پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے خالد بن ابی امیہ اور ابو ہاشم رومانی نے ان سے روایت کی۔ عقبہ بن خالد نے صباح سے انہوں نے خالد بن ابی امیہ سے انہوں نے جناب نافع سے روایت کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا متکبر مسکین، بوڑھا زانی اور اپنے اعمالِ صالحہ کو دربارِ خداوندی میں بطور احسان پیش کرنے والے کبھی جنت میں داخل نہ ہوں گے تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

ابو طیبہ حجام ان کا نام میسرہ تھا اور وہ محیصہ بن مسعود انصاری کے آزاد کردہ غلام تھے انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی فصدلی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق الخدمت ادا کیا ان کا ذکر کنیتوں کے تحت پھر بیان ہوگا تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن ظریب بن عمرو بن نوفل بن عبد مناف بن قصی القرشی فتح مکہ کے موقعہ پر ایمان لائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے بقولِ عدوی یہ وہی آدمی ہیں جنہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے قرآن کی کتابت کی تھی ابو عمر کہتے ہیں ان سے کوئی حدیث مروی نہیں انہی نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن عتبہ بن ابی وقاص زہری وہ سعد بن ابی وقاص کے بھتیجے تھے اور ہاشم المر کے بھائی ان سے کوئی حدیث مروی نہیں ان کا باپ عتبہ وہ شخص ہے جس بد بخت نے احد کی جنگ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دو دندانِ مبارک شہید کیے تھے اور عتبہ حالتِ کفر میں فتح مکہ سے پہلے مرا تھا۔ نافع فتح مکے کے دن ایمان لے آئے یہ ابن عمر کا قول ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے مصعب زبیری سے روایت بیان کی کہ زمانہ جاہلیت میں عتبہ کا ایک خون قریش کے ذمے تھا وہ پھر ترکِ وطن کرکے ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن عجیر القرشی الطلبی: انہوں نے مدینہ میں سکونت اختیار کرلی تھی بغوی وغیرہ نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے شافعی نے اپنے چچا محمد بن علی بن شافع سے انہوں نے عبد اللہ بن علی بن سائب سے انہوں نے نافع بن عجیر بن عبد یزید سے روایت کی کہ اس نے اپنی بیوی ہشیمہ کو طلاق دی اور پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر گذارش کی یا رسول اللہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے اور میرا ارادہ ایک طلاق ہی کا تھا آپ نے مجھے رجوع کی اجازت دے دی حضرت...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن علقمہ ابن شاہین نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ وہ شام میں مقیم ہوگئے تھے اس سے زیادہ کچھ نہیں لکھا ابو عمر لکھتے ہیں جناب نافع نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کیا ہے ایک روایت کے رو سے انکی حدیث مرسل ہے ابو موسیٰ اور ابو عمر نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن عمر المزنی۔ ان سے ہلال بن عامر المزنی نے روایت کی انہوں نے بیان کیا کہ وہ حجۃ الوداع کے موقعہ پر پانچ برس کے تھے یا کچھ زیادہ میرے والد مجھے ساتھ لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خچر شہبا پر سوار تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ساتھ ساتھ وضاحت کررہے تھے بیس سواریوں کے درمیان سے نکلتا بچتا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خچر کے پاس پہنچ گیا۔ دونوں ہاتھ آپ کے گھٹنے پر رکھ...

سیّدنا نافع رضی اللہ عنہ

بن عمر و بن معدی کرب ان کی حدیث محمد بن اسحاق نے اور اسحاق بن ابراہیم بن ابی بن نافع بن معدی کرب نے اپنے دادا ابی سے انہوں نے اپنے والد نافع بن معدی کرب سے روایت کی کہ میں نے اور ام المومنین عائشہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ سے وازا سألک عبادی عنی فانی قریب احبیب دعوۃ الداع اذا دعان کا مطلب دریافت کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دربار خدا وندی میں گزارش کی اے خدا عائشہ کے سوال کا کیا جواب دوں اس پر جبرائیل نازل ہوئے اور کہا کہ جب ایک آدمی صدق دل ...