تم لاکھ بشر اپنے کو کہو
اے سر و گلستانِ عالم، لاریب تو جانِ عالم ہے
اے بزمِ عقیدت کے دولہا تجھ سے ہی شانِ عالم ہے
اے سر و گلستانِ عالم، لاریب تو جانِ عالم ہے
اے بزمِ عقیدت کے دولہا تجھ سے ہی شانِ عالم ہے
سعئِ قرب حق میں گر فوزاً عظیماً چاہیئے
اتباعِ سید ِ اکرم، یقیناً چاہیئے
سرکار کرم، آقائے نعم جو آپ کا بندہ ہوجائے
دنیا کے جو بندہ پرور ہیں، وہ ان کا آقا ہو جائے
خدا جس کو محبوب اپنا بنائے
یہ بندہ بھی ان سے محبت جتائے
نام تیرا یا نبی، میرا مفرّحِ جان ہے
تیرے نام پاک سے دل میرا شاد ہر آن ہے
سارے عالم میں ہلچل یہ ہونے لگی آج تشریف لاتا ہے ایسا نبی
آرزو مند تھا جس کا ہر اِک نبی، جس کی پھیلی ضیاء آج کی رات ہے
سرورِ دنیا و دیں میری مدد فرمائیے
رحمت للّعالمیں میری مدد فرمائیے
حضور سیّد خیر الوریٰ سلام علیک
بارگاہِ شفیع الوریٰ سلام علیک
صَلِّ عَلیٰ نَبِیِّنَا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ
صَلِّ عَلیٰ حَبِیْبِنَا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ
صَلِّ عَلیٰ شَفِیْعِنَا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ
یَانَبِیْ سَلَامٌ عَلَیْکَ، یَارَسُولْ سَلَامٌ عَلَیْکَ
یَاحَبِیبْ سَلَامٌ عَلَیْکَ، صَلَوٰۃُ اللہِ عَلَیْکَ
اپنے گرتوں کو سنبھالو، نفس و شیطاں سے چھڑالو
اپنا ہی بندہ بنا لو، نارِ دوزخ سے بچا لو