دو جہاں جس پہ ہیں قربان وہ دَر آپ کا ہے
دو جہاں جس پہ ہیں قربان وہ دَر آپ کا ہے
دو جہاں جس میں سما جائیں وہ گھر آپ کا ہے
...
دو جہاں جس پہ ہیں قربان وہ دَر آپ کا ہے
دو جہاں جس میں سما جائیں وہ گھر آپ کا ہے
...
زندگی محوِ ثنائے مصطفیٰﷺ ہونے لگی
ایک کیف جاوداں کی ابتدا ہونے لگی
...
کیا کیا نہ ملا رابطہءِ سرور دیںﷺ سے
ہر کام نوازا ہے ہمیں فتح ِ مبین سے
...
قربان میں ان کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
بِن مانگے دیا اور اتنا دیا دامن میں ہمارے سمایا نہیں
...
کون میخوار ہے جس کو نہ ملا جام کوئی
کون ہے جس کو نہ بخشا گیا اِنعام کوئی
بے طلب جھولیاں بھر دیتے ہیں سب کی آقا
ان کے دربار سے لوٹا نہیں نا کام کوئی
یہ نظر حجاب نہیں رہے یہ بڑے نصیب کی بات ہے
نہیں ان سے کوئی بھی فاصلہ یہ بہت قریب کی بات ہے
...
اچھا لگتا ہے یا سب سے اچھا لگتا ہے
سب تو کہو سرکارﷺ کو منگتا کیسا لگتا ہے
...
محو ہوجائیں گے یہ عیب ہمارے لاکھوں
للہِ الحمد ہیں بخش کے سہارے لاکھوں
...
تمام دنیا یہاں سلامت تمام عالم وہاں سلامت
سلامتی ہی سلامتی ہے کہ ہے مرا مہرباں سلامت
...
جمال ِ ذات کا آئینہ تیری صورتِ ہے
مرے لئے ترا دیدار ہی عبادت ہے
...
درِسرکار سے ربط اپنا بڑھاؤ تو سہی
کام بگڑے ہوئے بن جائیں گے آؤ تو سہی
...