پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا یسار رضی اللہ عنہ

مولی عمرو بن عمیر ثقفی: یہ طائف سے نکل کر حضور کے پاس آگئے تھے۔ اور آپ نے آزاد فرما دیا تھا ان کے نوے یا ستر بچے تھے۔ بہ مقام سرف بنو تمیم اور بنو عقیل میں شادی کی تھی۔ اور حجاج بن یوسف کی سرکار میں ملازم رہے تھے۔ یہ جعفر کا بیان ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن رکانہ بن عبد یزید بن ہاشم بن عبد المطلب قرشی مطلبی: ابو عمر اور ابو نعیم نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے۔ لیکن ابن مندہ نے یزید بن رکانہ بن مطلب لکھا ہے۔ لیکن پہلا سلسلہ اصح ہے یہی قول ہے زبیر اور بعض اور علما کا۔ انہیں صحبت اور روایت کا اعتراض حاصل ہے۔ ان سے ان کے بیٹوں علی اور عبد الرحمٰن نے روایت کی۔ حسین بن زید بن علی نے، جعفر بن محمد سے، انہوں نے اپنے باپ سے، انہوں نے یزید بن رکانہ سے روایت کی، کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علی...

سیّدنا یسار رضی اللہ عنہ

مولی مغیرہ بن شعبہ: یہ حبشی تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں فوت ہوئے۔ موسیٰ بن ابو عبید نے ثابت البنانی سے انہوں نے ابو ہریرہ سے روایت کی وہ مسجد میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے۔ کہ ایک بھدا سا حبشی جس کے سر پر ہرن پکڑنے کا خیال تھا، آیا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے خوش آمدید کہا۔ اس کے بعد راوی نے ایک لمبی چوڑی حدیث بیان کی۔ ابن مندہ اور ابو نعیم دونوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن مندہ نے تو ترجمے اور حدیث کو اسی...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن زمعہ بن اسود بن مطلب بن اسد بن عبد العزی بن قصی قرشی اسدی: ان کی والدہ کا نام قریبہ دختر ابوامیہ مخزومیہ تھا۔ جو ام سلمہ کی بہن تھیں۔ قدیم الاسلام اور مہاجرین حبشہ سے تھے یہ ہشام اور ابن الکلبی کا قول ہے۔ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی۔ خود انہوں نے اور ان کے بھائی عبد اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی جاہلیت میں قریش جب بھی کوئی اہم کام کرنے لگتے، تو ان سے ضرور مشورہ لیتے۔ اگر انہیں قریش کی رائے سے اتفاق ہوتا، تو وہ خاموش...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن ابو زیاد: ایک روایت میں یزید بن زیاد الاسلمی آیا ہے۔ صحابہ میں شمار ہوتے ہیں اور اہل مصر سے تھے۔ ان سے یزید بن ابی حبیب نے روایت کی یہ ابو سعید بن یونس کا قول ہے رشدین بن سعد نے ابن لہیعہ سے، انہوں نے ابو قبیل سے، انہوں نے یزید بن ابو زیاد سے روایت کی کہ ابن موریق، شاہِ روم، تین سوجہاز لے کر آئے گا، اور اسلامی حدود میں لنگر انداز ہوگا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یُسیر رضی اللہ عنہ

بن حارث بن عبادہ بن عمیر بن سریع بن یجاد بن عبد بن مالک بن غالب بن قطیعہ بن عبس بن بغیض العبسی: ابو الشغب عبسی سے مروی ہے۔ کہ بنو عبس کے سات قبیلے، جو مہاجرین اولین سے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان میں یسر بن حارث بھی تھے۔ وہ ایمان لائے۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دعائے خیر فرمائی۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ اور ابن کلبی اور ابن ماکولا نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن زید بن حصن بن عمرو الانصاری الحطمی: ہم ان کا نسب ان کے والد عبد اللہ بن یزید کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ ان کا بیٹا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کم عمر تھا، اور یہ وہی شخص ہیں جو عبد اللہ بن زبیر کی طرف سے کوفے کے والی مقرر ہوئے تھے، ابو احمد عسکری نے ان کا ذکر کیا ہے: اور لکھا ہے، کہ یہ عدی بن ثابت کے نانا تھے کیونکہ عدی کی ماں، عبد اللہ بن یزید کی بیٹی تھی۔ ...

سیّدنا یُسیر رضی اللہ عنہ

بن عمرو انصاری یا اسیر: ابو عوانہ نے ان کی حدیث داؤد بن عبد اللہ سے، انہوں نے حمید بن عبد الرحمٰن سے روایت کی کہ وہ یزید بن معاویہ کے عہد خلافت میں جناب یُسیر کی خدمت میں حاضر ہوئے، وہ کہنے لگے۔ لوگ کہتے ہیں کہ یزید اچھا آدمی نہیں۔ میں ان سے متفق ہوں لیکن میں امت محمدیہ میں اتفاق کو افتراق پر ترجیح دیتا ہوں۔ کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے، کہ اتفاق میں بھلائے ہے نیز آپ نے فرمایا، کہ حیا علاحتِ ایمان ہے۔ امیر ابو نصر نے ا...