲۳۶؁ھ کے ہمعصروں میں سے ہوئے۔ حدائق الحنفیہ...