پسندیدہ شخصیات  

خواجہ شمس الدین دہاری رحمتہ اللہ علیہ

جنہیں لوگ اجنی کہتے تھے۔ ایک بوڑھے عزیز تھے نورانی۔ اگرچہ ابتدائے حال میں آپ دنیا کی طرف مشغول تھے اور اہل دنیا سے میل جول رکھتے تھے لیکن جب سعادت ابدی کا ستارہ اوج اقبال پر چمکا تو آپ سلطان المشائخ کے غلاموں کے سلک میں داخل ہوئے اور حضور کی مجلس  اقدس میں نشست و برخاست کرنے کا مرتبہ پایا سلطان المشائخ کے ملفوظات سے آپ نے ایک عجیب و غریب کتاب مرتب  کی ایک دفعہ ان بزرگوار نے سلطان المشائخ کی خدمت میں عرض کیا کہ اگر ارشاد ہو تو آنے جانے و...

مولانا یوسف بدایونی رحمتہ اللہ علیہ

ایک عمر رسیدہ عزیز تھے جو علم کامل اور  زہد وافر اور ورع رکھتے تھے اور جن کی تعظیم و تکریم میں یاران اعلی انتہا درجہ کی کوشش کرتے تھے۔ کاتب حروف نے اس بزرگ  کو شیخ نصیر الدین محمود کی مجلس  میں دیکھا ہے کہ نہایت مصفا اور  تقریر دلکشا رکھتے تھے رحمۃ اللہ علیہ۔...

مولانا قوام الدین یکدانہ اودھی رحمتہ اللہ علیہ

کی روش اور چال چلن بالکل سلف کی روش جیسی تھی ان بزرگ کے حق میں سلطان المشائخ نے فرمایا کہ وہ نیک مرد اور سعادت اندوز ہے۔ آپ نے مولانا شمس الدین یحییٰ کی خدمت میں اکشاف کی قراءت کی تھی اور انتہا درجہ کی مشغولی اور کمال مرتبہ کی ترک تجرید میں مشغول تھے کبھی کوئی وقت آپ پر ایسا نہیں گزرا کہ اس میں آپ کے پاس کوئی غلام اور ہاتھ بٹانے والا آدمی ہو اور آپ کی خدمت کرے لیکن آخر وقت میں ایک لونڈی آپ کو دستیاب ہوگئی جس سے دو اولادیں پیدا ہوئیں اگرچہ یہ لونڈ...

مولانا برہان الدین ساوی رحمتہ اللہ علیہ

کثرت علم اور نہایت ورع و تقوی کے ساتھ آراستہ تھے با وجود یکہ  آپ علمی تبحر میں اپنا نظیر نہیں رکھتے تھے لیکن کبھی قلم فتویٰ ہاتھ میں نہیں لیا گو آپ سب سے آخر سلطان المشائخ کی خدمت میں پہنچے لیکن حضور کی سعادت بخش نظروں کی برکت سے جملہ اوصاف میں یاران اعلیٰ میں موصوف ہوگئے تھے اور طریقہ سلف پر سماع کا اتباع کرتے تھے۔...

خواجہ عبد العزیز بانگر مؤدی رحمتہ اللہ علیہ

ایک نہایت با مروت عزیز تھے جو غایت صلاحیت اور مکارم اخلاق میں اپنا نظیر نہیں رکھتے تھے۔ اگرچہ آپ پہلے پہل دنیاوی امور میں مشغول تھے لیکن آخر میں سلطان المشائخ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دفعۃً محبت پیر کے طریقہ پر راسخ القدم اور مستقیم ہوگئے۔...

سیدنا عبداللہ ابن علقمہ رضی اللہ عنہ

ابن علقمہ بن مطلب بن عبدمناف قریشی مطلبی۔کنیت ان کی ابونقبہ۔ہذیم اورجنادہ کے والدہیں طبری نے کہاہے کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبرسے انھیں پچاس وثق دیے تھے ۔ ان کا تذکرہ ابوعمر اورابوموسیٰ نے کنیت کے باب میں لکھا یہاں ان کا تذکرہ کسی نے نہیں لکھا۔...

سیدنا عبداللہ ابن عمرو بن احوص رضی اللہ عنہ

ابن عمر و بن احوص۔ہمیں عبداللہ بن احمد خطیب نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں طراد بن محمد زینبی نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں بلالی حفارنےحسین بن یحییٰ بن عباس سے انھوں نے حسن بن محمد بن صباح سے انھوں نے عبیدہ بن حمیدسے انھوں نے یزید بن ابی زیاد سے انھوں نے سلیمان بن عمرو بن احوص سے انھوں نے اپنی والدہ سے روایت کرکے خبردی کہ ہو کہتی تھیں میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو حجرہ العقبہ کے پاس سواری پردیکھا آپ فرمارہے تھے کہ اے لوگو جو شخص حجرہ کو کنکر یاں...