متفرق  

محمود بن قونوی

محمود بن احمد بن مسعود بن عبدالرحمٰن  قونوی: کنیت آپ کی ابو الثناء اور لقب جمال الدین تھا عالم فاضل،جامع علوم عقیلہ و نقلیہ تھے۔علم اپنے باپ ابی العباس احمد شاگرد جلال الدین خبازی تلمیذ عبد العزیزی بخاری شاگرد فخر الدین محمد ما یمر غی سے اخذ کیا اور تدریس و افتاء کا کام دیا اور دمشق کے قاضی ہوئے۔کتاب منتہیٰ شرح مغنی فی الاصول،قلائد شرح عقائد،زہدۃ شرح عمدہ،خلاصۃ النہایہ حاشیۃ الہدایہ،تقریری شرح تحریر القدوری،تہذیب احکام القرآن،جمع بین و قفی ہ...

منصور خوارزمی

منصور بن احمد بن یزید خوارزمی: ابو محمد کنیت تھی،بڑے عالم فاضل، جامع علوم و فنون تھے۔کتاب معنی خبازی کی شرح نہایت مفید تصنیف کی اور ۷۷۵؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ...

ابنِ سوسی

علی بن نصر بن عمر: نور الدین لقب اور ابن سوسی کے نام سے مشہور تھے۔فقیہ فاضل،اصولی کامل تھے۔مدت تک مدرسۂ حسامیہ کے مدرس  رہے اور ایک کتاب فقہ میں تصنیف کی مگر جب کتاب النکاح تک پہنچے تو ۷۷۵؁ھ میں موت کا پیادہ آگیا اور اس کو کامل نہ کر سکے۔ حدائق الحنفیہ...

شیخ یوسف

شیخ یوسف: شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے خلفاء میں سے عالم علوم ربانی ار ماہر فقہ و حدیث و تفسیر تھے۔ایک کتاب مسمی بہ تحفۃ النصائح مشتمل بر احکام شرع وفرائض و سنن و آداب نظم میں تصنیف کی اور اس کی ہر ایک بیت کو رائے مہملہ پر ختم کیا اور ۷۷۴؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ...

محمد بن جمال الدین اقصرائی

            محمد بن محمد بن محمد بن امام فخر الدین رازی: جمال الدین اقصرائی لقب تھا۔ بڑے محقق مدقق اور عارف مذہب و حسن سیرت تھے۔مدرسۂ قراماں میں جو مدرسۂ مسلسلہ کے نام سے مشہور تھا مدرس مقرر ہوئے۔مدرسہ کے مالک نے یہ شرط کی تھی کہ میں اس مدرسہ میں اس شخس کو مدرس مقرر کروں گا جس کو علاوہ دیگر علوم و فنون کے صحاح جوہری یاد ہوگی،چونکہ یہ شرف آپ میں پائی جاتی تھی اس لیے آپ وہاں کے مدرس مقرر ہوئے،ت...

قاضی محمد شبلی دمشقی

قاضی محمد بن عبداللہ شبلی[1]دمشقی: ابو البقاء کنیت اور بدر الدین لقب تھا، ۷۱۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔عالم فاضل فقیہ محدث تھے۔علم حافظ ذہبی اور مزنی سے حاسل کیا اور انہیں سے حدیث کو کثرت سے سنا۔ایک نفیس کتاب مسمّٰی بہ آکام المرجان فی احکام الجان تصنیف فرمائی جس میں جنات کے حالت و اخبار مع کیفیت ان کی پیدائش و آثار کے اس خوبی وخوش اسلوبی سے تحریر فرمائے کہ آج تک ایسی کوئی  اس علم میں تصنیف نہیں ہوئی۔حافط جلال الدین سیوطی نے آپ کی اس کتاب کو ملخص کیا ...

عبدالوہاب دمشقی

عبد الوہاب بن احمد بن دہبان دمشقی: ابو محمد کنیت،امین الدین لقب تھا۔ ۷۳۳؁ھ سے پہلے پیدا ہوئے۔فقہ فخر الدین احمد بن علی بن فصیح شاگرد حسن سغناقی تلمیذ حافظ الدین الکبیر محمد بخاری سے حاصل کی اور دیگر علوم علمائے شام سے اخذ کئے،یہاں تک کہ درجہ کمال کو پہنچے اور عربی،فقہ،قرارت،ادب وغیرہ میں امام فاضل اور عالم ماہر اور فقیہ نبیہ ہوئے۔بڑے نیک سیرت،امین،حکیم تھے،پہلے مدرس رہے پھر ۷۶۰؁ھ میں شہر حمایت کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی لیکن دوسرے سال معزول ہو گئےپھ...

جابر خوارزمی کافی

جابر محمد بن عبد العزیز بن یوسف الخوارزمی الکافی: ۶۶۷؁ھ میں شہر کان میں جو خوارزم کے شہروں میں سے ہے،پیدا ہوئے۔عالم متجر ار فاضل ماہر،محقق فی المنقول  والمعقول تھے۔ابو عبداللہ کنیت اور افتخار الدین لقب رکھتےتھے۔علم اپنے ماموں ابی المکارم بن ابی المفاخر سے حاصل کیا اور حدیث کو دمیاطی سے سنا۔ تحدیث وافتاء میں اپنی عمر صرف کی اور ۷۲۷؁ھ کو قاہرہ میں وفات پائی۔’’ہادیٔ مذہب‘‘تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...

احمد عینتابی

احمد بن ابراہیم بن ایوب عینتابی: ابو العباس کنیت اور شہاب الدین لقب تھا۔قلعہ عینتاب میں جو درمیان حلب اور انطا کیہ کے واقع ہے،رہتےتھے۔دمشق کے عسکر کی قضاء آپ سپرد کی گئی۔فتوےٰ اور درس کے لیے لوگ بکثرت آپ کے پاس آتے تھے۔فقہ میں کتاب منبع شرح مجمع البحرین اور اصول میں شرح مغنی تصنیف کی اور ۷۶۷؁ھ [1]میں وفات پائی۔تار   1۔ بعمر ۹۰سال(مرتب)  حدائق الحنفیہ...

ابنِ ربوہ

محمد بن احمد بن عبدالعزیزقونوی دمشقی المعروف بہ ابنِ ربوہ: بڑے عالم فاضل،اصولی،فقیہ،محدث،مفسر،جدلی،لغوی،علامہ فنون،سوار میدان بحث تھے۔ ناصر الدین لقب تھا،علم رضی الدین ابراہیم بن سلیمان منطقی اور علاء الدین علی بن بلبان فارسی سے پڑھا۔شرح منار اور قدس الاسرار فی اختصار المنار اور مذہب المکیہ شرح فرائض السراجیہ تصنیف کیں اور شام کے ملک میں ۷۶۴؁ھ میں وفات پائی۔’’شہنشاہ زمانہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ...