متفرق  

شیخ یعقوب صرفی  

              شیخ یعقوب صرفی خلف شیخ حسن گنائی عاصمی: بڑے عالم فاضل،فقیہ، محدث جامع علوم ظاہری و باطنی تھے،۹۰۸؁ھ میں پیدا ہوئے،صغر سنی میں آپ سے آثار زیر کی اور تیز فہمی اور بزرگی کے ظاہر تھے،سات سال کی عمر میں قرآن شریف حفظ کیا پھر مولانا محمد آنی سے جو مولانا عبد الرحمٰن جامی کے شاگرد رشید تھے۔علوم متداولہ  اور فنون رسمیہ حاصل کر کے مخاطب نجطاب جامی ثانی ہوئے اور حضرت اخوند ملا بصیر سے...

شیخ محمد شاطبّی

            شیخ محمد بن سعید بن ہشام[1]ابن الجنان شاطبی: شاطبہ میں ۶۱۵؁ھ میں پیدا ہوئے،ابو الولید اور فخر الولید کنیتیں تھیں۔عالم ماہر،ادیب فاضل،شاعر محسن، حسن الاخلاق،خوش مزاج تھے،پہلے مالکی مذہب تھے۔جب شام میں آکر صاحب کمال الدین بن عدیم اور ان کے بیٹے قاضی القضاۃ مجدالدین کی صحبت اختیار کی تو مالکی سے حنفی المذہب ہوئے۔اقبالیہ میں مدت تک درس دیتے رہے اور دمشق میں ۶۷۵؁ھ میں فوت ہوئے اور سفح ...

عبدالعزیز دبیری

عبدالعزیز بن احمد دبیر: سعید الدین لقب تھا۔فقیہ مفسر،جامع معقول و منقول،حاوی فروع واصول علامۂ زمانہ تھے۔تمام تدریس و تصنیف اور تنثیر علم میں مصروف رہ کر ۶۷۳؁ھ میں وفات پائی۔تفسیر دبیری آپ کی عمدہ تصنیفات میں سے یادگار ہے۔’’خواجۂ ادان‘‘ آپ کی تاریخ وفا ت ہے۔ حدائق الحنفیہ...

عبداللہ اذرعی

عبداللہ [1]بن محمد اذرعی: شمس الدین لقب تھا۔اپنے زمانہ کے امام فاضل عزیز العلم کبیرالمحل تھے۔اکثر علوم و فنون میں آپ کو مشارکت تامہ حاصل تھی،دیانت و صیانت و عفت اور تواضع میں مشار الیہ تھے۔مدت تک دمشو کے قاضی القضاۃ رہے اور تحدیث و تدریس اور افتاء آپ کا کام رہا۔آپ کے بیٹے بدرالدین یوسف نے آپ سے علم اخذ کیا اور ۲۷۳؁ھ میں فوت ہوئے۔اذرعی طرف اذرعات کے منسوب ہے جو شام میں ایک نواح کا نام ہے ۔’’اشرف الانام‘‘ تاریخ وفات ہے۔ &nbs...

عمر کاخشتوانی

عمر بن احمد بن[1]عمر کاخشتوانی: عالم جلیل القدر فاضل متجر تھے۔فرائض، حساب،جبر مقبلہ،ہیئت وغیرہ مختلف علوم میں ماہر کامل تھے۔فرائض سراجیہ حمید الدین محمد بن علی نوقدی شاگرد ابی طاہر سراج الدین محمد بن محمد بن محمد سجاوندی مؤلف فرائض سراجیہ سے پڑھی اور آپ سے ابو العلاء شمس الدین محمود کلا باذی فرضی نے اخذ کیا جس نے ضوء السراج شرح سراجیہ میں آپ سے بہت سے فوائد و تحقیقات نقل کیے جو آ پ کی دقّت نظر اور غوص فکر پر دال ہیں،شہر جرجانیہ واقع ولایت خوار زم...

ہبتہ اللہ طرازی

ہبۃ اللہ بن احمد بن معلی بن محمود طرازی: لقب شجاع الدین تھا۔فقیہ متجر، اصولی مناظر،فارس، میدان بحث تھے،دور دور سے طلباء آکر آپ سے فیضیاب ہوتے تھے،دمشق میں آئے اور فقہ جلا الدین عمر خبازی سے حاصل کی،شرح جامع کبیر،شرح عقیدہ طحاوی،تبصرۃ الاسرار شرح منار تصنیف کیں اور ۶۷۱؁ھ[1]میں وفات پائی۔طرازی بضتحۂ طاء طراز کی طرف منسوب منسوب ہے جو ترکستان میں ایک شہر کا نام ہے۔’’آرائش زمانیاں‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ولادت ۶۷۱؁ھ وفات ۷۳۳...

مولانا عبداللہ سندی  

              مولانا عبداللہ سندھی: شیخ علی متقی کے اصحاب  میں سے تھے او گو شیخ ابن حجر مکی سے شاگردی کی نسبت رکھتے تھے لیکن شیخ ابن حجرمکی سے شاگردی کی نسبت  رکھتے تھے لیکن شیخ ابن حجر نے آپ سے علم عربی میں استفادہ کیا اور اکثر وقت کہتے  کہ ہمارے لیے اس کلام کو عربی کرو و شیخ نے آپ کی اجازت کے ورقہ میں یہ لکھا کہ فائدہ دیا انہوں نے مجھ کو زیادہ اس سے جو فائدہ پکڑا،آپ بڑے دانشم...

محمود بن محمد لولوی بخاری

محمود بن محمد بن داؤد لولوی بخاری: ابو المحامدنیت رکھتے تھے۔بخارا میں ۶۲۷؁ھ کو پیدا ہوئے۔فقیہ،محدث،حافظ،مفسر،اصولی،متکلم،ادیب،کلام و جدل میں بڑی وسعت رکھتے تھے۔فقہ برہانالاسلامزرنوجی تلمیذ صاحب ہدایہ اور ابو عبداللہ محمد بن احمد بن عبد المجید قرشی اور سراج الدین محمد بن احمد اور بدر الدین خواہر زادہ محمد بن محمود اور حمید الدین علی الضریر تلامیذ شمس الائمہ محمد کردری وغیرہ فقہاء سے پڑھی او ر منظومہ نسفی کی شرح حقائق منظومہ نام نہایت مرغوب اور بدی...

ابن نقیبِ مفسر

محمد بن سلیمان بن حسن بن حسین بلخی قدسی المعروف بہ ابن النقیب: ابو عبداللہ کنیت اور جمال الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام،عالم،زاہد،فقیہ،محدث، مفسر،جامع علوم مختلفہ تھے قدس میں نصف شعبان ۶۱۱؁ھ میں پیدا ہوئے،قاہرہ میں علم پڑھا اور مصر میں یوسف بن محیلی سے حدیث کو سُنا۔مدت تک جامع ازہر قاہرہ میں اقامت اختیار کی اور مدرسہ عاشوریہ کے مدرس مقرر ہوئے پھر قدس کو  واپس تشریف لے گے جہاں لوگ دور دور سے آپ کی زیارت کو آتے اور آپ کی دعا سے تبرک چاہتے تھ...